مدینہ منورہ ایک بار پھر صحت مند شہر قرار، عالمی ادارہ صحت کا اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
مدینہ منورہ کو ایک بار پھر عالمی ادارہ صحت (WHO) کی جانب سے صحت مند شہر کا درجہ حاصل ہوگیا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی کے مطابق مدینہ منورہ نے ڈبلیو ایچ او کے 80 سے زائد معیار کامیابی سے مکمل کیے، جس پر شہر کو صحت مند شہر کی سند جاری کی گئی۔
مدینہ کے گورنر شہزادہ سلمان بن سلطان نے سعودی وزیر صحت سے یہ تصدیقی سند وصول کی۔ انہوں نے کہا کہ مدینہ کو دوبارہ صحت مند شہر کا درجہ ملنا اس بات کا ثبوت ہے کہ سعودی قیادت عوامی معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے لیے کتنی پُرعزم ہے۔
مدینہ کو پہلی بار یہ اعزاز 2019 میں ملا تھا۔ اس بار طائف، تبوک، الدرعیہ سمیت 14 دیگر سعودی شہروں کو بھی صحت مند شہروں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
شہزادہ سلمان بن سلطان کے مطابق مدینہ کی تیز رفتار ترقی اسے علاقائی و عالمی سطح پر ایک کامیاب ترقیاتی ماڈل میں تبدیل کر رہی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔