اسلام آباد (نیوز ڈیسک) بجلی کے صارفین کیلئے بڑی خوشخبری سامنے آئی ہے، اگست 2025 کے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ قیمت میں 0.77 روپے کی ممکنہ کمی متوقع ہے، جو کہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی جا رہی ہے۔

سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی تفصیلات:
نیپرا میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست جمع کروائی گئی، جس پر 4 اگست 2025 کو سماعت ہوئی۔
اس سماعت کے مطابق اگست، ستمبر اور اکتوبر کے بلوں میں منفی 1.

89 روپے فی یونٹ کی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ صارفین کو واپس ملنے کا امکان ہے۔
یہ کمی ترمیم شدہ پیداواری معاہدوں، بجلی کی بڑھتی طلب، نرخوں میں کمی اور کیپٹو پاور پلانٹس کی مرکزی نظام میں منتقلی کے باعث ممکن ہوئی ہے۔

اگست میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ سے کمی:
متوقع طور پر 0.34 روپے فی یونٹ کی کمی صرف اگست کے بل میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے تحت ہوگی۔

فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ:
جون 2025 کے فیول چارجز کی ایڈجسٹمنٹ کیلئے تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے CPPA نے نیپرا میں درخواست دی، جس پر 3 جولائی 2025 کو سماعت ہوئی۔
اس سماعت کے مطابق 0.78 روپے فی یونٹ کی کمی متوقع ہے، جو اگست کے بل میں لاگو ہوگی۔

جولائی کے بل میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ:
جولائی میں صارفین کو 0.50 روپے فی یونٹ کی واپسی کی گئی تھی، جب کہ اگست میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت 0.28 روپے فی یونٹ کی مزید کمی متوقع ہے۔

مجموعی کمی:
سہ ماہی اور فیول ایڈجسٹمنٹ کو ملا کر 0.77 روپے فی یونٹ کی مجموعی کمی متوقع ہے، جس سے عوام کو مہنگائی کے اس دور میں معمولی مگر خوش آئند ریلیف ملے گا۔

Post Views: 6

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  • کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع
  • عوام پر مزید بوجھ، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • بجلی صارفین پر بوجھ ڈالنے کی تیاری؛ بجلی کی قیمت میں مزید اضافے کا امکان
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان
  • کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کےلئے بجلی مہنگی کرنے کی تیاری
  • ایک سال میں بینکوں کے ڈپازٹس 3685 ارب روپے بڑھے گئے
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ