بھارت کی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد عناصر کا جلد قلع قمع کیا جائے گا‘صدرمملکت
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اگست2025ء) صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں سکیورٹی فورسز پر فتنہ الہندوستان کے دہشت گردوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔صدر مملکت نے کہا ہے کہ بھارت کی سرپرستی میں سرگرم دہشت گرد عناصر کا جلد قلع قمع کیا جائے گا اور پاکستان کی سلامتی و خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بزدلانہ کارروائی کو ریاست پاکستان کے خلاف دشمن عناصر کی مایوس کن سازش قرار دیا اور میجر محمد رضوان طاہر، نائیک ابنِ امین اور لانس نائیک محمد یونس کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے بلند درجات اور اہلِ خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔اپنے بیان میں صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ قوم اپنے بہادر شہداء کی عظیم قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔(جاری ہے)
انہوں نے سکیورٹی فورسز کی بروقت اور جرا?ت مندانہ کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ جوابی حملے میں دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنا فورسز کی پیشہ ورانہ مہارت اور قومی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔علاوہ ازیں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے مستونگ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے ہر قسم کی دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم ہیں، سکیورٹی فورسز کے جوان ملک کی حفاظت کے لیے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کی قربانیاں بے مثال ہیں، دہشت گردوں کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا۔ادھر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے مستونگ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے میجر رضوان طاہر، نائیک ابن امین اور لانس نائیک محمد یونس کی قربانی کو لازوال قرار دیا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے سوگوار خاندانوں سے اظہار ہمدردی و تعزیت کیا ہے۔علاوہ ازیں گورنر خیبرپختونخوا نے مستونگ میں سکیورٹی فورسز پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے افسروں اور جوانوں کو لازوال قربانیوں پر سلامت پیش کیا ہے۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ وطن کے بہادرسپوتوں کی ملک و قوم کے لیے قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں پوری قوم اپنی مسلح افواج کے ساتھ متحد کھڑی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سکیورٹی فورسز کیا جائے گا کرتے ہوئے نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
جماعت اہلسنت کی سانحہ مرید کے میں پولیس کے بہیمانہ تشدد کے نتیجے میں بے گناہوں کی شہادتوں کی مذمت
سپریم کونسل کے ملتان میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اہلسنت کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی نگرانی میں عدالتی کمیشن قائم کیا جائے جو اس سانحہ کے محرکات کا جائزہ لے اور اس سانحہ میں شہدا کی تعداد کا تعین کرے، شہدا کے ورثا کو ریاست دیت ادا کرے اور اس سانحہ کے زخمیوں کا سرکاری خرچ پر علاج کرایا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ جماعت اہل سنت پاکستان کی مجلس شوری، سپریم کونسل اور ملک بھر سے جماعت کے صوبائی ڈویژنل اور ضلعی امرا اور ناظمین نے سپریم کونسل کے چیئرمین سابق وفاقی وزیر مذہبی امور پیر امین الحسنات شاہ، مرکزی امیر علامہ سید مظہر سعید کاظمی اور ناظم اعلی صاحبزادہ پیر خالد سلطان القادری پر مکمل اعتماد کا اظہار کردیا، سپریم کونسل کے چیئرمین پیر امین الحسنات شاہ کی ہدایت پر سپریم کونسل کے رکن علامہ سیدحامد سعید کاظمی سابق وفاقی وزیر مذہبی امور نے مرکزی امیر اور ناظم اعلی سے ان کے عہدوں کا حلف لیا۔ اس موقع پر سپریم کونسل کے ممبر اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر وسیم ممتاز ایڈووکیٹ کی پیش کردہ دو قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں، پہلی قرارداد میں سانحہ مرید کے میں پولیس کے بہیمانہ تشدد اور اس کے نتیجے میں بے گناہوں کی شہادتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ اس جانکاہ حادثہ کے ذمہ داران کے تعین کیلئے ہائی کورٹ کی نگرانی میں عدالتی کمیشن قائم کیا جائے، جو اس سانحہ کے محرکات کا جائزہ لے اور اس سانحہ میں شہدا کی تعداد کا تعین کرے قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ شہدا کے ورثا کو ریاست دیت ادا کرے اور اس سانحہ کے زخمیوں کا سرکاری خرچ پر علاج کرایا جائے۔
دوسری قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ سیاسی جماعت کے خلاف انتقامی کاروائی کی آڑ میں جماعت اہل سنت کے مدارس، مساجد اور خانقاہوں میں ہمہ قسم مداخلت بند کی جائے یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہے کہ اہل سنت کے مدارس اور خانقاہیں ہمیشہ رشدوہدایت کے مراکز اور امن وآشتی کے پیغامبر رہے ہیں، ان مراکز کے خلاف بے جا کاروائی پر اہل سنت گہری تشویش کا شکار ہیں، یہ کاروائیاں اہل سنت کے خلاف گہری سازش ہیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ ان عناصر کو بے نقاب کیا جائے جو اس قسم کے اقدامات کے ذریعے ملکی امن وامان کو تہ و بالا کرنے کے درپے ہیں اور ان ذمہ داران کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے ہم سالمیت پاکستان، استحکام وطن اور قیام امن کیلئے اپنی افواج کے شانہ بشانہ ہیں۔