اسلام آباد‘ لاہور (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی کے اجلاس میں شوگر ملز کی جانب سے چینی کی من مانی قیمتوں سے منافع کمانے کا تذکرہ ہوا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فوڈ سکیورٹی کا اجلاس سید حسین طارق کی زیر صدارت ہوا۔ ممبر کمیٹی ذوالفقار علی نے کہا کہ قیمتیں بڑھانے سے چینی کی صنعت نے300  ارب روپے کمالیے ہیں لیکن کسان اور صارفین مارے گئے، اسے آئندہ ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس کیلئے معاملے کو ایجنڈے میں شامل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ نمائندہ ایف بی آر نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ23تمباکو کمپنیوں میں اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، اب پتہ چل سکے گا کتنا تمباکو مارکیٹ میں آرہا ہے، کتنی کاشت ہورہی ہے، جنرل سیلز ٹیکس سگریٹ پر ہے، تمباکو پر نہیں۔ سگریٹ پر 18فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ ایم ڈی کراپس پاکستان کا کہنا ہے کہ پورے خطے پر نظر ڈالی جائے تو پالیسی کی سطح پر دنیا آگے نکل گئی ہے، ہمیں پالیسی بنانے کی سطح تک معاونت درکار ہے، دنیا ڈرون اور دیگر ٹیکنالوجی کے استعمال میں بہت آگے نکل گئی ہے۔علاوہ ازیں حکومتی اقدامات کے نتیجے میں 2 شوگر ڈیلرز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا۔دونوں کے نام ای سی ایل میں شامل تھے۔ذرائع شوگر ڈیلرز ایسو سی ایشن کے مطابق ایک شوگرڈیلر لاہور سے ملائیشیا اور ایک کراچی سے دبئی جارہا تھا، دونوں پر چینی ایکسپورٹ کرنے اور قلت کی وجہ بننے کا الزام ہے۔ شوگر ڈیلرز ایسو سی ایشن کا کہنا ہے کہ ہم ٹیکس دینے والے لوگ ہیں ،ملک بھر سے 15بڑے شوگر ڈیلرز کے نام ای سی ایل میں ہیں۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہمارے ممبران کے نام ای سی ایل سے نکالے جائیں۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: شوگر ڈیلرز

پڑھیں:

ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے واضح کیا ہے کہ ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، اور گراؤنڈ پر صورتحال اتنی خراب نہیں جتنی بعض حلقے بیان کر رہے ہیں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال چینی کی پیداوار 68 لاکھ میٹرک ٹن رہی جبکہ ملکی ضرورت 63 لاکھ ٹن تھی۔ اوپنگ اسٹاک ملا کر مجموعی طور پر 13 لاکھ ٹن اضافی چینی موجود تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسی بنیاد پر برآمد کی اجازت دی گئی جب بین الاقوامی قیمت 750 ڈالر فی ٹن تھی۔

رانا تنویر نے کہا کہ شوگر ایڈوائزری بورڈ میں وفاقی وزرا کے ساتھ چاروں صوبوں کے نمائندے شامل ہوتے ہیں، اور چینی کی برآمد و درآمد کے فیصلے اسی پلیٹ فارم پر کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کے دوران چینی 130 روپے فی کلو فروخت ہوئی، جبکہ اس سال گنے کی پیداوار زیادہ متوقع تھی، مگر ہیٹ ویو اور موسمیاتی تبدیلی کے باعث کمی آئی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی زیر صدارت اجلاس، چینی کی قیمتوں میں خودساختہ اضافے پر سخت کارروائی کا حکم

اس وقت چینی کا اسٹاک 20 لاکھ میٹرک ٹن ہے جو 15 نومبر تک کے لیے کافی ہے۔ وزیر موصوف نے تسلیم کیا کہ ذخیرہ اندوزی کے باعث قیمتوں میں اضافہ ہوا، جس پر حکومت نے فوری کارروائی کی۔

انہوں نے بتایا کہ فی الوقت ایکس مل قیمت 165 روپے اور ریٹیل قیمت 173 روپے فی کلو مقرر کی گئی ہے۔ کچھ علاقوں میں قیمت کا فرق صرف ٹرانسپورٹ لاگت (کیریج چارجز) کی وجہ سے ہے۔

رانا تنویر نے کہا کہ چینی کی برآمد کے وقت مل مالکان کو صرف 2 روپے مارجن دیا گیا، جب قیمت 136 روپے تھی تو ایکس مل ریٹ 140 اور ریٹیل قیمت 145 مقرر کی گئی۔ اگرچہ مارجن کم تھا، لیکن حکومت نے عوامی مفاد میں محدود اضافے کی اجازت دی۔

انہوں نے کہا کہ اکتوبر میں چینی کی برآمد کے وقت بھی 5 لاکھ میٹرک ٹن کا اضافی اسٹاک سنبھال کر رکھا گیا تاکہ مقامی منڈی میں قلت نہ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسلام اباد چینی رانا تنویر حسین وفاقی وزیر صنعت و پیداوار

متعلقہ مضامین

  • قائمہ کمیٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا لاہور لیبارٹریز کو عالمی سطح پر تسلیم کئے جانے پراظہاراطمینان 
  • بیرون ملک فرار ہونےکی کوشش،ایک شوگر ڈیلر لاہور اور دوسرا کراچی ایئرپورٹ پر آف لوڈ کر دیا گیا
  • چینی بحران ؛ 2 شوگر ڈیلرز کو بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا
  • چینی کے تمام ذخائر پر حکومت کا کنٹرول، ملز مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل
  • سینیٹ کی تجارت اور خزانہ کمیٹیوں کا کوئٹہ میں مشترکہ اجلاس،پاک ایران تجارت میں درپیش رکاوٹوں پر تبادلہ خیال
  • حکومت نے 19 لاکھ میٹرک ٹن چینی کنٹرول میں لےلی، 18شوگر ملز کے مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل
  • چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا، مالکان کے نام ای سی ایل میں شامل
  • ملک میں چینی کا کوئی بحران نہیں، قیمتوں میں اضافہ ذخیرہ اندوزی کا نتیجہ ہے، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار
  • علامہ راجہ ناصر عباس نے زائرین کا مسئلہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں اٹھادیا، محسن نقوی طلب