حکومت نے ٹیکس نیٹ میں توسیع کی پالیسی کے تحت نان فائلرز کے لیے بینک سے رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی جبکہ جائیداد کی خرید و فروخت پر بھی ٹیکس کے نئے سلیبزعائدکئے گئے
تفصیلات کے مطابق نان فائلرز کے لیے یومیہ 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کر دی گئی ہے۔ یہ ٹیکس ایڈوانس اور ایڈجسٹیبل ہوگا، اور ہر بینکنگ کمپنی اسے وصول کرنے کی مجاز ہوگی۔ یہ اضافہ ان افراد پر لاگو ہوگا جو ایف بی آر کی ایکٹیو ٹیکس پیئرز لسٹ میں شامل نہیں ہیں۔
پراپرٹی کی خرید و فروخت پر نئے سلیبزرکھ دیئے گئے
ایف بی آر نے غیر منقولہ جائیداد کی خریداری اور منتقلی پر عائد ایڈوانس ٹیکس میں بھی تبدیلیاں کی ہیں
پراپرٹی خریدنے والوں کے لیے ٹیکس میں کمی کی گئی ہے تاکہ ریلیف فراہم کیا جا سکے
5 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی پر ٹیکس 3 فیصد سے کم ہو کر 1.

5 فیصد کر دیا گیا۔
10 کروڑ روپے تک کی پراپرٹی پر ٹیکس 3.5فیصدسے گھٹا کر 2 فیصدکر دیا گیا۔
10 کروڑ سے زائدمالیت کی پراپرٹی پر ٹیکس 4فیصد سے کم کر کے 2.5 فیصدکر دیا گیا۔
دوسری جانب پراپرٹی فروخت یا منتقلی کرنے والوں کے لیے ہر سلیب میں 1.5 فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ یہ اقدام فروخت کنندگان کی جانب سے حاصل کردہ کیپیٹل گین کی ایڈجسٹمنٹ کے مقصد سے کیا گیا ہے۔
ان ترامیم کے لیے انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 236C اور 236K میں رد و بدل کیا گیا ہے۔ ایف بی آر کا مؤقف ہے کہ ان اقدامات کا مقصد ٹیکس نظام کو مؤثر بنانا، نان فائلرز پر دباؤ بڑھانا اور فائلرز کو ریلیف دینا ہے۔

 

Post Views: 6

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نان فائلرز پر ٹیکس کے لیے

پڑھیں:

سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی(کامرس رپورٹر)حالیہ سروے میں انکشاف ہوا ہے کہ ریٹیل مارکیٹ میں دستیاب سگریٹ برانڈز میں سے 81.01 فیصد پر ٹیکس اسٹیمپ موجود نہیں ہے، یہ رجحان وسیع پیمانے پر ایکسائز ڈیوٹی چوری کی نشاندہی کرتا ہے۔ سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے گئے، جبکہ 6.96 فیصد سگریٹ برانڈز ٹیکس کی ادائیگی کرکے اور بغیر ٹیکس دونوں شکلوں میں فروخت ہو رہے تھے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ باقاعدہ سگریٹ برانڈز کے ساتھ ساتھ ایک متوازی غیر قانونی تقسیم کا نظام بھی چل رہا ہے۔ملک میں غیر قانونی تجارت کے خاتمے کے لیے ایک مشاورتی فورم اسٹاپ الیگل ٹریڈ کے تحت کئے گئے سروے ‘‘پاکستان میں غیر قانونی سگریٹوں کا بے قابو پھیلاو ¿’’ میں سگریٹ کی ریٹیل مارکیٹ میں ٹیکس اور تمباکو کنٹرول کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی تشویشناک سطح کو اجاگر کیا گیا ہے۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں سگریٹ کی بلیک مارکیٹ تیزی سے پھل پھول رہی ہے اور غیر قانونی تجارت کو روکنے کے لیے ضوابط کے سختی سے اطلاق کی فوری ضرورت ہے۔سروے کے مطابق تقریباً 47 فیصد سگریٹ برانڈز نے پیکنگ پر لازمی صحت سے متعلق وارننگز ظاہر نہیں کیں، جو قومی تمباکو کنٹرول قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ صرف 53.16 فیصد برانڈز نے ان قوانین کی پاسداری کی۔ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ سگریٹ برانڈز کی وسیع موجودگی انفورسمنٹ نظام کے لیے ایک سنگین چیلنج بن چکی ہے۔

کامرس رپورٹر گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسٹاک ایکسچینج میں 1100 پوائنٹس کی کمی، سرمایہ کاروں پر دباؤ برقرار
  • مینول طریقے سے انکم ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی تاریخ میں 30 نومبر تک توسیع
  • مینول ٹیکس فائلرز کیلئے ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں 30 نومبر تک توسیع
  • مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کیلئے خصوصی سہولت کا اعلان
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج مندی کی لپیٹ میں، انڈیکس میں 1000 پوائنٹس کی کمی
  • ریٹیل اور ہول سیل سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے نیا قانون نافذ
  • سروے کے مطابق صرف 12.03 فیصد مصنوعات پر ٹیکس اسٹیمپ پائے
  • سگریٹ برانڈز کی جانب سے اربوں روپے کے ٹیکس غائب، بڑے پیمانے پر چوری کا انکشاف
  • پاک سری لنکا ون ڈے سیریز کے ٹکٹس کی آن لائن فروخت شروع
  • سیمنٹ کی برآمد اکتوبر 2025 میں بھی منفی نمو کا شکار