صدر آصف علی زرداری سے ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی ملاقات، عالمی امور پر تبادلۂ خیال
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
سٹی 42 : صدر مملکت آصف علی زرداری سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی ایوانِ صدر میں ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا۔
صدر آصف علی زرداری نے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا ایوانِ صدر میں پُرتپاک خیرمقدم کیا۔ ملاقات میں پاکستان اور ایران کا دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ دونوں ممالک نے وسیع اور باہمی فائدے کے حامل شعبوں میں تعلقات بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ۔ دونوں رہنماوں نے تنازعات کو بڑھنے سے روکنے اور خطے میں امن و استحکام کے لیے مربوط سفارتی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے برادرانہ تعلقات مشترکہ مذہب، ثقافت اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ صدرِ مملکت نے علاقائی معاملات پر ایران کے اصولی مؤقف کو سراہا ۔ انہوں نے خطے میں تعاون کے لیے تہران کی مستقل حمایت اور مشکل وقتوں میں ایران کی یکجہتی پر شکریہ ادا کیا ۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان اور ایران خطے کے پُرامن اور خوشحال مستقبل کے لیے مل کر کام جاری رکھیں گے۔ صدر آصف علی زرداری نے رہبرِ معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کا جموں کشمیر پر بھارتی غیر قانونی قبضے کے خلاف عوام کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کی ۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد
صدرِ مملکت نے 12 روزہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کی جرات اور اتحاد کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ صدر آصف علی زرداری نے امید ظاہر کی کہ صدر پزشکیان کا دورہ برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا۔
ایرانی صدر مسعود پزیشکیان نے 12 روزہ جنگ کے دوران پاکستان کی قیادت اور عوام کی حمایت پر شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کشیدگی میں کمی اور تنازعات کے پُرامن حل کے لیے تعمیری کردار ادا کیا ۔
چینی بحران ؛ حکومت نے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر دے دیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: صدر آصف علی زرداری نے ایران کے ادا کیا کے لیے
پڑھیں:
وزیراعظم اور سعودی ولی عہد کی اہم ملاقات، خطے کی تازہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال
وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے ولی عہد و وزیراعظم، شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے درمیان دوحہ میں ہونے والے ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر اہم ملاقات ہوئی۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب اسرائیل کے قطر پر حالیہ حملے کے بعد مسلم دنیا میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ ملاقات کا ماحول خوشگوار اور سنجیدہ نوعیت کا تھا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی تازہ صورتحال اور امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے مشرقِ وسطیٰ میں امن کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ نہ صرف قطر کی خودمختاری کے خلاف ہے بلکہ پوری مسلم دنیا کے لیے ایک خطرناک پیغام ہے۔
وزیراعظم نے اس موقع پر شہزادہ محمد بن سلمان کی بصیرت افروز اور جرات مندانہ قیادت کو خراجِ تحسین پیش کیا اور امتِ مسلمہ کو متحد رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر سطح پر سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے — خواہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ہو، او آئی سی ہو یا دیگر بین الاقوامی فورمز۔
شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ دوحہ اجلاس مسلم دنیا کے اتحاد کا مظہر ہے اور یہ واضح پیغام دیتا ہے کہ اسرائیل کی غیر قانونی جارحیت پر خاموش نہیں رہا جائے گا۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کے تاریخی، برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیراعظم نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ سعودی عرب کی غیر متزلزل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیرِاعظم کی قیادت کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے آئندہ سرکاری دورۂ ریاض کے منتظر ہیں۔ متوقع دورہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور علاقائی و عالمی امور پر جامع مشاورت کا موقع فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے خادمِ حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے لیے نیک تمناؤں اور خلوصِ دل سے احترام کا پیغام بھی پہنچایا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے پاکستان کی جانب سے قطر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور اسرائیل کے خلاف سفارتی محاذ پر سرگرم کردار، خصوصاً اقوام متحدہ اور او آئی سی میں، کو سراہا۔