زائرین کو زمینی سفر سے روکنے سے متعلق ترجمان شاہد رند کا موقف آگیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
حکومت بلوچستان کے ترجمان شاہد رند نے دعویٰ کیا کہ زائرین کے زمینی سفر کے بجائے فضائی سفر ایرانی حکام کی خواہش تھی۔ جس کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت نے زائرین کو روکنے کا متفقہ فیصلہ کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند کا دعویٰ ہے کہ ایران نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر یہ درخواست کی کہ زائرین کو زمینی کے بجائے فضائی راستوں سے آنے دیا جائے، تاکہ ایران میں زائرین کی نقل و حرکت کم ہوں۔ انہوں نے ایک نجی پوڈکاسٹ میں انٹرویو کے دوران بتایا کہ زائرین کے معاملے میں تین ممالک ہیں، پاکستان ایران اور عراق۔ زائرین جب بھی یہاں سے جاتے ہیں تو حکومت پاکستان کو ایران اور عراق کی حکومت سے کوآرڈینیٹ کرنا پڑتا ہے۔ حال ہی وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی ایران کے دورے پر تھے۔ جہاں انہوں نے ایرانی حکام سے زائرین کی سکیورٹی اور تحفظ سے متعلق بھی بات کی۔
 
 ترجمان نے دعویٰ کیا کہ زائرین کے زمینی سفر کے بجائے فضائی سفر ایرانی حکام کی خواہش تھی۔ ایران جس بحران سے گزر رہا ہے، ایسی صورتحال میں ایرانی حکام نے یہ درخواست کی تھی کہ اس بار زائرین کو زمینی کے بجائے فضائی سفر کی اجازت دی جائے تاکہ ایران میں زائرین کی نقل و حرکت کم ہوں۔ شاہد رند نے کہا کہ وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ لیا اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کو اعتماد میں لیا۔ جس سے صوبائی حکومت نے اتفاق کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیراعلیٰ بلوچستان کے درمیان بحث کے بعد متفقہ فیصلہ ہوا۔ یہ مستقل پابندی نہیں ہے۔ یہ ہم صرف اس سال کر رہے ہیں۔ اگلے سال کے لئے صوبائی اور وفاقی حکومتیں کام کر رہی ہیں جس میں ایک فیری سروس بھی شامل ہیں۔ ہم زائرین کو کراچی اور گوادر سے بھیج سکیں گے۔ حکومت کو ایک، ڈیڑھ سال کا وقت چاہئے۔ تو فوری طور پر یہ فیصلہ لیا گیا۔ 
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کے بجائے فضائی ایرانی حکام کہ زائرین زائرین کو شاہد رند
پڑھیں:
وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان سے ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے ملاقات کی جس میں پاکستان اور ایران کے درمیان دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے ایرانی سفیر کو پاکستان و ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن کے 22ویں اجلاس کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد دی اور ایرانی کمپنیوں اور سرکاری اداروں کو ’’فوڈ ایگ‘‘ نمائش میں شرکت کی دعوت دی، جو 25 سے 27 نومبر 2025 تک کراچی ایکسپو سینٹر میں منعقد ہوگی۔ جام کمال نے تجویز دی کہ بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اور زاہدان کے گورنر کی اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا اہتمام کیا جائے تاکہ سرحدی علاقوں میں تجارت اور عوامی فلاح و بہبود کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے بحری امور، ریلوے اور مواصلات کے وزراء کو بھی ایران مدعو کیا جائے تاکہ باہمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا جا سکے۔ ایرانی سفیر رضا امیری مقدم نے دوطرفہ تجارت میں پیشرفت کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایران نے پاکستان سے 4 لاکھ ٹن چاول کی درآمد مکمل کر لی ہے جبکہ اب وہ مویشیوں کی خوراک اور مکئی کی خریداری کے لیے تیار ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران دونوں ممالک کے درمیان مثبت پیشرفت سے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔