گرینڈ ڈائیلاگ کیا جائے، اپوزیشن اے پی سی کا مطالبہ، تحریک چلائیں گے: پی ٹی آئی
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+اپنے سٹاف رپورٹر سے) تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ملک میں اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، ملک کو چیلنجز سے نکالنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی کی ضرورت ہے۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے تحت دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر اپوزیشن رہنما مصطفیٰ نواز کھوکھر نے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ اے پی سی کا مشترکہ اعلامیہ پڑھتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ نے مقامی ہوٹل میں آل پارٹیز کانفرنس منسوخ کرائی۔ بانی چئیرمین پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ کو جیل میں رکھنے کی مذمت کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ آج ملک میں کاروباری طبقہ سرمایہ باہر لے جارہا ہے، ملک میں بیروزگاری کی شرح 22 فیصد تک پہنچ چکی ہے، تنخواہ دار طبقہ مشکلات میں ہے، غربت کی شرح میں اضافہ ہوچکا ہے۔ 45 فیصد سے زائد لوگ سطح غربت سے نیچے چلے گئے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف جسٹس کا عہدہ اب صرف نمائشی رہ گیا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جن چھ ججوں نے خط لکھا وہ پاکستان کے ہیرو ہیں، ہم ان ججوں کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔ 2024کے الیکشن کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ آزاد وخود مختار الیکشن بے حد ناگزیر ہیں۔ ملک میں جاری فسطائیت اور انتقام کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہائبرڈ نظام ملک سے اپوزیشن کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے۔ ملک کی تمام جماعتوں کے درمیان گرینڈ ڈائیلاگ کیا جائے۔ ٹروتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمشن کا قیام عمل میں لایا جائے۔ انسانی حقوق و پارلیمانی جمہوری نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ نئے میثاق کیلئے ملک کی تمام سیاسی قوتوں کے درمیان اتفاق پیدا کیا جائے۔ بلوچستان اور خیبر پی کے کی صورتحال پر گفتگو کی جائے اور حل نکالا جائے۔ میڈیا کی آزادی یقینی بنانے کیلئے عملی اقدامات کئے جائیں۔ خواتین کے حقوق اور تعلیم کیلئے حق کو میثاق میں شامل کیا جائے۔ صوبوں کے غصب کئے گئے حقوق واپس کئے جائیں۔ 26ویں آئینی ترمیم کا خاتمہ کیا جائے۔ آزاد و خود مختار الیکشن کمشن عوام کا دیرینہ مطالبہ ہے۔ لاپتا افراد کو فوری طور پر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ امن و امان قائم کرنے والے سول اداروں کو ذمہ داری دی جائے۔ پاکستان بھر سے زائرین کیلئے چہلم امام حسین پر جانے والوں پر پابندی ختم کی جائے۔ خیبر پی کے اور قبائلی علاقوں میں صورتحال تشویشناک ہے۔ پانی کے وسائل کی تقسیم 1993ء کے معاہدے کے مطابق ہونی چاہئے۔ خیبر پی کے حکومت درخواست واپس لیکر خیبر پی کے حکومت ہائی کورٹ کا فیصلہ بحال کروائے۔ صوبوں کی اجازت و مشاورت کے بغیر کسی بھی قانون سازی کو مسترد کرتے ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم کو عالمی جنگی دہشتگرد قرار دیا جائے۔ بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ کیا جائے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ہم 9 مئی کی مذمت کرتے ہیں۔ 9 مئی نہیں ہونا چاہئے تھا اور آئندہ بھی کبھی نہیں ہونا چاہئے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر علی خان نے بتایا کہ یہ بات درست ہے عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کے لئے فون آیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ عمر ایوب نے کوئی پیغام نہیں بھیجا۔ 9 مئی کی آڑ میں آپ ایک پارٹی کو سزا نہ دیں، پورے سسٹم کو ڈی ریل نہ کریں، سیاسی نظام کو ختم نہ کریں۔ سیکرٹری جنرل تحریک انصاف سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ ہم ملک گیر تحریک چلائیں گے۔ پشاورمیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ثابت قدم ہے۔ ہم پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ عوام سے اپیل ہے، کہ وہ نکلے اور آئین و جمہوریت کے لئے آواز اٹھائیں، پارٹی میں ورکرز کا پہلا حق ہے، پیسے کے زور پر کسی کو ٹکٹ نہیں ملنا چاہیے۔ تحریک تحفظ آئین کے تحت آل پارٹنر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اقتدار کا ہر فارمولا ناکام رہا ہے۔ آئین اور قانون کا فارمولا ہی کامیاب ہو سکتا ہے۔ محمد زبیر نے کہا کہ حالیہ سزائیں افسوسناک ہیں۔ دفاع کا حق ملنا انصاف کا تقاضا ہے۔ اسد قیصر نے کہا کہ حالیہ فیصلہ عدالتی وقار پر سوالیہ نشان ہے۔ کیا عالمی عدالتوں میں جانا ہوگا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: خیبر پی کے نے کہا کہ کرتے ہیں کیا جائے ملک میں
پڑھیں:
علماء کرام کیلئے حکومت کا وظیفہ مسترد،اسلام آباد آنے میں 24 گھنٹے لگیں گے، مولانا فضل الرحمان کی دھمکی
ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو، اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،سربراہ جے یو آئی
تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے،پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں،اب فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے،قاری حنیف جالندھری کا وفاق المدارس کنونشن سے خطاب
سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا گیاہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔قاری حنیف جالندھری کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملتان میں وفاق المدارس کے زیر اہتمام خدمات و تحفظ مدارس دینیہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر بنا ہے۔ لاکھوں لوگوں نے قربانیاں اسلام کے نام پر دی تھی ،انگریز نے اپنی نگرانی میں علی گڑھ کا مدرسہ بنایا ،علی گڑھ مدرسے کو اپنی نگرانی میں نصاب دیا،فارسی زبان کو علی گڑھ مدرسے سے خارج کیا گیا،اس سب صورتحال کو دیکھتے ہوئے دیوبند میں مدرسے کا قیام لایا گیا،اغیار ہمیں فرقوں میں لڑائے گا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بین الاقوامی ایجنڈا ہے کہ مذہبی نوجوان کو مشتعل کیا جائے،ہمارے اوپر زیادہ غصہ ہے کہ انہوں نے مدرسے،مذہب اور ملا کو بچا لیا، روشن خیال کو کہتے ہیں اپنا بندہ ہے ،مذہب سے دور ہو جاؤ اسے روشن خیالی کہتے ہیں ،اگر کوئی مذہب کے بغیر زندگی گزارنے کا فلسفہ رکھتا ہے تو وہ دور جہالت میں ہے،ہم عوام کے رنگ میں زندگی گزارے رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ تم اسلامی دھارے میں آؤ ہم قومی دھارے میں آئیں گے۔ قوانین بناتے ہیں 18 سال کی عمر سے پہلے نکاح نہیں ہوگا ، ۔ کیا یہ قوانین پاکستان میں بننے چاہیے۔جنس کی تبدیلی کا اسلام سے کیا تعلق ۔مجھ سے سوال کیا کہ اسلامی نظام کے لیے آپ نے کیا کیا ۔ میں نے جواب دیا مجھے اسلامی نظام کے لیے ووٹ کتنے دیے ہیں ۔پنجاب والو اٹھو گے کہ نہیں۔ مدارس کے آئمہ کرام کو 25 ہزار دینے کا اعلان کیا ہے،25 ہزار میں ضمیر خرید رہے ہو ۔کنونشن سینٹر سے کام آگے بڑھ گیا ہے ۔اب تو یہ فیصلہ کرنا ہے کس سڑک پر اکٹھے ہونا ہے ۔ہمیں اسلام آباد مارچ پر مجبور نہ کرو ۔24 گھنٹے اسلام آباد آنے میں لگیں گے ہمیں۔ہم نے آگے بڑھنا ہے۔پنجاب کو جگاؤ جنوبی پنجاب کو جگاؤ۔۔قوم کو اپنے ساتھ کھڑا کرو ۔عوام میں بیداری پیدا کریں ۔آپ کو غلامی کی طرف لے کر جایا جا رہا ہے ۔ڈمی مدارس کو تسلیم نہیں کرتے ۔وفاق اور مدارس اور اتحاد المدارس کو مانتا ہوں ۔پاکستان کو جنگوں کی طرف نہ لے کر جائیں۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے قاری حنیف جالندھری نے کہا کہ ہم پنجاب حکومت کے 25 ہزار روپے کے اعلان کو مسترد کرتے ہیں۔