ایرانی صدر ڈاکٹر کا سرکاری دورہ پاکستان، اعلیٰ سطحی ملاقاتیں شیڈول
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان 2 اور 3 اگست 2025 کو پاکستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔
یہ دورہ وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی دعوت پر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران ہمسایہ ممالک سے گہرے تعلقات کا خواہاں ہے، ایرانی صدر مسعود پزشکیان
ایرانی صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی ہو گا جس میں وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینیئر وزرا اور دیگر اعلیٰ حکام شامل ہیں۔
دورے کے دوران صدر پزشکیان ، صدر پاکستان آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے، جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف کے ساتھ وفود کی سطح پر بات چیت بھی متوقع ہے۔
یہ صدر پزشکیان کا بطور صدر پاکستان کا پہلا دورہ ہے، جبکہ اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے 26 مئی 2025 کو ایران کا دورہ کیا تھا۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق اس دورے سے پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی اور باہمی تعاون کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
وزیراعظم سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران بارے بریفنگ دی
ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کیلئے اہم قرار دیا، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خطے میں سکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سکیورٹی ، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کیخلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔
ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔