کراچی(کامرس ڈیسک) اگست 2025 کے لیے ہونڈا 125 کے تمام ویرینٹس کی قیمتیں منظرِ عام پر آ گئی ہیں۔
ہونڈا سی جی 125 پاکستان میں ایک مشہور اور قابل اعتماد موٹر سائیکل سمجھی جاتی ہے جو اپنی پائیداری، کارکردگی اور سستی دیکھ بھال کے باعث بڑے پیمانے پر استعمال ہوتی ہے۔ یہ موٹر سائیکل روزمرہ سفر، ذاتی استعمال اور شہری آمدورفت کے لیے ایک پسندیدہ انتخاب ہے۔
ہونڈا سی جی 125 ایک 4 اسٹروک او ایچ وی ایئر کولڈ انجن کے ساتھ آتی ہے، جس میں کک اسٹارٹ اور ٹیلی اسکوپک فورک فرنٹ سسپنشن جیسی خصوصیات شامل ہیں۔ دیگر برانڈز جیسے سوزوکی اور یاماہا کے مقابلے میں اس کے اسپیئر پارٹس کی قیمت نسبتاً کم اور دستیابی زیادہ ہے، جس کی وجہ سے اس کی دیکھ بھال بھی کم خرچ ہے۔
اگست 2025 کے لیے قیمتوں کے مطابق ہونڈا سی جی 125 (ریڈ، بلیک اور بلیو رنگوں میں دستیاب) کی نئی قیمت 2 لاکھ 38 ہزار 500 روپے مقرر کی گئی ہے، جبکہ سیلف اسٹارٹ ماڈل (ریڈ اور بلیک کلر میں) 2 لاکھ 86 ہزار 900 روپے میں دستیاب ہے۔
ہونڈا سی جی 125 گولڈ ایڈیشن، جو بلیک اور ریڈ رنگوں میں دستیاب ہے، 2 لاکھ 96 ہزار 900 روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔ اسی طرح ہونڈا سی بی 125 ایف، جو ریڈ، بلیک، بلیو اور وائٹ رنگوں کے ساتھ آتی ہے، اس کی قیمت 3 لاکھ 96 ہزار 900 روپے ہے۔
ہونڈا کی یہ موٹر سائیکلیں نہ صرف ری سیل ویلیو میں بہتر ہیں بلکہ فیول ایوریج کے لحاظ سے بھی صارفین کو بہتر مائلیج فراہم کرتی ہیں، جن میں ہونڈا 125 ایک لیٹر میں تقریباً 45 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
موٹر سائیکل مارکیٹ سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ اگلے چند مہینوں میں ان قیمتوں میں کسی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔

Post Views: 3.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہونڈا سی جی 125

پڑھیں:

اوپیک پلس کا ستمبر کے لیے تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافے کا اعلان

تیل برآمد کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک پلس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ستمبر کے مہینے کے لیے خام تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافہ کرےگا۔ یہ فیصلہ مارکیٹ میں اپنا حصہ دوبارہ حاصل کرنے اور روس سے وابستہ ممکنہ سپلائی میں تعطل کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ اوپیک پلس کی جانب سے ماضی میں کی جانے والی سب سے بڑی پیداوار میں کٹوتی کے مکمل اور قبل از وقت خاتمے کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے لیے ایک الگ اضافی کوٹہ بھی شامل ہے، جس سے پیداوار میں کل اضافہ قریباً 25 لاکھ بیرل یومیہ بنتا ہے جو عالمی طلب کا قریباً 2.4 فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اوپیک کا رکن ممالک کو تیل کی پیداوار مزید کم کرنے کا مشورہ، کیا قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا؟  

اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک نے یہ فیصلہ ایک مختصر ورچوئل اجلاس کے دوران کیا۔ یہ اجلاس ایسے وقت ہوا جب امریکا بھارت پر روسی تیل کی خریداری روکنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔ واشنگٹن چاہتا ہے کہ ماسکو یوکرین کے ساتھ امن مذاکرات پر آمادہ ہو جائے، اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواہش ہے کہ یہ عمل 8 اگست تک مکمل ہو۔

اجلاس کے بعد جاری بیان میں اوپیک پلس نے فیصلہ کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہاکہ معیشت کی صحت مندانہ حالت اور ذخائر کی کم سطح اس اقدام کے پیچھے بنیادی عوامل ہیں۔

خام تیل کی قیمتیں اس وقت بھی بلند سطح پر ہیں جب اوپیک پلس پیداوار میں اضافہ کررہا ہے۔ جمعہ کو برینٹ خام تیل کی قیمت 70 ڈالر فی بیرل کے قریب بند ہوئی، جو کہ اپریل میں 2025 کی کم ترین سطح یعنی 58 ڈالر فی بیرل کے قریب تھی۔

توانائی سے متعلق تجزیاتی ادارے ’انرجی اسپیکٹس‘ کی شریک بانی امرتا سین کے مطابق جب قیمتیں 70 ڈالر کے قریب ہوں تو اوپیک پلس کو مارکیٹ کی بنیادوں پر اعتماد حاصل ہوتا ہے۔

اوپیک پلس کے 8 رکن ممالک 7 ستمبر کو دوبارہ ملاقات کریں گے، جہاں یہ امکان ہے کہ وہ 16.5 لاکھ بیرل یومیہ کی مزید کٹوتی کے خاتمے پر غور کریں گے۔ یہ کٹوتی اس وقت 2026 کے آخر تک نافذ العمل ہے۔

اوپیک پلس میں 10 غیر اوپیک ممالک بھی شامل ہیں، جن میں روس اور قازقستان نمایاں ہیں۔ یہ گروپ دنیا کے قریباً نصف تیل کی پیداوار کا ذمہ دار ہے۔ کئی سالوں تک یہ گروپ تیل کی قیمتوں کو سہارا دینے کے لیے پیداوار میں کمی کرتا رہا، لیکن رواں سال اس نے پیداوار میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھی دباؤ شامل تھا۔

اپریل میں اس سلسلے کا آغاز ایک لاکھ 38 ہزار بیرل یومیہ اضافے سے ہوا، جس کے بعد مئی، جون اور جولائی میں 4 لاکھ 11 ہزار بیرل، اگست میں 5 لاکھ 48 ہزار بیرل اور اب ستمبر کے لیے 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

یو بی ایس کے ماہر کے مطابق اب تک مارکیٹ نے یہ اضافی تیل بخوبی جذب کرلیا ہے، بالخصوص چین میں ذخیرہ اندوزی کی سرگرمیوں کی وجہ سے۔ اب تمام نظریں صدر ٹرمپ کے روس پر جمعہ کو متوقع فیصلے پر مرکوز ہیں۔

اگرچہ 8 ممالک کی جانب سے 1.65 ملین بیرل یومیہ کی رضاکارانہ کٹوتی کی جا رہی ہے، اوپیک پلس کے تمام ارکان کی جانب سے مجموعی طور پر 2 ملین بیرل یومیہ کی ایک اور کٹوتی بھی موجود ہے، جو 2026 کے اختتام پر ختم ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں خام تیل کی پیداوارمیں ہفتہ وار بنیادوں پرمعمولی کمی، گیس کی پیداوارمیں 3 فیصداضافہ

توانائی تجزیہ کار اور سابق اوپیک عہدیدار جارج لیون کے مطابق اوپیک پلس نے پہلا بڑا امتحان کامیابی سے عبور کرلیا ہے، یعنی سب سے بڑی کٹوتی کو ختم کیے بغیر قیمتوں کو گرنے نہیں دیا۔ لیکن اصل چیلنج اب یہ ہوگا کہ باقی ماندہ 1.66 ملین بیرل کی کٹوتی کو کس وقت اور کیسے ختم کیا جائے، جب کہ جغرافیائی کشیدگی اور گروپ میں اتحاد برقرار رکھنا بھی لازم ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اضافے کا اعلان اوپیک پلس تیل کی پیداوار تیل کی قیمتیں ستمبر وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • سٹاک مارکیٹ میں نیا ریکارڈ! انڈیکس ایک لاکھ 43 ہزار پوائنٹس کی حد بھی عبور کر گیا
  • چکوال، بھلہ کے قریب 3 موٹر سائیکلوں میں تصادم، 2 نوجوان جاں بحق، 5 زخمی
  • چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں، پشاور میں 50 کلو چینی کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی
  • چینی کی قیمتیں کم نہ ہوسکیں،  پشاور میں  50 کلو چینی کی قیمت 8900 روپے میں فروخت ہونے لگی
  • اورنج لائن ٹرین کے تمام اسٹیشنز، اسٹاپس کو سولر پاور پر منتقل کرنے کا فیصلہ
  • آج سے عازمین حج سے واجبات کی وصولی کا آغاز
  • شادمان نالے میں موٹر سائیکل گرنے کا حادثہ: متاثرہ شہری کو 99 لاکھ ادا کرنے کا حکم
  • اوپیک پلس کا ستمبر کے لیے تیل کی پیداوار میں 5 لاکھ 47 ہزار بیرل یومیہ اضافے کا اعلان
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں حکومت پھر عوام سے ہاتھ کر گئی