چینی بحران: تحریک تحفظِ آئین پاکستان کا چیف جسٹس کو از خود نوٹس کیلئے خط
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان نے چیف جسٹس پاکستان کو خط لکھ کر شوگر انڈسٹری میں غیرقانونی پالیسیوں اور اقدامات پر کڑے احتساب کا مطالبہ کردیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق تحریک تحفظ آئین پاکستان کی جانب سے خط محمود اچکزئی،علامہ ناصر عباس، اسد قیصر اور مصطفی نواز کھوکھر کے نام سے بھیجا گیا ہے۔
اپنے خطاب میں تحریک تحفظ آئین پاکستان نے کہا ہے کہ جنوری سے چینی کی قیمت تشویشناک حد تک 200 روپے فی کلو دیکھ رہے ہیں، شوگر انڈسٹری میں غیرقانونی پالیسیوں اور اقدامات پر کڑا احتساب ہونا چاہئے۔
26 نومبر احتجاج کے 6 کیسز میں غیرحاضر ملزمان کے وارنٹ گرفتاری جاری
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ چینی کی قلت کے باوجود جولائی 2024 اور مئی2025 میں 7 لاکھ 65 ہزار میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی، مستند خبروں کے مطابق 50 فیصد شوگر ملز سیاسی شخصیات کی ہیں اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بتایا گیاکہ 300 بلین روپے سے زائد کی کرپشن ہوئی۔
خط کے مطابق حکومت میں موجود چند خاندانوں کا بالواسطہ شوگر انڈسٹری سے تعلق ہے، یہ مفادات کے ٹکراؤ اور حکومت میں ہو کر اپنے ذاتی کاروباروں کو فائدہ دینےکی بدترین مثال ہے، حکومت نے چینی ایکسپورٹ کا فیصلہ کرکے چند مخصوص گروپوں کو فائدہ پہنچانے کا کام کیا۔
آئر لینڈ کرکٹ ٹیم کا ستمبر میں طے شدہ دورہ پاکستان ملتوی
خط میں چیف جسٹس سے ازخود نوٹس لینے کی درخواست کرتے ہوئے معاملہ تین رکنی ججز کمیٹی کو ریفر کرنے، تحقیقاتی کمیشن تشکیل دینے اور شوگر سکینڈل پر ذمہ داری متعین کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
 
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: آئین پاکستان تحریک تحفظ
پڑھیں:
چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
کراچی(نیوز ڈیسک) وزارت میری ٹائم افیئرز نے پورٹ قاسم پر عالمی معیار کا شپ یارڈ بنانے کے لیے چینی کمپنی کو پورٹ قا سم پر جیٹی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی وزیرمیری ٹائم افیئرز جنید انور چوہدری نے بتایا کہ چینی کمپنی کوشپ یارڈ کے لیے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم پر سالانہ 6 جہازبنانےکی گنجائش ہوگی اور پاکستان جہاز بنانے کی ادائیگی روپوں میں کرےگا۔
جنید چوہدری نے مزید کہا کہ دوسری شپ یارڈ بنانے کےلیے بھی جگہ کا تعین کیا جارہا ہے۔