فیصل آباد،ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء) ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا ملزم کودوبارہ 28جولائی کو عدالت پیش کیا جائے تفصیلات کے مطابق 8جولائی کو این سی سی آئی اے اور حساس ادارے نے سابق چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کے ڈیرہ پر چھاپہ مار کر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک پکڑا تھا اور وہاں سے 149ملکی وغیر ملکی مرد وخواتین کو گرفتار کر کے کمپیوٹرز' لیپ ٹاپس' ڈیسک اور دیگر سامان برآمد کر کے سابق چیئرمین فیسکو سمیت گرفتار ملزمان کے خلاف 7مقدمات درج کیے۔
تاہم ملک تحسین اعوان نے 7مقدمات میں عبوری ضمانت کروا لی۔(جاری ہے)
بعدازاں سائبر کرائم نے آن لائن نیٹ ورک کے مالیاتی فراڈ میں ملوث مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کی طرف سے گرفتار ملزمان کے ذاتی کوائف میں اور ان سے کرایہ کا ایگریمنٹ بھی بوگس پایا گیا جس پر ملک تحسین اعوان کے خلاف آٹھواں مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا گیا تھا تاہم گزشتہ روز مرحلہ وار مرکزی ملزم سمیت مجموعی طور پر 62ملزمان کو سینئر سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم فاضل جج نے آن لائن فراڈ کیس کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے دوبارہ 28جولائی کو دوبارہ پیش کیا جائے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان آن لائن فراڈ نیٹ ورک
پڑھیں:
ٹی ایل پی کے مزید 30 کارکنوں کو مقدمات سے ڈسچارج کر دیا گیا
عدالت نے استفسار کیا کہ دوران تفتیش ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ پولیس نے کہا ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد نہیں ہوئے، ملزمان ہجوم کیساتھ موقع پر موجود تھے، مگر ان ملزمان نے جلاؤ گھیراؤ میں عملی حصہ نہیں لیا۔ اسلام ٹائمز۔ کالعدم مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے کارکنان کیخلاف دہشتگردی کے مقدمات میں بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے 30 کارکنان کو مقدمات سے ڈسچارج کرنے کا حکم دے دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے ایڈمن جج منظرعلی گل نے فیصلہ سنایا۔ ملزمان کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، ان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ دوران تفتیش ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ پولیس نے کہا ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد نہیں ہوئے، ملزمان ہجوم کیساتھ موقع پر موجود تھے، مگر ان ملزمان نے جلاؤ گھیراؤ میں عملی حصہ نہیں لیا۔ عدالت نے کہا اگر عملی حصہ نہیں لیا تو ان کو ڈسچارج کیا جاتا ہے۔ ملزمان مختلف مقدمات میں گرفتار ہوئیے تھے۔ تھانہ صدر شیخوپورہ کے مقدمہ سے 14 ملزمان کو ڈسچارج کیا گیا ہے۔ تھانہ باغبانپورہ کے 6 ملزمان، تھانہ نواں کوٹ کے 4 ملزمان اور تھانہ کاہنہ کے 6 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کیا گیا۔