نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں. چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 اگست ۔2025 ) چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی نے کہاہے کہ نان نفقہ کو لیکر حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں یہ سپریم کورٹ کا کام نہیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان یحیی آفریدی کی سربراہی میں قائم بینچ نے نان نفقہ کی ادائیگی سے متعلق شہریوں کی مختلف اپیلوں پر سماعت کی.
(جاری ہے)
جسٹس شفیع صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ آپ جو بات کررہے ہیں اس کے لیے ریکارڈ کا جائزہ لینا پڑے گا، حقائق کی جانچ کا فورم ماتحت عدالت ہے جسٹس یحیی آفریدی نے مزید کہاکہ سپریم کورٹ اس مرحلے پر مداخلت نہیں کرے گی، سپریم کورٹ میں حقائق کی جانچ سے متعلق معاملات نہیں آنے چاہئیں، حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں، ہم یہاں صرف قانون کی خلاف ورزی کو دیکھیں گے.
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ نان نفقہ سے متعلق حقائق کی جانچ فیملی کورٹس نے کرنی ہیں، سپریم کورٹ حقائق کی جانچ سے متعلق مداخلت نہیں کرے گی، ہم سمجھتے ہیں ہائیکورٹ کو بھی حقائق کی جانچ میں نہیں جانا چاہیے بعد ازاں عدالت نے نان نفقہ کی ادائیگی کے خلاف مختلف درخواستیں مسترد کردیں.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حقائق کی جانچ سپریم کورٹ چیف جسٹس
پڑھیں:
عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے فون آیا تھا، بیرسٹر گوہر علی خان
بیرسٹر گوہر علی خان(فائل فوٹو)۔چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ یہ بات درست ہے عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کیلئے فون آیا تھا۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمر ایوب کو چیف جسٹس سے ملاقات کا کہا گیا تھا، عمر ایوب یہاں موجود نہیں تھے، ملاقات کے حوالے سے ابھی اندازہ نہیں کہ کیا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ عمر ایوب نے کوئی پیغام نہیں بھیجا، ان کی چیف جسٹس سے ملاقات کی کوئی خواہش نہیں تھی۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کی طرف سے پیغام آیا تھا، عمرایوب کا حق تھا انہوں نے خط لکھا تھا شاید وہ اس پر کچھ جاننا چاہ رہے تھے۔
انھوں نے کہا کہ یہ کچھ بعید نہیں ہے اس سے پہلے بھی چیف جسٹس ایسا کرچکے ہیں، عمر ایوب بڑی پارٹی کے اپوزیشن لیڈر ہیں، ان کو فون آجاتا ہے تو اس میں کوئی قباحت نہیں۔
یہ بھی پڑھیے کچھ لوگ ملک سے جمہوریت ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: بیرسٹر گوہر 3 دن میں تین سزائیں ہوئیں اور 45 سال کی سزا سنائی گئی، بیرسٹر گوہر بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے حوالے سے متعصب قرار دے دیابیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ چیف جسٹس کو خط ملا تھا وہ اِن پُٹ لینا چاہ رہے تھے، فوری سزائیں نہ ہوتیں تو کچھ ہو بھی جاتا، عمر ایوب آج بھی اپوزیشن لیڈر ہیں اور ان شاء اللّٰہ کل بھی ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ عمرایوب کو سزا بالکل غلط اور ناجائز ہوئی ہے، ایسا انصاف نہیں ہوتا، انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے، یہ جمہوریت اور انصاف کے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ 9 مئی کی ہم مذمت کرچکے ہیں، 9 مئی نہیں ہونا چاہیے تھا اور آئندہ بھی نہ ہو، اس کی آڑ میں آپ ایک پارٹی کو سزا نہ دیں، پورے سسٹم کو ڈی ریل نہ کریں، سیاسی نظام کو ختم نہ کریں۔