کراچی:

سندھ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ اب یونیورسٹیز کے بجائے آئی بی اے سکھر لے گا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کابینہ کا اجلاس وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ہوا، جس میں میڈیکل اور ڈینٹل کالجز میں داخلہ پالیسی سے متعلق معاملات زیر غور آئے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق یہ پالیسی پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر دونوں کے لیے یکساں ہوگی۔ محکمہ صحت میڈیکل کالجز میں داخلے کو ریگولیٹ کرتا ہے۔ پبلک سیکٹر میں ایم بی بی ایس کی 2550 اور بی ڈی ایس کی 500 نشستیں ہیں جب کہ پرائیویٹ سیکٹر میں ایم بی بی ایس کی 1441 اور ڈینٹل کی 2025 نشستیں ہیں۔

سندھ کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب یونیورسٹیز کے بجائے ایم ڈی کیٹ کا ٹیسٹ آئی بی اے سکھر لے گا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ گزشتہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں کچھ بے ضابطگیوں پر  داخلہ پالیسی میں تبدیلی کی ہے۔ داخلہ پالیسی میں شفافیت اور میرٹ ہماری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کوشاں ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ کابینہ ایم ڈی کیٹ

پڑھیں:

سندھ حکومت اور وفاقی کا گندم کسی صورت درآمد نہ کرنے پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد (نمائندہ جسارت) وفاق اور سندھ حکومت نے گندم کی پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات کرنے اور گندم کسی صورت درآمد نہ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سے وفاقی وزیر فوڈ سیکورٹی رانا تنویر نے وفدکے ساتھ ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور معاون خصوصی خوراک جبارخان بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ اور وفاقی وزیر کے درمیان ملاقات میں گندم کی درآمد کے بجائے اپنے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی اور مدد کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ملکی سطح پر گندم کے لیے نیشنل پالیسی صوبوں کی مشاورت سے بنانے پر بھی اتفاق کیا
گیا۔اس دوران بتایا گیا کہ 3300 سے 4000 روپے گندم کی اوپن مارکیٹ میں قیمت ہے، ایسی پالیسی بنائی جائے گی، جس سے کاشتکاروں کو فائدہ ہو نہ کہ مڈل مین کو، گندم کسی صورت درآمد نہیں ہونے چاہیے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ بلاول زرداری نے فوڈ سیکورٹی کا خطرہ پہلے سے ظاہر کیا ہے، ہمیں کاشت کاروں کو اچھی سپورٹ پرائس دینی پڑے گی، ملک میں گزشتہ سال 6 فیصد گندم کی بوائی کم ہوئی، اچھی سپورٹ پرائس دیں گے توکاشتکار گندم اگائیں گے۔ مراد علی شاہ کاکہنا تھا کہ سندھ میں 34 لاکھ52 ہزار میٹرک ٹن گندم کی پیداوار ہوتی ہے اور سندھ میں 13لاکھ 85 ہزار میٹرک ٹن گندم موجود ہے، متعدد اجلاسوں میں سندھ و بلوچستان کی گندم ضروریات اور ذخائر کا جائزہ لیا، اندازے کے مطابق نئی فصل آنے تک گندم ہمارے پاس موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ فوڈ سیکورٹی کے حوالے سے کوئی نیشنل پالیسی بنانی ہوگی، گزشتہ سال بہت بڑی غلطی کی کہ سپورٹ پرائس مقرر نہیں کی، کاشتکاروں کو گندم میں گزشتہ سال نقصان ہوا وہ اپنی زمین بیچنے پر مجبور ہوئے، ہمیں اپنے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے زیادہ پیداوار کرنی ہوگی۔اس موقع پر وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرنے آیا ہوں، وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ اسٹریٹیجک گندم ذخائر موجود ہوں، وزیراعلیٰ پنجاب سے گندم ضروریات اور ذخائر پر بات کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، سپرہائی وے سے 3 خواجہ سرا کی لاشیں برآمد
  • جنگ ستمبر کا 21 واں روز: سیالکوٹ میں ٹینکوں کی لڑائی میں پاکستان کی فیصلہ کن فتح رہی
  • سکھر،اونٹ کی ٹانگ کاٹنے والے دو ملزمان گرفتار،وزیراعلیٰ نے نوٹس لے لیا
  • دریائے سندھ، کوٹری بیراج پر پانی کی آمد میں مزید اضافہ
  • سکھر میں انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بننے والی اونٹنی علاج کیلیے کراچی منتقل، دو ملزمان گرفتار
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کے حکم پر اونٹ کا علاج جاری
  • سکھر: کھیت میں گھس کر پانی پینے پر با اثر وڈیرے نے اونٹنی کی ٹانگ توڑ دی، مقدمہ درج
  • سندھ حکومت اور وفاقی کا گندم کسی صورت درآمد نہ کرنے پر اتفاق
  • سکھر: روہڑی میں اونٹ کی ٹانگ کاٹنے کے واقعے پر وزیراعلیٰ سندھ کا نوٹس
  • ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا کابینہ کا مرکزی دفتر اسلام آباد میں اہم اجلاس