بھارت روس سے تیل خرید کر یوکرین جنگ میں اسکی مالی مدد کر رہا ہے، وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
واضح رہے کہ یہ ایک چونکا دینے والا انکشاف ہے اور اسٹیفن ملر کا بیان ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے بھارت پر اب تک کی سب سے سخت تنقید قرار دی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وائٹ ہاؤس کے نائب چیف آف اسٹاف اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیئر مشیر اسٹیفن ملر کا کہنا ہے کہ بھارت روس سے تیل خرید کر یوکرین میں جاری جنگ میں اس کی مالی مدد کر رہا ہے۔ واشنگٹن میں امریکی میڈیا سے بات چیت میں اسٹیفن ملر نے کہا کہ یہ بات صدر ٹرمپ کے لیے قابل قبول نہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنی چاہیئے، بھارت، روسی تیل کی خریداری میں چین کے برابر آگیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ ایک چونکا دینے والا انکشاف ہے اور اسٹیفن ملر کا بیان ٹرمپ انتظامیہ کی طرف سے بھارت پر اب تک کی سب سے سخت تنقید قرار دی جا رہی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسٹیفن ملر
پڑھیں:
ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی منشیات کی پیداوار میں ملوث 23 ممالک کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔ اس فہرست میں بھارت کے علاوہ پاکستان، افغانستان، چین، کولمبیا، بولیویا اور وینزویلا جیسے ممالک شامل ہیں۔ کانگریس (امریکی پارلیمنٹ) میں پیش کیے گئے صدارتی فیصلہ میں ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے 23 ممالک کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کی غیر قانونی پیداوار اور اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان ممالک میں افغانستان، بہاماس، گوئٹے مالا، ہیٹی، بیلیز، بھارت، جمیکا، لاو ¿س، بولیویا، میانمار، چین، کولمبیا، کوسٹاریکا، ڈومینیکن ریپبلک، ایکواڈور، ایل سلواڈور، ہونڈوراس، میکسیکو، نکاراگوا، پاکستان، پاناما، پیرو اور وینزویلا شامل ہیں۔وائٹ ہاو ¿س نے کہا کہ ٹرمپ نے کانگریس کو ان بڑے ممالک کی فہرست پیش کی جو امریکا میں غیر قانونی منشیات کی سپلائی اور اسمگلنگ کرتے ہیں۔یہ بات افغانستان سمیت پانچ ممالک کے بارے میں کہی گئی۔صدارتی فیصلہ میں جن 23 ممالک کا تذکرہ کیا گیا ہے، ان میں سے پانچ (افغانستان، بولیویا، میانمار، کولمبیا اور وینزویلا) اپنی کوششوں کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
ان سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے انسداد منشیات آپریشنز کو بہتر بنائیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ ممالک غیر قانونی ادویات اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیکلز کی تیاری اور اسمگلنگ کے ذریعے امریکا اور اس کے عوام کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ فہرست میں کسی ملک کی موجودگی لازمی طور پر اس ملک کی حکومت کی انسداد منشیات کی کوششوں یا امریکہ کے ساتھ اس کے تعاون کی سطح کی عکاسی نہیں کرتی۔