وسیم اکرم کا کھیل میں سیاست کے امتزاج پر اظہارِ ناپسندیدگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (اسپورٹس ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کھیلوں میں سیاست کے بڑھتے ہوئے اثرات پر کھل کر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا ضروری ہے تاکہ کھیل کی روح برقرار رہ سکے۔وسیم اکرم نے وِزڈن کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ مجھے کرکٹ میں سیاست بالکل پسند نہیں معاف کیجیے، لیکن سیدھی بات یہی ہے کہ کھیل کو سیاست سے دور ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج کرکٹ تقسیم کا شکار ہوتی جا رہی ہے اور اس صورتحال میں انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) اور قومی بورڈز کو اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک کے کھلاڑیوں کو کھیلنے کا موقع ملنا چاہیے، بہادری دکھائیں، بڑے دل کے ساتھ فیصلے کریں مگر بدقسمتی سے ایسا نہیں ہو رہا۔وسیم اکرم نے کہا کہ یہی وہ جگہ ہے جہاں آئی سی سی اور کرکٹ بورڈز کو کردار ادا کرنا چاہیے، اس سے فرق نہیں پڑتا کہ لیگ کس کی ہے یا ٹیم کس کی ملکیت میں ہے، ہر قوم کے کھلاڑیوں کو کھیلنے دیا جانا چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وسیم اکرم
پڑھیں:
غزہ میں فوج بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی:ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ امن فوج غزہ بھیجنے کا فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، پاک فوج سیاست میں نہیں الجھنا چاہتی، فوج کو سیاست سے دور رکھا جائے۔ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سرحدوں، عوام کی حفاظت کے لیے تیار ہے، پاکستان پالیسی بنانے میں خودمختار ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فتنہ الخوارج کے خلاف آپریشن میں 1667 دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم سیاسی جرائم پیشہ اور دہشت گرد گروپس ملک میں جرائم اور اسمگلنگ روکنے میں رکاوٹ ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کی شرائط معنی نہیں رکھتی، دہشت گردی کا خاتمہ اہم ہے۔ دہشت گردوں سے کبھی بات نہیں ہوگی۔ افغان طالبان کو پاکستان کا رسپانس فوری اور موثر تھا۔ پاکستان کے رسپانس کے وہی نتائج نکلے جو ہم چاہتے تھے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات اسمگلرز کی افغان سیاست میں مداخلت ہے اور وہاں سے بڑے پیمانے پر منشیات پاکستان اسمگل کی جا رہی ہے۔