قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 32 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، جس میں اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی کمی پر توجہ دلاؤ نوٹس جب کہ پاکستان شہریت ایکٹ 1951ء میں ترمیم کا بل پیش ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام 5 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں شروع ہوگا۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اجلاس کا 32 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا، جس میں اسلام آباد میں زیر زمین پانی کی کمی پر توجہ دلاؤ نوٹس جب کہ پاکستان شہریت ایکٹ 1951ء میں ترمیم کا بل پیش ہوگا۔ اسی طرح موٹر وہیکلز انڈسٹری ڈویلپمنٹ بل بھی اجلاس کا حصہ ہے، سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025ء، نیشنل ایگری ٹریڈ اینڈ فوڈ سیفٹی اتھارٹی آرڈیننس ایوان میں پیش ہوں گے، کرمنل لاء ترمیمی بل 2024ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

آسان کاروبار بل 2025ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ ایوان میں پیش ہوگی، نیشنل سکول آف پبلک پالیسی بل میں ترمیمی اور سول سرونٹس ایکٹ میں ترمیمی رپورٹس بھی ایجنڈے کا حصہ ہیں، سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860ء میں ترمیم، پاکستان پینل کوڈ اور ضابطہ فوجداری میں ترمیمی بل پیش کیا جائے گا۔ اجلاس میں وہسل بلوور پروٹیکشن کمیشن بل 2025ء، پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2025ء ایوان میں پیش کیے جائیں گے، سینیٹ سے منظور نہ ہونے والا پاکستان کوسٹ گارڈز ترمیمی بل مشترکہ اجلاس کو بھیجا جائے گا۔

خواتین کے حقوق کمیشن کی سالانہ رپورٹ اور بچوں کے حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ بھی ایوان میں پیش کی جائے گی۔ دوسری جانب ساتویں این ایف سی ایوارڈ کی مانیٹرنگ رپورٹ، اسلامی نظریاتی کونسل کی سالانہ رپورٹ اور انسانی حقوق، خزانہ اور اطلاعات کمیٹیوں کے میعاد کی رپورٹس پیش ہوں گی۔ علاوہ ازیں صدر پاکستان کے پارلیمنٹ سے خطاب پر اظہار تشکر کی تحریک پر بحث جاری رکھی جائے گی اور موٹروے پر اشیائے خورد و نوش کی زائد قیمتوں پر توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر غور آئے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایوان میں پیش قومی اسمبلی پیش کی

پڑھیں:

کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے  سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے۔سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے سماعت کی۔وکیل ایف بی آر حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ سیکشن 14 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی، صرف اس کا مقصد تبدیل ہوا ہے، 63 اے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سمیت کئی کیسز ہیں جہاں سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کی قانون سازی کی اہلیت کو تسلیم کیا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے، کیا آئین میں پارلیمنٹ کو یہ مخصوص پاور دی گئی ہے۔حافظ احسان کھوکھر نے دلیل دی کہ عدالت کے سامنے جو کیس ہے اس میں قانون سازی کی اہلیت کا کوئی سوال نہیں ہے، جسٹس منصور علی شاہ کا ایک فیصلہ اس بارے میں موجود ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ وہ صورتحال علیحدہ تھی، یہ صورت حال علیحدہ ہے۔حافظ احسان نے مؤقف اپنایا کہ ٹیکس پیرز نے ٹیکس ریٹرنز فائل نہیں کیے اور فائدے کا سوال کر رہے ہیں، یہ ایک اکیلے ٹیکس پیرز کا مسئلہ نہیں ہے، یہ آئینی معاملہ ہے، ٹیکس لگانے کے مقصد کے حوالے سے تو یہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں ہے، عدالتی فیصلے کا جائزہ لینا عدالت کا کام ہے۔انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ  قانونی طور پر پائیدار نہیں ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ ایک متضاد فیصلہ ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ ہر ادارہ آئین کا پابند ہے، پارلیمنٹ ہو یا سپریم کورٹ ہر ادارہ آئین کے تحت پابند ہوتا ہے، حافظ احسان  نے مؤقف اپنایا کہ اگر سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ موجود ہے تو ہائیکورٹ اس پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہے۔اس کے ساتھ ہی ایف بی آر کے وکلا حافظ احسان، شاہنواز میمن اور اشتر اوصاف کے دلائل مکمل ہوگئے،  درخواست گزار کے وکیل راشد انور کل دلائل کا آغاز کریں گے۔سماعت کے اختتام پر ایڈیشنل اٹارنی جزل اور کمپینز کے وکیل مخدوم علی خان روسٹرم پر آگئے، ایڈیشنل اٹارنی جزل  نے کہا کہ اٹارنی جزل دلائل نہیں دیں گے، تحریری معروضات جمع کروائیں گے۔مخدوم علی خان  نے کہا کہ جب تک تحریری معروضات جمع نہیں ہوں گی، میں دلائل کیسے دوں گا، ایڈیشنل اٹارنی جزل  نے کہا کہ اٹارنی جزل دو دن تک تحریری معروضات جمع کروا دیں گے۔کیس کی مزید سماعت آج تک ملتوی کردی گئی۔

متعلقہ مضامین

  • پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ، پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع
  • پنجاب اسمبلی میں پاک سعودی دفاعی معاہدے کے حق میں قرارداد جمع
  • شہباز شریف ، جنرل اسمبلی کا اجلاس اور امریکی زیادتیاں
  • پاکستان امت مسلمہ کی واحد امید ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
  • تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ نے شہبازشریف حکومت کی خارجہ پالیسی کی تعریف کردی
  • مالدیپ کے سپیکر کی سربراہی میں وفد کی ایاز صادق سے ملاقات
  • سکھر چیمبر آف کامرس میں پولیس کوآرڈینیشن کمیٹی کا تیسر اجلاس
  • پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ
  • پنجاب اسمبلی میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی دہشتگردی کیخلاف قرارداد منظور
  • کیا قومی اسمبلی مالی سال سے ہٹ کر ٹیکس سے متعلق بل پاس کر سکتی ہے: سپریم کورٹ