پیوٹن کا ٹرمپ سے متحدہ عرب امارات میں ملاقات کا اشارہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متحدہ عرب امارات میں ممکنہ ملاقات کا اشارہ دیا ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب پیوٹن نے ماسکو میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید سے ملاقات کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ کئی دوست ممالک صدر ٹرمپ سے ان کی ملاقات کرانے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ اس ملاقات کو ممکن بنانے میں مدد بھی کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے کہا کہ اگر ٹرمپ سے ملاقات ہوئی تو وہ باہمی مفادات کی بنیاد پر ہوگی، اور متحدہ عرب امارات اس کے لیے ایک موزوں مقام ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے روس کو دھمکی دی ہے کہ اگر 8 اگست تک یوکرین امن معاہدہ نہ ہوا تو روس پر نئی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات
پڑھیں:
ملک ریاض کا بحریہ ٹاؤن بند کرنے کا اشارہ، مسائل کے حل کیلئے مذاکرات کی پیشکش
بحریہ ٹاؤن کے چیئرمین ملک ریاض نے ملک بھر میں کمپنی کی سرگرمیاں معطل کرنے کا عندیہ دے دیا، ساتھ ہی حکومتی اداروں کے ساتھ سنجیدہ مذاکرات کی اپیل بھی کی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے بیان میں ملک ریاض نے دعویٰ کیا کہ حکومتی اداروں کی جانب سے جاری دباؤ، گرفتاریوں، اثاثوں کے منجمد ہونے اور دیگر پابندیوں کے باعث بحریہ ٹاؤن کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے۔
ان کے مطابق درجنوں ملازمین گرفتار کیے گئے، کمپنی کے بینک اکاؤنٹس منجمد کر دیے گئے، عملے کی گاڑیاں ضبط ہوئیں، روزمرہ سروسز بری طرح متاثر ہوئیں
انہوں نے کہا کہ کمپنی اس وقت ملازمین کو تنخواہیں دینے کے قابل بھی نہیں، جبکہ ترقیاتی منصوبے تعطل کا شکار ہیں اور لاکھوں پاکستانیوں کی کھربوں روپے کی سرمایہ کاری غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔
پاکستانی معیشت بھی متاثر ہو سکتی ہے
ملک ریاض نے خبردار کیا کہ بحریہ ٹاؤن کی سرگرمیوں کی ممکنہ بندش نہ صرف ہزاروں ملازمین اور ان کے خاندانوں بلکہ ملکی معیشت پر بھی منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ ان کے مطابق کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں سینکڑوں ارب روپے کے پراجیکٹس رکے ہوئے ہیں۔
مذاکرات اور ثالثی کی پیشکش
بحریہ ٹاؤن کے بانی نے حکومت اور ریاستی اداروں سے اپیل کی کہ وہ سنجیدہ مکالمے کا راستہ اپنائیں۔ انہوں نے کسی بھی ثالثی (Arbitration) میں شرکت اور اس کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ثالثی ہمیں رقوم کی ادائیگی کا پابند بناتی ہے تو ہم وہ ادائیگی یقینی طور پر کریں گے۔
پاکستان سے وفاداری قائم ہے
ملک ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن نے دو دہائیوں میں پاکستان کے لیے بے شمار خدمات انجام دیں، لاکھوں افراد کو روزگار دیا، جدید طرز کی بستیاں بنائیں اور قومی خزانے میں اربوں روپے کا حصہ ڈالا۔
انہوں نے کہا کہ را پاکستان سے عشق، وفاداری اور خدمت کا جذبہ آج بھی ویسا ہی ہے۔ لیکن ہمیں خاموشی سے رخصت ہونے کے بجائے، سننے اور سمجھنے کا موقع دیا جائے۔