لاہور میں 5 اگست کو بلا اجازت احتجاج کرنے پر 10 مقدمات درج
اشاعت کی تاریخ: 6th, August 2025 GMT
فوٹو بشکریہ رائٹرز
لاہور میں 5 اگست کو بلااجازت احتجاج کرنے پر 10 مقدمات درج کر لیے گئے۔مقدمات میں بغاوت، کار سرکار میں مداخلت اور چوری کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
مقدمات ماڈل ٹاؤن، لیاقت آباد، کوٹ لکھپت، چوہنگ، نواب ٹاؤن اور ملت پارک کے تھانوں میں درج کیے گئے ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق پی ٹی آئی کے مشتعل کارکنوں نے احتجاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملے کیے، مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور پولیس اہلکاروں کی وردیاں پھاڑیں۔
یہ بھی پڑھیے کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے، پارٹی میں اس پر بات کروں گا: سلمان اکرم راجہ پی ٹی آئی کا کل کا احتجاج کامیاب ہوا یا ناکام؟ چیئرمین نے بتادیاپولیس کے مطابق 3 روز میں تحریک انصاف کے 900 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کیا گیا، مختلف علاقوں میں کریک ڈاؤن کے دوران 200 سے زائد کارکن حراست میں لیے گئے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ پُرتشدد احتجاج اور سڑک بلاک کرنے پر 129 افراد کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ہونے والے 92 افراد دیگر شہروں سے لاہور احتجاج کرنے آئے تھے۔
پولیس کے مطابق 3 اور 4 اگست کو حراست میں لیے گئے متعدد کارکن ضمانت پر چھوڑ دیے گئے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
تحریک انصاف کی بزرگ رہنماء ریحانہ ڈار ایوان عدل سے گرفتار
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 اگست 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کی بزرگ رہنماء ریحانہ ڈار کو گرفتار کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیردفاع خواجہ آصف کے مقابلے میں الیکشن لڑنے والی پی ٹی آئی رہنماء ریحانہ ڈار کو عمران خان کی کال پر احتجاج کے دوران پولیس نے گرفتار کرلیا، ایوان عدل سے پنجاب پولیس انہیں گھسیٹتے ہوئے اپنے ساتھ لے گئی۔ ریحانہ ڈار کی گرفتاری پر ان کے صاحبزادے عمر ڈار نے آج شام 5 بجے جناح ہاؤس سیالکوٹ پر احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مادرِ سیالکوٹ ریحانہ ڈار کی بلاجواز گرفتاری و پولیس کی جانب سے ناروا سلوک کے خلاف اور عمران خان کی رہائی کے لیے سیالکوٹ کے تمام کارکنان سے اپیل ہے کہ سب جناح ہاؤس سیالکوٹ پہنچیں۔ بتایا گیا ہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان کی گرفتاری کو دو سال ہونے پر دی گئی احتجاج کی کال پر آج 5 اگست کو پی ٹی آئی کی طرف سے مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں، لاہور میں نکالی جانے والی پی ٹی آئی کی ایک ریلی سے 6 اراکین پنجاب اسمبلی کو گرفتار کرلیا گیا، ان میں پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی، ایم پی اے فرخ جاوید مون سمیت 6 اراکین صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔(جاری ہے)
تحریک انصاف کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ لاہور میں پولیس نے احتجاجی ریلی میں شامل گاڑیوں پر ڈنڈے مار کر شیشے توڑ دیئے، ان میں چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ ملک کی گاڑی بھی شامل ہے، جاتی عمرہ پائن ایونیو کے قریب پی ٹی آئی کی ریلی کے موقع پر عالیہ حمزہ کی پولیس کے ساتھ مدبھیڑ ہوئی، جس پر مبینہ طور پر پولیس نے ڈنڈے برسائے اور گاڑی کی سکرین توڑ دی، اس دوران عالیہ حمزہ کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ پی ٹی آئی رہنماء اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ لاہور میں پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی پر پولیس کا کریک ڈاؤن متعدد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا، لاہور سے 300 سے کارکنان کو حراست میں لیے جانے کی اطلاعات ہیں، لاہور پولیس پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مار رہی ہے۔