عادل راجہ نےپاکستان کی خفیہ ایجنسی کےخلاف ایک اور جھوٹا پراپیگنڈا کرناشروع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, August 2025 GMT
لندن(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاک فوج کے خلاف زہر اگلنے والے سابق فوجی افسر عادل راجہ نے ایک اور جھوٹا پراپیگنڈا کرناشروع کردیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را ، کی ایما پر مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر جھوٹی خبر پھیلاتے ہوئے عادل راجہ نے کہاہےکہ آئی ایس آئی کے ڈی جی کی پوسٹ کے لئے میجر جنرل واجد عزیز اور میجر جنرل فیصل نصیر میں سخت مقابلہ جاری ہے۔
واضح رہے کہ عادل راجہ پاک فوج اورپاکستانی خفیہ ایجنسی کےخلاف زہر اگلتارہتاہے۔حال ہی میں سابق بریگیڈیئر راشد نصیر اور عادل راجہ کے درمیان لندن میں ہتک عزت کے ہائی پروفائل کیس کی سماعت مکمل ہوئی جس میں لندن ہائی کورٹ کے ڈپٹی جج رچرڈ اسپئیر مین نے عادل راجہ کے ارشد شریف کے قتل میں آئی ایس آئی کے ملوث ہونے کے دعوے کو رد کردیا ۔
لاہور میں دوران چیکنگ کار سوار خاتون نے تلخ کلامی کےبعدبوتل مارکر لیڈی اہلکار کا سر پھاڑ دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے، پارٹی میں اس پر بات کروں گا: سلمان اکرم راجہ
—فائل فوٹوپاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ کل احتجاج میں لوگ کیوں نہیں پہنچے؟ پارٹی میں اس پر بات کروں گا۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اور محمود اچکزئی کل رات 11 بجے تک بانی کی بہنوں کے ساتھ چکری انٹرچینج پر رہے۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی کال ہو کوئی ایم این اے بغیر معقول وجہ کیسے دور رہ سکتا ہے، احتجاج میں شامل نہ ہونے کی اگر کوئی معقول وجہ نہیں تو اس کا جواب دینا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ کل کے احتجاج پر میں نے کہا تھا یہ صوبائی اور مقامی سطح کا ہو گا، میں سمجھتا ہوں کل کا دن بڑی حد تک کامیاب رہا، کل کا احتجاج اسے بہتر ہو سکتا تھا اور آئندہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کل عوام نے ثابت کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی اور مقامی قیادت کو بتایا گیا تھا وہ خود احتجاج ترتیب دیں، لوگ کیوں نہیں نکلے اس پر بانی سے مشاورت کریں گے، کل کا احتجاج اچھی کوشش تھی اس میں مزید بہتری آئے گی، کل کا احتجاج آخری احتجاج نہیں تھا، یہ عمل جاری رہے گا۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ توشہ خانہ ٹو کا ٹرائل مکمل طور پر غیر آئینی اور غیر قانونی ہے، سائفر کیس میں بھی فیملی، میڈیا اور وکلاء کو داخلے سے روک دیا گیا تھا، سائفر کیس کا ٹرائل ہائی کورٹ نے 2 مرتبہ کالعدم قرار دیا۔
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ کی واضح ہدایات ہیں اگر میڈیا، وکلاء اور فیملی کو داخلہ نہیں دیا جاتا تو یہ اوپن ٹرائل نہیں، 26ویں ترمیم کے بعد پھر میڈیا، فیملی اور وکلاء کو روکا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ توشہ خانہ کیس ٹو میں میرا وکالت نامہ ہے، مجھے بھی روکا گیا ہے، ہم اس غیر آئینی ٹرائل کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، جب تک قانون کی اطاعت نہیں ہوگی یہ ٹرائل نہیں چل سکتا، بیرسٹر سلمان صفدر اندر گئے ہیں وہ یہ نکتہ عدالت کے سامنے اٹھائیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذاکرات کا فیصلہ بالآخر بانی نے کرنا ہے، مذاکرات ان کی اجازت سے ہوں گے، موجودہ ماحول میں کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے، جب ایک ایس ایچ او ہائی کورٹ کے حکم نہیں مانتا ایسے میں کیا مذاکرات ہوں گے۔