کیمبرج امتحانات 2025 لیک پرچوں کا معاملہ، اسپیکر قومی اسمبلی کو رپورٹ پیش
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
— تصویر بشکریہ رپورٹر
کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامینیشنز 2025 کے دوران سوالیہ پرچوں کے افشاء (لیک) سے متعلق تفتیشی رپورٹ آج اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کو ان کے دفتر میں پیش کی گئی۔
یہ رپورٹ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے چیئرمین ایم این اے عظیم الدین زاہد لکھوی، سب کمیٹی کے اراکین ایم این اے سبین غوری اور ایم این اے پروفیسر انجینئر عبدالعلیم خانزادہ نے پیش کی۔
رپورٹ طلبہ، والدین اور ماہرین تعلیم کے شدید خدشات کی روشنی میں مرتب کی گئی ہے، جس میں امتحانات کی شفافیت، بین الاقوامی تعلیمی اصولوں کی بالا دستی اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچاؤ کے لیے سفارشات شامل کی گئی ہیں۔
اراکین پارلیمنٹ نے زور دیا کہ ایسے واقعات صرف امتحانی نظام ہی نہیں، بلکہ قومی وقار اور تعلیمی اداروں پر عوامی اعتماد کو متاثر کرتے ہیں۔
اس لیے اس قومی ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے تعلیمی نظام کی پاسداری اور شفافیت کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس؛اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ
اسلام آباد:قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2025ء منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی نے بل کی کئی ترامیم پر اعتراض اٹھایا۔ نوید قمر نے کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی میں آیا، اس بل کی کئی شقوں پر پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں۔ پیپلز پارٹی بل کو موثر بنانے کے لیے ترامیم پیش کرے گی۔ وزیر مملکت داخلہ نے نوید قمر کی پیش کی گئی ترامیم کی حمایت کی، جس کے بعد اتھارٹی کے ممبران سے متعلق پیپلز پارٹی کی ترامیم منظور کرلی گئیں اور بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا گیا۔
اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جواب نہ آنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی صورت حال رہی تو محکموں سے سیکرٹری کا آنا لازمی قرار دے دیں گے۔
دورانِ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کے پاس ہر سال کا ریپیٹری ایشن کا ریکارڈ نہیں تو ان کا اسپیشل آڈٹ کرنا چاہیے۔ اسپیکر نے بلال اظہر کیانی سے استفسار کیا کہ ہم کوئی اسپیشل آڈٹ نہ کرالیں؟، جس پر بلال اظہر کیانی نے جواب دیا کہ وہ تو آپ کا استحقاق ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ معاشی استحکام آیا ہے جس کے نتیجے میں پرائمری بیلنس بھی مثبت ہوا ۔ پالیسی ریٹ بھی کم ہوا۔ بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھایا گیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم نے 3 سال کی مدت میں امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر کیے۔ فیلد مارشل عاصم منیرکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری ذوالفقار علی بھٹی نے بتایا کہ سفارتکاری سے ملکی معیشت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔ مہنگائی کی شرح 23 فیصد سے ساڑھے 4 فیصد پر لائے ہیں۔ امریکا نے انڈیا پر 25 فیصد سے 50 فیصد ٹیرف بڑھایا ہے، اس خطے میں سب سے کم ٹیرف پاکستان پر ہے۔ تمام ٹریڈ یونین کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ ہمارا تمام چیمبرز کے ساتھ بھی رابطہ ہے۔ خشک میوہ جات برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹریننگ بھی دی جا رہی ہیں۔ امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارت ہے۔
دلچسپ صورتحال
ایوان میں دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب قادر پٹیل اپنی نشست سے اُٹھ کر اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بیٹھ گئے ۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی خرم شہزاد ورک بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ قادر پٹیل کو اپوزیشن لیڈر کی نشست پر دیکھ کر اراکین نے قہقہے لگائے۔