کراچی، قرآن اکیڈمی ڈیفنس میں فائرنگ، سینئر وکیل شمس الاسلام جاں بحق، بیٹا زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ شہر کے پوش علاقے ڈیفنس فیز 6 میں فائرنگ کے واقعے میں سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام جاں بحق اور ان کا بیٹا دانیال زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ اس وقت پیش آیا جب خواجہ شمس الاسلام معروف تاجر مزمل پراچہ کی نماز جنازہ میں شرکت کے لیے ڈیفنس کی مسجد قران اکیڈمی پہنچے تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق فائرنگ کا واقعہ مسجد کے باہر پیش آیا۔ ملزم نے شلوار قمیص پہن رکھی تھی اور چہرے پر ماسک لگا رکھا تھا۔ حملہ آور موقع پر موجود تھا اور جیسے ہی خواجہ شمس الاسلام مسجد سے باہر نکلے، اس نے فائرنگ کر دی۔ گولیاں لگنے سے وکیل شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔ پولیس کے مطابق خواجہ شمس الاسلام کا بیٹا دانیال بھی فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہوا ہے، جسے طبی امداد دی جا رہی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں جبکہ جائے وقوع سے شواہد بھی جمع کیے جا رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ شمس الاسلام پر اس سے قبل بھی نومبر 2024 میں ڈیفنس میں حملہ کیا گیا تھا، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے تھے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خواجہ شمس الاسلام کے مطابق
پڑھیں:
سرحد پار دہشتگردی: فیصلہ کن اقدامات جاری رکھیں گے: خواجہ آصف
اسلام آباد+ ہنگو+ پشاور (این این آئی+ نامہ نگار+ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد اور علاقائی امن کے لیے ہے۔ جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے۔ اعتماد عملی اقدامات سے بحال ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔ اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے وہ محض جوش خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں۔ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔ اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔ بیان میں کہا کہ پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے موجود ہے۔ پاکستان اور خصوصاً خیبر پی کے کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیوں کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ اُدھر ہنگو کے علاقے دو آبہ میں ایس پی، ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کے قافلے پر آئی ای ڈی حملے میں 3 اہلکار زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق دوآبہ میں ایس پی انویسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین کے قافلے پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا گیا۔ حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ حملے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین، سب انسپکٹر جہاد علی اور ڈسٹرکٹ سپیشل برانچ کا اہلکار عابد زخمی ہوئے۔ زخمی اہلکاروں کو فوری طور پر ڈی ایچ کیو ہسپتال ہنگو منتقل کر دیا گیا۔ تمام اہلکاروں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی آپریشنز اسد زبیر تین پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہو گئے تھے۔ دریں اثناء سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ خوارج کے خلاف شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب کارروائی خفیہ معلومات کی بنیاد پر عمل میں لائی گئی‘ اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 2 خوارج ہلاک 5 زخمی ہو گئے۔ ایک کا تعلق افغان طالبان سے ہے۔ کامیاب کارروائی میں مزید 2 خوارج کے ہلاک اور 4 سے 5 کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔ جبکہ فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز نے بلوچستان میں تخریب کاری کا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے قلات میں 100 کلو وزنی بم کو ناکارہ بنا دیا۔ بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے کیلئے دھماکہ خیز مواد پل کے نیچے نصب کیا گیا تھا۔