پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں بڑی کمی، بجلی سستی ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاور سیکٹرکے گردشی قرضے میں بڑی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
پاور ڈویژن حکام کے مطابق پاور سیکٹر کے گردشی قرض میں 700 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے اور گردشی قرض 2300 ارب سے کم ہو کر 1600ارب روپے پر آ گیا ہے۔
پاور حکام کے مطابق گردشی قرضہ کم ہونے کی وجہ بجلی نقصانات کم ہونا اور ڈسکوز کی وصولیاں بہتر ہونا ہے جب کہ آئی پی پیز سے معاہدوں پر بھی بچت ہونا شروع ہوگئی ہے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
دوسری جانب پیر کے روز نیپرا نے سال 25-2024 کی چوتھی سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی درخواست پر سماعت مکمل کرکےفیصلہ محفوظ کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق اعدادوشمار کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد فیصلہ جاری کیا جائے گا اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی ایک روپے 80 پیسے سستی ہونے کا امکان ہے جب کہ اس ریلیف کا اطلاق کے الیکٹرک پر بھی ہوگا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
اسلام آباد:قومی اسٹیل پالیسی نہ ہونے سے صنعت غیر یقینی اور بے ضابطگیوں کا شکار ہے، جس کے باعث کمپیٹیشن کمیشن نے چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش کر دی۔
کمپیٹیشن کمیشن نے اسٹیل سیکٹر میں کمپٹیشن کی صورتحال پر رپورٹ جاری کردی۔ رپورٹ میں اسٹیل سیکٹر کو درپیش مسابقتی چیلنجز اور پالیسی خلا کی نشاندہی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسٹیل اسکریپ کی درآمد 2.7 ملین میٹرک ٹن جبکہ مقامی پیداوار 8.4 ملین میٹرک ٹن رہی۔ پاکستان اسٹیل مل 2015 سے غیر فعال ہے اور اس پر 400 ارب روپے کے واجبات کا بوجھ ہے۔
رپورٹ کے مطابق غیر معیاری اسٹیل کی پیداوار 60 فیصد تک پہنچ چکی ہے جس سے صارفین کے مفادات متاثر ہو رہے ہیں۔ سابق فاٹا اور پاٹا سے بغیر ٹیکس اسٹیل کی منتقلی سے قومی خزانے کو 40 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
کمپیٹیشن کمیشن نے رپورٹ میں ٹیکس اصلاحات، معیار کے نفاذ اور گرین ٹیکنالوجی اپنانے کی سفارش کرتے ہوئے اسٹیل سیکٹر میں شفاف اور پائیدار اصلاحات پر زور دیا ہے۔