سٹی 42 : پاک بحریہ کے زیرِ اہتمام کراچی اور پورٹ قاسم پر دو روزہ پورٹ سکیورٹی اور ہاربر ڈیفنس ایکسرسائز کا انعقاد کیا گیا۔

مشق میں پاک بحریہ کی کوسٹل کمانڈ، پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ، کراچی پورٹ ٹرسٹ اور دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے شریک تھے۔ مشق کا مقصد بحری تنصیبات کو درپیش ممکنہ خطرات کی بروقت نشاندہی، فوری روک تھام اور مؤثر تدارک یقینی بنانا تھا۔مشق مختلف منظرناموں پر مشتمل تھی جن کا مقصد متعلقہ اداروں کی تیاری اور مشترکہ ردعمل کی صلاحیتوں کو جانچنا تھا۔

10 مرلہ میں 2 پودے ،1کنال میں 4 پودے لگانے کی پابندی

مشق میں مواصلاتی صلاحیت، صورتحال سے آگاہی اور کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کو مربوط بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی۔یہ مشق بحری اثاثوں کے تحفظ اور تجارتی سرگرمیوں کو بلا تعطل جاری رکھنے کے لیے پاک بحریہ اور متعلقہ اداروں کے عزم کی مظہر ہے۔

سورس : آئی ایس پی آر 

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: پاک بحریہ

پڑھیں:

12 روزہ دفاع کے دوران امریکہ، نیٹو اور اسرئیل کی مشترکہ جنگی صلاحیت کا کامیاب مقابلہ کیا، ایران

اسٹریٹجک اسٹڈیز کے مرکز کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد رضا پوردستان نے ڈیفنس پریس کو انٹرویو میں ائیر ڈیفنس کو اپ گریڈ کرنے کے بارے میں کہا کہ ہمارے پاس زیادہ تر دفاعی نظام مقامی ہیں، اور ان کے ڈیزائن، تعمیر، اور دیکھ بھال اختراعی سوچ رکھنے والے ایرانی نوجوان انجام دیتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے اسٹراٹیجک اسٹڈیز سینٹر کے سربراہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ صیہونی حکومت امریکہ اور مغربی ممالک کی بھرپور حمایت کے ساتھ اسلامی ایران کے ساتھ میدان جنگ میں داخل ہوئی اور 12 روزہ دفاع مقدس میں اسلامی جمہوریہ ایران نے نہ صرف صیہونی حکومت بلکہ نیٹو کی تمام فوجی صلاحیتوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے اسٹریٹجک اسٹڈیز کے مرکز کے سربراہ بریگیڈیئر جنرل احمد رضا پوردستان نے ڈیفنس پریس کو انٹرویو میں ائیر ڈیفنس کو اپ گریڈ کرنے کے بارے میں بھی بتایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکی، عبری اور مغربی اتحاد کو کچل کر رکھ دیا، انہوں نے ایران کیخلاف جارحیت میں کسی بین الاقوامی قانون اور عالمی معاہدے کا پاس نہیں رکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ فضائی حملوں پر مبنی آپریشنز میں، حملہ آور کے سامنے سب سے پہلی رکاوٹ ائیر ڈیفنس ہی ہوتا ہے، اور دشمن اپنی جدید ترین ٹیکنالوجیز جیسے سائبر حملوں اور الیکٹرانک وارفیئر کے ذریعے فضائی دفاعی نظام کو رکاوٹ سمجھتے ہوئے اسے تباہ کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایرانی مسلح افواج کے پاس زیادہ تر دفاعی نظام مقامی ہیں، اور ان کے ڈیزائن، تعمیر، اور دیکھ بھال اختراعی سوچ رکھنے والے ایرانی نوجوان انجام دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 12 روزہ دفاع مقدس کے فوراً بعد، ضروری سائنسی، تکنیکی اور صنعتی کوششیں اس نظام کی بحالی، تعمیر نو اور اسے جدید خطوط پر تیار کرنے کے لیے بہت سے قدم اٹھائے گئے ہیں، خدا کا شکر ہے کہ ہم کامیاب رہے ہیں۔ امیر پوردستان نے کہا کہ مطالعاتی اور تحقیقی مراکز کا ایک اہم کام اندرونی اور علاقائی ماحول کی مسلسل نگرانی اور واقعات کی پیشین گوئی کرنا ہوتا ہے، اس کے علاوہ، لڑائیوں کا تجزیہ اور جائزہ لینا اور سیکھے گئے تجربات اور اسباق کو مرتب کرنا ان مراکز کے ذمے ہوتا ہے، اس سلسلے میں اب تک بہت سی خصوصی نشستیں ہو چکی ہیں اور ان نتائج کی قابل استفادہ وضاحت اور تالیف جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈاکٹر عافیہ کی 86 سال کی سزا کا مقصد سیاسی فوائد حاصل کرنا تھا،عافیہ موومنٹ
  • سکھر ،سوئٹ ہوم کے زیراہتمام سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد
  • حزب اللہ کی سعودی عرب کو رابطوں اور تعلقات کی اعلانیہ دعوت
  • میرپورخاص،اسلامی جمعیت طلبہ کے زیراہتمام سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد
  • 12 روزہ دفاع کے دوران امریکہ، نیٹو اور اسرئیل کی مشترکہ جنگی صلاحیت کا کامیاب مقابلہ کیا، ایران
  • نیول چیف نے کراچی میں ڈینٹل کالج اور اسپتال کی نئی عمارت کا افتتاح کردیا
  • لاہور، ڈیفنس میں تیز رفتار کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار دو نوجوان جاں بحق
  • کراچی: بن قاسم ٹاؤن میں ڈکیتی، ڈاکوؤں کے تشدد سے ایک شخص جاں بحق
  • جامعہ کراچی میں انجمن محبان رسول (ص) کے زیر اہتمام سالانہ محفلِ میلاد النبی (ص) کا انعقاد
  • نیول چیف کا بحریہ یونیورسٹی ڈینٹل کالج اور ہسپتال کی نئی عمارت کا افتتاح