کراچی، لیاری میں گھریلو جھگڑے پر شوہر کی فائرنگ سے خاتون جاں بحق، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں لیاری کے علاقے مرزا آدم خان روڈ پر واقع کوئلہ گودام گلی نمبر 7 میں گھریلو جھگڑے کے دوران شوہر کی فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق ہو گئی۔
چھیپا حکام کے مطابق مقتولہ کی لاش سول اسپتال منتقل کر دی گئی ہے، جہاں اس کی شناخت 45 سالہ بختاور کے نام سے ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق بختاور کو اس کے شوہر نواب نے فائرنگ کر کے قتل کیا۔
واقعے کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم نواب کو گرفتار کر لیا اور واردات میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ سات بچوں کی ماں تھی، اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم نے مبینہ طور پر فون پر بات کرنے کے معاملے پر طیش میں آ کر بیوی کو گولی مار دی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی: شادی شدہ خاتون کو قتل کر کے لاش قبرستان لانے کی ویڈیو سامنے آ گئی
راولپنڈی کے علاقے پیرو دھائی میں شادی شدہ خاتون کو قتل کر کے لاش قبرستان لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی۔
مقتولہ سدرہ عرب کو 17 جولائی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، اس کی لاش کو قبرستان لانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ’جیو نیوز‘ کو مل گئی۔
راولپنڈی: جرگے کے سربراہ نے شادی شدہ لڑکی کو قتل کرایا، پھر خود اس کا جنازہ پڑھایاپولیس کے مطابق قتل کا فیصلہ جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے دیا تھا، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کرکے دفنایا گیا۔
فوٹیج میں مقتولہ کو لوڈر رکشہ میں قبرستان لاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، بارش کے باعث مقتولہ کی لاش کو سرخ ترپال سے ڈھانپا گیا، لاش کو لاتے وقت 10 سے 15 لوگوں کو بھی موقع پر دیکھا گیا۔
مقتولہ سدرہ عرب کو 17 جولائی کو جرگے کے حکم پر گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، مقتولہ سدرہ عرب کو دفن کر کے قبر کے نشانات مٹائے گئے تھے۔
سربراہ نے پہلے جرگے میں حکم دے کر مبینہ طور پر لڑکی کو قتل کروایا، پھر خود اس کا جنازہ پڑھایا۔
پولیس کے مطابق قتل کا فیصلہ جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے دیا تھا، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کی درمیانی رات گلا دبا کر قتل کر کے دفنایا گیا۔
عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق لڑکی کو قتل کیا گیا اس لیے لاش کا پوسٹ مارٹم کرنا ہے، مجسٹریٹ نے خاتون کے ورثاء کو بھی 26جولائی کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق 11 سے 16 جولائی کے درمیان جرگے میں عصمت اللّٰہ پیش پیش رہا، جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ کی بازار میں ہوائی فائرنگ کی ویڈیو بھی سامنے آ گئی، پولیس عصمت اللّٰہ کو گرفتار کر چکی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی 7 ماہ پہلے جنوری میں ہوئی تھی، مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمٰن نے قتل کے 4 دن بعد 21 جولائی کو ایف آئی آر بھی درج کروائی کہ اس کی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے اور عثمان نامی شخص سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے۔