4 روزہ تعطیلات، بڑی خوشخبری آگئی
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک :پاکستان بھر کے طلباء، اساتذہ اور ملازمین کو ایک ساتھ چار روزہ طویل تعطیلات کا نایاب موقع ملنے جا رہا ہے تاہم یہ چھٹیاں کب ہوں گی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان بھر کے کالجوں، یونیورسٹیوں کے طلباء ، اساتذہ، اور ملازمین کے لیے خوشخبری ہے کیونکہ اگست کے وسط میں ایک نایاب اور خوشگوار طویل ویک اینڈ کا امکان ہے،جس میں مسلسل4 تعطیلات متوقع ہیں ، شہری طویل چھٹیوں کے ساتھ ایک نایاب موقع سے لطف اندوز ہو سکیں گے۔
ٹی ٹونٹی سیریز ؛پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی ڈبلن میں بھرپور پریکٹس
تعطیلات کا آغاز 14 اگست یومِ آزادی کے قومی دن سے ہوگا، جسے ہر سال جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے۔ حکومت نے ملک بھر میں پرچم کشائی، ثقافتی تقاریب، پریڈز اور تحریکِ آزادی کے ہیروز کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے بھرپور پروگرامز کا اعلان کیا ہے۔
اس کے اگلے روز 15 اگست کو حضرت امام حسینؓ کا چہلم مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جائے گا ، ملک بھر میں مجالس، ماتمی جلوس اور دیگر مذہبی اجتماعات منعقد کیے جائیں گے، جہاں کربلا کے عظیم شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا چونکہ دو تعطیلات کے بعد 16 اور 17 اگست کو ہفتہ و اتوار کی تعطیلات آتی ہیں، جس سے عوام مسلسل چار دن کی چھٹیوں سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج اور جلسہ منسوخ کردیا
دوسری جانب حکام کو یومِ آزادی اور چہلم کے جلوسوں کے دوران سکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے تاکہ عوام بلاخوف تقریبات میں شریک ہو سکیں۔
حکومت کی جانب سے ابھی تک 14 اور 15 اگست کی باقاعدہ چھٹی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا تاہم اگر حکومت کی جانب سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری ہو جاتا ہے، تو یہ سال کی ایک نایاب اور خوشگوار تعطیلات کا موقع ہوگا۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال
ویب ڈیسک : کل جماعتی حریت کانفرنس نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال کی کال دے دی۔
حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ کشمیری 5 اگست کو مکمل ہڑتال کرکے دنیا کو یہ واضح پیغام دیں کہ وہ 5 اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اقدامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ حریت کانفرنس کا کہنا ہےکہ 5اگست کشمیریوں کے لیے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے جب بھارت نے ان کی منفرد حیثیت اور شناخت چھین لی۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
حریت کانفرنس اور مختلف آزادی پسند تنظیموں نے سرینگر اور مقبوضہ وادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں پوسٹر بھی چسپاں کیے ہیں جن میں درج تحریر میں اگست2019 کے غیر قانونی بھارتی اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں واپس لینے ، سیاسی نظر بندوں کی رہائی اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہےکہ بھارتی حکومت نے5 اگست 2019 کو یکطرفہ طورپرمقبوضہ کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔
سابق وزیراعظم پرسوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے فرد جرم عائد