مدینہ منورہ کو ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت (WHO) کی جانب سے صحت مند شہر کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔ 

سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق مدینہ منورہ نے ڈبلیو ایچ او کے 80 سے زائد معیار کامیابی سے مکمل کیے، جس پر شہر کو صحت مند شہر کی سند جاری کی گئی۔

مدینہ کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان نے سعودی وزیر صحت سے یہ تصدیقی سند وصول کی۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کو دوبارہ صحت مند شہر کا درجہ ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی قیادت عوامی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کتنی پُرعزم ہے۔

مدینہ کو پہلی بار یہ اعزاز 2019 میں ملا تھا۔ اس بار طائف، تبوک، الدرعیہ سمیت 14 دیگر سعودی شہروں کو بھی صحت مند شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

شہزادہ سلمان بن سلطان کے مطابق مدینہ کی تیز رفتار ترقی اسے علاقائی و عالمی سطح پر ایک کامیاب ترقیاتی ماڈل میں تبدیل کر رہی ہے۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم

بین الاقوامی برادری سے مسلسل مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیلی قابض اہلکاروں کے اقدامات روکے
اسرائیل کو مسجد اقصی اور الحرم الشریف پر خودمختاری حاصل نہیں ، خلاف ورزیوں کے نتائج ہوں گے

سعودی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گویر کے مسجد اقصی میں اشتعال انگیز اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سعودی عرب اسرائیلی قابض حکومت کے اہلکاروں کی جانب سے مسجد اقصی کے خلاف بار بار کی جانے والی اشتعال انگیز کارروائیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور زور دیتا ہے کہ یہ اقدامات خطے میں تنازع کو ہوا دیتے ہیں۔بن گویر نے اتوار کے روز یروشلم میں واقع مسجد اقصی کے حساس مقام کا دورہ کیا اور دعوی کیا کہ انہوں نے وہاں عبادت کی، حالاں کہ وہاں کا دہائیوں پرانا اسٹیٹس کو معاہدہ یہ طے کرتا ہے کہ مسجد اقصی کا انتظام ایک اردنی مذہبی ادارے کے پاس ہے، جہاں یہودی آ تو سکتے ہیں، مگر عبادت کی اجازت نہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ سعودی مملکت بین الاقوامی برادری سے مسلسل مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اسرائیلی قابض اہلکاروں کے ان اقدامات کو روکے جو بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور خطے میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرتے ہیں۔سعودی عرب مسلسل مسجد اقصی کی حرمت کے خلاف اسرائیل کے واضح حملوں کی مذمت کرتا آیا ہے۔
اردن کی بھی بن گویر کے مسجد اقصی میں داخلے کی مذمتاسی طرح اردن نے بھی بن گویر کے مسجد اقصی میں داخلے کی سخت مذمت کی، اور وزارت خارجہ کے ایک بیان میں اس اقدام کو بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی، ناقابل قبول اشتعال انگیزی اور قابل مذمت اشتعال قرار دیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کو مسجد اقصی/الحرم الشریف پر کوئی خودمختاری حاصل نہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضاہ نے اس انتہا پسند وزیر کی جانب سے جاری اشتعال انگیز دراندازیوں اور اسرائیلی پولیس کی جانب سے یہودی آبادکاروں کے بار بار داخلے میں معاونت کی شدید مذمت اور مکمل مستردگی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات مسجد اقصی کی تاریخی اور قانونی حیثیت کی کھلی خلاف ورزی ہیں اور اس کی زمانی اور مکانی تقسیم کی کوششوں کے ساتھ اس کی حرمت کی توہین کے مترادف ہیں۔
قضاہ نے متنبہ کیا کہ ان اشتعال انگیزیوں اور یروشلم میں اسلامی و مسیحی مقدس مقامات کی خلاف ورزیوں کے سنگین نتائج ہوں گے، جو کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید خطرناک کشیدگی اور یکطرفہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر ایتمار بن گویرکی اشتعال انگیزی، سعودی وزارت خارجہ برہم
  • سعودی عرب کا اسرائیلی وزیر کی مسجد الاقصیٰ میں اشتعال انگیزی پر شدید ردعمل
  • باکمال پولیس لاجواب کارنامہ،3سا ل سے سعودی عرب میں مقیم شخص پرمجرہ پارٹی کامقدمہ بنادیا
  • سعودی عرب میں ایک ہفتے کے دوران 22ہزار سے زائدغیرقانونی تارکین گرفتار،سعودی وزارت داخلہ
  • سعودی عرب میں غیر قانونی تارکین کے خلاف بڑی کارروائی، ایک ہفتے میں 22 ہزار سے زائد گرفتار
  • سولر پینل کتنے درجہ حرارت پر زیادہ بجلی بناتا ہے؟
  • پاکستان نے بھارتی رافیل کیسے گرائے؟ برطانوی خبر رساں ادارہ تفصیل سامنے لے آیا
  • چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت پشاور میں عدالتی شعبے میں اصلاحات کے تسلسل کے فروغ اور ادارہ جاتی روابط کا جائزہ اجلاس
  • بار کی سیاست کو بارز تک محدود رکھا جانا چاہیے تاکہ عدلیہ اور وکلاء کا ادارہ غیر جانبدار تشخص برقرار رہے،وزیرِ قانون