ممتاز طبلہ نواز اور کلاسیکی موسیقی کے درخشاں ستارے استاد کالو خان انتقال کرگئے
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
پاکستان کے ممتاز طبلہ نواز اور کلاسیکی موسیقی کے درخشاں ستارے استاد کالو خان لاہور میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔ ان کے انتقال سے برصغیر میں فنِ طبلہ کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا ۔
استاد کالو خان، مشہور موسیقار استاد تافو کے شاگرد تھے اور انہوں نے اپنی فنی زندگی میں پاکستان اور بھارت کے کئی نامور موسیقاروں، گلوکاروں اور فنکاروں کے ساتھ پرفارم کیا۔ ان کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے نصرت فتح علی خان جیسے عالمی شہرت یافتہ فنکار کے ساتھ بھی اسٹیج شیئر کیا، اور اپنی طبلہ نوازی کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستانی موسیقی کا وقار بلند کیا۔
View this post on Instagram
A post shared by Sur Seva (@surseva512)
ان کے فن کے چرچے صرف پاکستان میں نہیں بلکہ بھارت، یورپ، مشرق وسطیٰ اور امریکہ تک پھیلے ہوئے تھے۔ ان کے شاگردوں کا ایک وسیع نیٹ ورک پوری دنیا میں موجود ہے، جو آج ان کے انتقال پر غمزدہ ہیں۔
استاد کالو خان اپنے پیچھے پانچ بیٹے سوگوار چھوڑ گئے ہیں۔ ان کا ایک بیٹا عباس خان اس وقت برطانیہ میں مقیم ہے، جو اپنے والد کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے خود بھی طبلہ نوازی میں مہارت رکھتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کر رہا ہے۔
استاد کالو خان کی نمازِ جنازہ لاہور میں ادا کی گئی جس میں فنکار برادری، مداح اور اہلِ خانہ بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔انکے جانے سے فنِ موسیقی کا یہ درخشاں چراغ بجھ گیا مگر ان کا فن، تربیت، اور اثر ہمیشہ زندہ رہے گا۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
جماعت اسلامی کا شدید احتجاج، بنگلادیش میں موسیقی کی تعلیم کا منصوبہ منسوخ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ڈھاکا:۔ بنگلادیش نے پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ منسوخ کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بنگلادیش کے ایک سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پرائمری اسکولوں کے لیے موسیقی کے اساتذہ کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ ختم کر دیا ہے ،اس اقدام کو مسلم اکثریتی ملک میں اسلام پسند گروپوں کی شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔
رواں سال اگست میں پرائمری تعلیم کی نگرانی کرنے والی وزارت نے موسیقی کے اساتذہ کی بھرتی کا اعلان کرتے ہوئے ایک سرکلر جاری کیا تھا جسے عبوری حکومت نے اب تبدیل کر دیا ہے۔
وزارت کے ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حکومت نے فیصلہ ختم کر دیا ہے اور حکم جاری کر دیا ہے۔ موسیقی اور جسمانی تعلیم (فزیکل ایجوکیشن) دونوں پوسٹوں کو اب ختم کر دیا گیا ہے ۔ بنگلادیشی حکومت نے اس فیصلے پر عوامی سطح پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
یہ تبدیلی بنگلادیش کی سب سے بڑی اسلام پسند سیاسی جماعت، “جماعت اسلامی” اور دیگر اسلامی تنظیموں کے شدید احتجاج کے بعد ہوئی ہے جو اسکول کے نصاب میں موسیقی کی شمولیت کی مخالفت کرتی ہیں۔
اے ایف ایم عبوری کابینہ میں مذہبی امور کا قلمدان سنبھالنے والے خالد حسین نے گزشتہ ہفتے وزارت تعلیم کے حکام سے اس معاملے پر بات چیت کی تھی۔ انہوں نے میٹنگ کے بعد صحافیوں کو بتایا کہ حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرے گی جو عوامی جذبات کے خلاف ہو۔ اگست 2024ءمیں شیخ حسینہ کی معزولی کے بعد سے 170 ملین آبادی پر مشتمل جنوبی ایشیائی ملک سیاسی بحران کا شکار ہے۔