پارٹی ارکان نے بھاری آفرز ٹھکرائیں، کمپرومائزڈ کا لفظ ہماری ڈکشنری میں نہیں، بیرسٹر گوہر
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کمپرومائزڈ کا لفظ ہماری ڈکشنری میں نہیں۔ پارٹی ارکان نے بھاری مالی پیشکشیں رد کرکے وفاداری کا ثبوت دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج: کارکنوں نے علی امین گنڈاپور کے سامنے ڈی چوک جانے کے نعرے لگا دیے
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہاکہ پی ٹی آئی کے کئی ارکان پر 50 سے زیادہ مقدمات ہیں، وہ پہلے ہی بڑی قربانیاں دے رہے ہیں۔ ان کے سامنے ایک طرف وزارتیں، کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اور مقدمات ختم کرنے کی پیشکشیں تھیں، جب کہ دوسری طرف مقدمات اور مصیبتیں، اس کے باوجود ہمارے ارکان نے استقامت کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج بھی بیشتر پارٹی کارکن کرائے کے گھروں میں زندگی گزار رہے ہیں، لیکن اس کے باوجود انہوں نے وفاداری کو ترجیح دی۔ ہم بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے، اور ہمیں اپنے ارکان پر فخر ہے۔
ضمنی انتخابات کے حوالے سے بیرسٹر گوہر نے واضح کیاکہ کسی بھی فیصلے سے قبل عمران خان سے مشاورت کی جائے گی، اور پی ٹی آئی پارلیمنٹ کا حصہ بنی رہے گی۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ 5 اگست کو پی ٹی آئی کی جانب سے ملک بھر میں کیے جانے والے احتجاج مؤثر اور کامیاب ثابت ہوئے، ہر ضلع میں عوام سڑکوں پر نکلے اور پارٹی سے اظہارِ یکجہتی کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص کی قومی اسمبلی کی سیٹ خطرے میں، مگر کیوں؟
آخر میں ان کا کہنا تھا کہ بونیر، صوابی اور مالاکنڈ سمیت متعدد حلقوں میں پارٹی ارکان کو مخصوص ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں، اور وہ اپنی ڈیوٹیاں پوری دیانت داری سے ادا کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بھاری آفرز بیرسٹر گوہر پارٹی ارکان پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی کمپرومائزڈ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھاری ا فرز بیرسٹر گوہر پارٹی ارکان پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی چیئرمین پی ٹی ا ئی وی نیوز بیرسٹر گوہر پارٹی ارکان پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
عمران خان سے مشاورت کے بعد ترمیم پر ردعمل دیں گے، بیرسٹر گوہر
تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہاکہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد ترمیم پر ردعمل دیں گے۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ حکومت بل لے کر آئی ہے کسی نے خدوخال نہیں دیکھا، کبھی بھی این ایف سی ایوارڈ کو نہیں چھیڑا گیا، صوبوں کی مشاورت کے بغیر کچھ نہ کیا جائے۔ادھر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ہم 27 ویں ترمیم کو رد کرتے ہیں ،کوئی بھی آئینی ترمیم فارم 47 والی اسمبلی نہیں کرسکتی، بلاول بھٹو کی ٹویٹ کے ذریعے جو باتیں سامنے آئی ہیں انتہائی خوفناک ہیں، پاکستان میں آئین کے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جارہا ہے۔سلمان اکرم راجہ بولے کہ آزاد عدلیہ کے تصور کو ختم کیا جارہا ہے، ہم اس ترمیم کی مخالفت کریں گے۔مصطفیٰ نواز کھوکھر نے آئینی ترمیم پر رد عمل دیتے ہوئےکہا کہ بلاول کے بیان سے ہمیں آئینی ترمیم کا پتا چلا، آئینی بینچز بنائےتو یہ بیانیہ رکھا کہ انصاف کی فراہمی بہتر ہوگی، انہوں نے سوال کیا کہ یہ عدلیہ کے ساتھ کیا کھلواڑ کر رہے ہیں۔