شمالی وزیرستان سے دو بینک منیجرز اغوا، علاقہ مکینوں کا احتجاج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
شمالی وزیرستان(نیوز ڈیسک) شمالی وزیرستان کے علاقہ ہرمز میں نامعلوم افراد نے دو نجی بینکوں کے برانچ منیجرز کو اغوا کر لیا۔ واقعہ جمعرات کی شام سات بجے پیش آیا، جس کی تصدیق ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) وقار خان نے کی ہے۔
ڈی پی او کے مطابق اغوا کار بینک منیجرز کے ساتھ فلائنگ کوچ کے ڈرائیور کو بھی اپنے ساتھ لے گئے۔ واقعہ کے بعد علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے، جبکہ مغویوں کی بازیابی کے لیے مقامی آبادی میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔
علاقہ مکینوں نے اغوا کے اس واقعے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے آج جمعہ کو احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مغویوں کی فوری بازیابی کے لیے اقدامات کریں، ورنہ احتجاج کو وسعت دی جائے گی۔
تاحال اغوا کاروں کی شناخت یا ان کے مقاصد سے متعلق کوئی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں، تاہم پولیس اور سیکیورٹی ادارے واقعہ کی تحقیقات اور مغویوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
—فائل فوٹوبانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔
جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔
علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔
درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔
ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔