کراچی ملک کا معاشی حب ہے، یہاں جدید عدالتی نظام کا قیام اہم ہے، چیف جسٹس WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز

کراچی(سب نیوز)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی نے کہا ہے کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، یہاں جدید عدالتی نظام کا قیام بہت اہم ہے۔
ڈسٹرکٹ بار کراچی کے وفد نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحیی آفریدی سے ملاقات کی، اس موقع پر چیف جسٹس نے کراچی میں ضلعی عدلیہ اور قانونی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔انہوں نے کہا کہ ضلعی عدالتیں عوام کو انصاف کی فراہمی کا بنیادی ذریعہ ہیں۔ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے۔ یہاں جدید عدالتی نظام کا قیام اہمیت کا حامل ہے۔ ملاقات میں چیف جسٹس نے ہر صوبے میں ایڈیشنل ریزیڈنٹ سیکرٹری تعینات کرنے کا عندیہ بھی دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کرنے والوں میں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر وڑائچ اور عبدالرحمن کورائی بھی شامل تھے۔ ملاقات میں لا اینڈ جسٹس کمیشن کے ایڈیشنل ریزیڈنٹ سیکرٹری سہیل مشوری بھی موجود تھے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایس اینڈ پی کی جانب سے چین کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ ’’اے پلس‘‘برقرار پی ٹی آئی دہشت گروں کیساتھ ہے، نیشنل ایکشن پلان پر کارروائی کسی کا باپ نہیں روک سکتا، طلال چوہدری خاتون ہراسانی کیس: سی ای او کے الیکٹرک نے 25 لاکھ جرمانہ جمع کرادیا پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کو عدالت سےبڑا ریلیف مل گیا سوات میں زمرد کی کان میں پھنسے چار مزدوروں کو بحفاظت نکال لیا گیا وفاقی حکومت کا 24 سرکاری اداروں کی تین مراحل میں نجکاری کا فیصلہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے رواں ہفتے امریکا کے دورے پر جانے کا امکان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: کا معاشی حب ہے چیف جسٹس

پڑھیں:

دفاع سے تجارت تک: پاکستان اور سعودی عرب کا نیا مشترکہ معاشی سفر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 ستمبر 2025ء) مقامی میڈیا کی طرف سے ہفتے کے روز سامنے آنے والی رپورٹوں کے مطابق سعودی عرب کے اعلیٰ سطحی تجارتی وفد کے اس دورے کا مقصد پاکستان کی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے ذریعے سعودی مملکت کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینا ہے۔

ریاض اور اسلام آباد نے 17 ستمبر کوباہمی دفاعی معاہدے پر دستخط کیے، جس سے دہائیوں پرانی سکیورٹی شراکت داری کو نمایاں طور پر مضبوط کیا گیا۔

یہ معاہدہ اس وقت ہوا جب اسرائیل کے قطر پر حملوں کے بعد خطے کی سفارتی اور سکیورٹی صورتحال میں بڑی تبدیلی آئی۔ سعودی تجارتی وفد کے دورے کی تیاریاں

دی نیوز انٹرنیشنل کے ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطحی سعودی تجارتی وفد کے پاکستان کے دورے کی تیاریوں کے ضمن میں اسلام آباد میں سعودی سفارت خانے کے سینئر حکام نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) کے صدر میاں ابوذر شاد سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سعودی کمرشل اتاشی نائف بن عبدالعزیز الحربی نے اعلان کیا کہ مملکت ایل سی سی آئی میں ایک خصوصی کمرشل ڈیسک قائم کرے گی، جس کا مقصد دو طرفہ تجارتی اقدامات کو آسان بنانا اور کاروباری روابط کو فروغ دینا ہے۔

الحربی نے پاکستان کی اُن معاشی صلاحیتوں جنہیں ہنوز بروئے کار نہیں لایا گیا، کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی خاطر ہر ممکن تعاون فراہم کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہپاکستانی مصنوعات کی براہ راست سعودی عرب برآمدات کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس سے یورپ سمیت تیسرے فریق کے ذریعے برآمدات کی ضرورت ختم ہو جائے گی، اس طرح لاگت میں کمی اور کارکردگی میں بہتری آئے گی۔

امداد سے زیادہ تجارت پر زور

سعودی کمرشل اتاشی نائف بن عبدالعزیز الحربی نے کہا ، ''ہمارا مقصد ایسی منظم پالیسیاں بنانا ہے جو نہ صرف اقتصادی تعاون کو مضبوط کریں بلکہ دونوں ممالک کے درمیان عوام کے عوام کے ساتھ روابط کو بھی بہتر بنائیں۔

‘‘

دی نیوز انٹرنیشنل کے ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ دورے کے دوران سعودی وفد پنجاب بھر کی اہم کاروباری شخصیات سے بھی ملاقاتیں کرے گا۔ پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور لاہور چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے خصوصی سیشنز کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس بات کا بھی قوی امکان ہے کہ صوبہ بھر کے چیمبرز کے نمائندوں کو ایل سی سی آئی میں اکٹھا کیا جائے گا تاکہ وہ سعودی کاروباری رہنماؤں سے بات چیت کر سکیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے لاہور چیمبر کے صدر میاں ابوذر شاد نے امداد سے زیادہ ''تجارت‘‘ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہپاکستان کو امداد کی ضرورت نہیں بلکہ تجارت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے میری ٹائم فیری سروس کو بحال کرنے کی تجویز بھی پیش کی جو 1960 کی دہائی میں دونوں ممالک کے درمیان چلنے والی نقل و حرکت کو آسان بنانے اور تجارت کو فروغ دینے کے لیے تھی۔

ادارت: افسر اعوان

متعلقہ مضامین

  • زباں فہمی262 ؛  کچھ ’نکاتِ سخن ‘ کے بارے میں، (حصہ دوم)
  • عالمی سطح پر قیام امن کے لئے پاک فوج کی کوششوں سے دنیا واقف
  • جاگیردارنہ نظام کو ایم کیو ایم ہضم نہیں ہوتی، خالد مقبول صدیقی
  • بیرسٹر سیف کی سردار احمد شکیب سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • پشاور ہائیکورٹ، فوجداری نظام عدل میں خامیوں کیخلاف درخواستوں پر لارجر بینچ تشکیل
  • پشاور ہائیکورٹ، فوجداری نظام عدل میں خامیوں کے خلاف درخواستوں پر لارجر نینچ تشکیل
  • دفاع سے تجارت تک: پاکستان اور سعودی عرب کا نیا مشترکہ معاشی سفر
  • کراچی: کمسن بچیوں سے زیادتی کرنے والے ملزم پر سائلین کا عدالتی احاطے میں تشدد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چیف جسٹس کے اختیارات اور عدالتی اقدامات سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیے
  • کراچی میں چالان ختم؟ یکم اکتوبر سے نیا نظام نافذ