ناروے اسٹوڈنٹ ویزا اپلائی کرنا اب پہلے سے کہیں زیادہ آسان
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اگر آپ روشن مستقبل کیلیے ناروے جیسے ملک میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اس معلوماتی تحریر میں آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے اپلائی کرنے کا آسان طریقہ سمجھایا جا رہا ہے۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں بی آئی نارویجن بزنس اسکول کو ملک کا سب سے بڑا بزنس اسکول سمجھا جاتا ہے۔ یہ ماسٹر ڈگریوں کی ایک رینج پیش کرتا ہے جبکہ اس کا ایگزیکٹو MBA پروگرام (جو چین میں فوڈان یونیورسٹی اسکول آف مینجمنٹ کے ساتھ مشترکہ طور پر منعقد ہوتا ہے) کو فنانشل ٹائمز کے سرفہرست EMBA پروگراموں میں شمار کیا جاتا ہے۔
اگر آپ نارویجن یونیورسٹی میں اپنی جگہ کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا کی ضرورت ہوگی جب تک کہ آپ آئس لینڈ، ڈنمارک، سویڈن یا فن لینڈ کے طالب علم نہ ہوں۔
اس تحریر میں اسٹوڈنٹ ویزا کیلیے مطلوبہ دستاویزات سے لے کر درخواست کی لاگت تک کی تفصیلات بتائی جا رہی ہیں۔ معلوماتی تحریر کو آخر تک پڑھ کر طریقہ سمجھیں۔
اگر آپ ناروے میں پڑھنا چاہتے ہیں تو آپ کو اسٹوڈنٹ ویزا یا اسٹڈی پرمٹ کی ضرورت ہوگی۔ اس کیلیے درج ذیل چیزوں کی ضرورت ہے:
یونیورسٹی میں داخلہ
آپ کو ناروے کی کسی یونیورسٹی یا کالج میں داخلہ لینا ہوگا، داخلہ کنفرم ہونے کے بعد آپ کو ایک ایڈمیشن لیٹر ملے گا جو ویزا کیلیے ضروری ہے۔
مالی ثبوت
آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس پڑھائی اور رہائش کے اخراجات کیلیے کافی رقم ہیں۔ عام طور پر یہ رقم ہر سال کیلیے تقریباً 130,000 نارویجن کرونر (تقریباً 25 لاکھ پاکستانی روپے) ہونی چاہیے۔ یہ پیسے آپ کے بینک اکاؤنٹ میں ہونے چاہئیں یا کسی اسکالرشپ کے ذریعے ثابت کرنے چاہئیں۔
ہیلتھ انشورنس
آپ کے پاس صحت کی انشورنس ہونی چاہیے جو ناروے میں آپ کے قیام کے دوران میڈیکل اخراجات کو کور کرے۔
رہائش کا ثبوت
آپ کو ثابت کرنا ہوگا کہ آپ کے پاس ناروے میں رہنے کیلیے جگہ ہے جیسے کہ ہوسٹل یا کرائے کا گھر۔
پاسپورٹ
آپ کا پاسپورٹ کم از کم ایک سال کیلیے کارآمد ہونا چاہیے۔
درخواست فارم
آپ کو ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (UDI) پر جا کر آن لائن درخواست دینا ہوگی۔ اس کے ساتھ کچھ فیس بھی ادا کرنا پڑتی ہے (عام طور پر 5,000 سے 6,000 نارویجن کرونر)۔
تعلیمی دستاویزات
آپ کو اپنی پچھلی ڈگریاں، سرٹیفکیٹس اور ٹرانسکرپٹس جمع کروانے ہوں گے۔
زبان کی مہارت
کچھ کورسز کیلیے انگریزی یا نارویجن زبان کی مہارت جیسے IELTS یا TOEFL کا ثبوت دینا ہوگا۔
اگر آپ پاکستانی ہیں تو آپ کو ویزا کیلیے ناروے کے سفارت خانے یا VFS گلوبل کے ذریعے اپلائی کرنا ہوگا۔ درخواست دینے سے پہلے تمام دستاویزات مکمل اور درست ہونی چاہئیں۔
نوٹ
یہ معلومات عمومی ہیں لہٰذا درست اور تازہ ترین معلومات کیلیے ناروے کی امیگریشن ویب سائٹ (www.
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اسٹوڈنٹ ویزا ویزا کیلیے ویزا کی اگر آپ ہیں تو
پڑھیں:
اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، شاداب رضا نقشبندی
ایک بیان میں سربراہ پاکستان سنی تحریک نے کہا کہ جس طرح علما کرام نے پاکستان بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا اسی جذبے سے سرشار ہوکر پاکستان سے فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد شاداب رضا نقشبندی نے کہا ہے کہ اسلام کے لبادے میں چھپے فتنوں کو حکومت لگام دے، امت مسلمہ میں انتشار پھیلانے کی سازش کو کامیاب ہونے نہیں دینگے، اسلام میں بگاڑ پیدا کرنے والوں کو آہنی طاقت سے روکیں گے، فرقہ واریت کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے علما حق کردار ادا کریں، پاکستان کو مستحکم کرنے کیلئے 1947ء والے جذبے سے کام کرنا ہوگا، پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور آج پاکستان کو پوری دنیا میں اسلام کا قلعہ سمجھا جاتا ہے، فرقہ واریت پھیلانے والی قوتوں کو مکمل لگام دی جائے، کراچی سمیت ملک بھر میں امن کو تباہ کرنے میں ملک و اسلام دشمن ہاتھ ہے جو بیرونی آقاں کیلئے کام کرتے ہیں، ملک میں مستقل بنیادوں پر امن قائم کرنا ہے تو بزرگان دین کی تعلیمات کو فروغ دینا ہوگا، امن و محبت، بھائی چارگی اور احترام انسانیت کے فلسفے گھر گھر پھیلانا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت سے جاری ایک بیان میں کیا۔
محمد شاداب رضا نقشبندی کا کہنا تھا کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف قانون کو سختی سے عمل در آمد کرنا چاہیئے، اہلسنت ملک کی اکثریت امن پسند ہیں جو پاکستان کی سلامتی کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کا جذبہ رکھتے ہیں، ملک و اسلام دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم کو اتحاد و یکجہتی کو فروغ دیکر ناکام بنایا جاسکتا ہے، اسلام دشمن قوتیں پوری دنیا میں مسلم ممالک کے وسائل پر قبضہ اور مسلم ریاستوں کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی اور سازشیں کررہی ہیں، کفر کی طاقتیں مسلم امہ کے اتحاد کو پارہ پارہ کرکے مسلم ممالک پر مسلط ہونا چاہتی ہیں، ہمیں اتحاد و یکجہتی کو فروغ اور اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو شعور سے ناکام بناناہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح علما کرام نے پاکستان بنانے کیلئے بھرپور کردار ادا کیا اسی جذبے سے سرشار ہوکر پاکستان سے فرقہ واریت اور دہشتگردی کے خاتمے کیلئے فرنٹ لائن کا کردار ادا کرنا ہوگا۔