ایرانی صدر کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، شہباز شریف نے استقبال کیا، گارڈ آف آنر پیش
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
ایرانی صدر کی وزیر اعظم ہاؤس آمد، شہباز شریف نے استقبال کیا، گارڈ آف آنر پیش WhatsAppFacebookTwitter 0 3 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد پہنچ گئے جہاں وزیراعظم شہباز شریف ان کا استقبال کیا۔
ایرانی صدر کو پاکستانی مسلح افواج کی طرف سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
ایران کے صدر اور وزیر اعظم پاکستان کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہو گی، بعد ازاں دونوں رہنما وفود کی سطح پر ملاقات میں اپنے اپنے وفود کی قیادت کریں گے۔
دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی باہمی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط ہوں گے جس کے بعد دونوں رہنما مشترکہ پریس اسٹیک آؤٹ دیں گے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایف بی آر کا سیلز ٹیکس میں بے ضابطگیوں پر ایکشن، 11 ہزار سے زائد کمپنیوں کو نوٹسز جاری پاکستان اور ایران کے درمیان سالانہ تجارت 8ارب ڈالر تک پہنچنے کا ہدف مقرر پاکستان کے بعد کمبوڈیا نے بھی ٹرمپ کو نوبیل امن انعام کے لیے نامزد کر دیا اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی بچوں کو سر اور سینے میں گولیاں مار کر قتل کرنے کا انکشاف نواز شریف اور شہباز شریف کے کزن شاہد شفیع انتقال کر گئے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں فورسز کی کارروائیاں، 7 ماہ میں 892 دہشت گرد ہلاک اسحاق ڈار کی سید عباس عراقچی سے ملاقات، تجارت و اقتصادی تعاون پر اتفاقCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
ایران کے صدر مسعود پزشکیان سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اگست 2025ء ) ایران کے صدر مسعود پزشکیان اپنے اہم سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان اپنے دو روزہ سرکاری دورے پر لاہور پہنچ چکے ہیں، یہ ان کا ایران کے صدر کی حیثیت سے پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے، ایرانی صدر اپنے اس اہم دورے کے دوران صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے، ان ملاقاتوں میں وفود کی سطح پر مذاکرات بھی شامل ہوں گے، ان کے ہمراہ ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی، سینئر وزراء اور اعلیٰ سطح کے حکام بھی پاکستان پہنچے ہیں۔ لاہور روانگی سے قبل تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ ہم پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات بہترین ہیں، ہم شاہراہِ ریشم کے ذریعے پاکستان اور چین سے منسلک ہو سکتے ہیں اور یہ سڑک ایران کے راستے یورپ تک جا سکتی ہے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان اور ایران نے حالیہ برسوں میں تجارت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی بھی بعض اوقات تناؤ کا باعث بنتی رہی ہے، جنوری 2024ء میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سرزمین پر شدت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائیاں کی تھیں جس کے بعد دونوں جانب سے فوری طور پر سفارتی اقدامات کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔
یاد رہے کہ اپریل 2024ء میں ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا تھا، جس میں تجارت، صحت، ثقافت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور عدالتی شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائے تھے، رواں برس ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی۔ خاص طور پر جون میں ایران اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت نے دونوں ملکوں کے درمیان قربت میں اضافہ کیا۔