یومِ استحصال کشمیر: عسکری قیادت کا کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
یومِ استحصال کشمیر کے موقع پر پاک فوج کے سربراہان اور دیگر عسکری قیادت نے مظلوم کشمیری عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے اور ان کی جدوجہد آزادی کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا ہے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نیول چیف اور ایئر چیف نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج کشمیری عوام کی جدوجہد کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تسلیم کرتی ہیں اور بھارتی تسلط کو بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیتی ہیں ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جابرانہ اقدامات نہ صرف کشمیریوں کے بنیادی حقوق سلب کر رہے ہیں بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں مسلح افواج نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی ہر فورم پر اخلاقی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا تاکہ انہیں ان کا حق خودارادیت دلایا جا سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کشمیری عوام
پڑھیں:
نومبر 1947: جموں و کشمیر کی تاریخ کا سیاہ باب، بھارت کے ظلم و بربریت کی لرزہ خیز داستان
اسلام آباد: نومبر 1947 جموں و کشمیر کی تاریخ کا وہ سیاہ باب ہے جب بھارتی ریاستی سرپرستی میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیا گیا۔
مہاراجہ ہری سنگھ اور آر ایس ایس کے مسلح جتھوں نے ریاستی اداروں کی مدد سے مسلمانوں کے خلاف منظم نسل کشی کی، جس کے نتیجے میں تقریباً ڈھائی لاکھ مسلمان شہید اور پانچ لاکھ سے زائد افراد ہجرت پر مجبور ہوئے۔
رپورٹس کے مطابق نومبر 1947 میں جموں کے ہزاروں دیہات بھارتی بربریت سے لہو میں نہا گئے۔ اس قتل عام کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور پاکستان کے ساتھ الحاق کی تحریک کو کچلنا تھا۔
کشمیر کے معروف اسکالر میاں کریم اللہ قریشی کے مطابق:
“جموں کے ایک باعزت شخص نے اپنی بیٹیوں کی عزت بچانے کے لیے انہیں خود قتل کر دیا، تاکہ وہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں پامال نہ ہوں۔”
تاریخی شواہد کے مطابق مہاراجہ ہری سنگھ کے اہلکاروں، بھارتی فوج اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے مل کر جموں کے مسلمانوں پر قیامت ڈھائی، گھروں کو جلا دیا گیا اور معصوم عورتوں اور بچوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 1947 کا یہ قتل عام دراصل کشمیر کی مسلم شناخت ختم کرنے اور آزادی کی تحریک کو دبانے کی منظم سازش تھی۔ تاہم شہداء کے لہو نے کشمیری عوام میں آزادی اور خود ارادیت کی جدوجہد کو مزید طاقت بخشی۔
ہر سال 6 نومبر کو دنیا بھر میں کشمیری یومِ شہدائے جموں کے طور پر مناتے ہیں، تاکہ اس المیے کو یاد رکھا جا سکے اور شہداء کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کیا جا سکے۔
کشمیری عوام آج بھی پُرعزم ہیں کہ بھارتی جابرانہ تسلط کے خلاف ان کی تحریکِ آزادی ایک دن ضرور رنگ لائے گی۔