وزیراعلیٰ مریم نواز کی پیپلز لبریشن آرمی کو 98ویں یومِ تاسیس پر مبارکباد
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی جانب سے چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے 98ویں یومِ تاسیس پر مبارکباد، چین کی مسلح افواج کے قومی و عالمی امن کیلئے کردار کو سراہا گیا۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ ہم اپنے آہنی بھائی کو سلام پیش کرتے ہیں، پاک چین تعلقات صرف ریاستی یا دفاعی مفادات تک محدود نہیں بلکہ یہ دلوں کے رشتے ہیں، پاک چین دفاعی اشتراک لازوال دوستی کی روشن علامت ہے۔
پنجاب حکومت کاصحت کےمنصوبوں میں پرائیویٹ سیکٹرکوشراکت داربنانےکافیصلہ
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز لبریشن آرمی کی پیشہ ورانہ مہارت، جدید عسکری حکمت عملی اور قومی خدمت کا جذبہ مثالی ہے، پاک چین مسلح افواج کے درمیان باہمی اعتماد، تربیتی تعاون اور دفاعی اشتراک وقت کے ساتھ مزید مستحکم ہوا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب حکومت چین کے ساتھ صنعتی ترقی، ماحولیات، زراعت اور تعلیم میں مشترکہ منصوبوں کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرنا پڑتا ہے، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں،مریم نواز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میانوالی : وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ باہرنکلےتوسب کوکام کرناپڑتاہے، جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ وزیراعلیٰ کام کیوں کررہی ہیں، تنقید کرنے والوں کی بےبسی سمجھتی ہوں؟
میانوالی میں تقریب سے خطاب میں مریم نواز کا کہناتھاکہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے ، اب ہم گجرات میں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے، کام کرنا پڑتا ہے ، سیلاب میں پنجاب کابینہ ارکان دن رات کام کررہے ہیں، وزرا سیلاب سے متاثرہ عوام کے درمیان ہیں اور وزرا کو کہا ہے کہ جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا فیلڈ سے واپس نہیں آنا۔
مریم نواز کا کہنا تھاکہ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سن رہے ہیں کہ تنقید کررہے ہیں کہ سی ایم کام کیوں کررہی ہیں؟ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ سی ایم کشتی میں کیوں بیٹھ گئیں؟ مجھ پر تنقید کرنے والے سن، میں تیری بے بسی سمجھتی ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ تنیقد آئی کہ وزیراعلیٰ کشتی میں بیٹھ گئیں ڈوب جاتی تو؟ باقی صوبوں میں نہ سی ایم کام کرتا ہے نہ سسٹم کام کرتا ہے، سی ایم باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کی اور کہا کہ 2022 میں سیلاب آیا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا اوہو بہت تباہی ہوئی ہے، میں نوازشریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔