پنجاب میں یکم ستمبر سے پہلے اسکول کھولنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
لاہور (نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے واضح کر دیا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات کے دوران یکم ستمبر سے پہلے کسی بھی اسکول کو کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہوگی۔
صوبائی وزیر تعلیم پنجاب رانا سکندر حیات نے کہا کہ گرمی کی شدت کے باعث دی جانے والی تعطیلات میں اسکول کھولنا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے والدین اور شہریوں سے اپیل کی کہ اگر کوئی اسکول قبل از وقت کھلتا ہے تو فوری طور پر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے دفتر یا فراہم کردہ ہیلپ لائن پر اطلاع دیں۔
شکایات درج کرانے کے لیے محکمہ تعلیم کی ہیلپ لائن 0316-0261408 فعال کر دی گئی ہے، جہاں شہری اسکول کا نام اور دیگر تفصیلات فراہم کر سکتے ہیں۔
وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ یہ ہدایت سرکاری اور نجی دونوں تعلیمی اداروں پر یکساں طور پر لاگو ہوگی، اور کسی کو بھی اس سے استثنا حاصل نہیں ہوگا۔
ماہرین تعلیم کے مطابق، یہ فیصلہ نہ صرف طلبہ کی صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے بلکہ موسم کی شدت کے پیش نظر تدریسی عمل کو متاثر ہونے سے بچانے کا بھی ایک مؤثر قدم ہے۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بلوچستان ہائیکورٹ کے افغان طلباء و طالبات کیخلاف کارروائی نہ کرنے کے احکامات
افغان مہاجرین انخلاء سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بنچ نے حکومت کو زیر تعلیم افغان طلباء و طالبات کیخلاف امتحانات تک کارروائی سے روک دیا۔ اسلام ٹائمز۔ عدالت عالیہ بلوچستان نے بلوچستان میں زیر تعلیم افغان طلباء و طالبات کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ اور جسٹس سردار احمد حلیمی پر مشتمل بنچ نے افغان مہاجرین کی انخلا اور افغانستان واپسی سے متعلق دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔ جس کے دوران درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ، وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل محمد فرید ڈوگر، ملک نسیم انور کاسی، صوبائی حکومت کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل ظہور احمد بلوچ و دیگر پیش ہوئے۔ درخواست گزار سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ اس وقت بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کے بچے اور جوان یہاں تعلیمی اداروں اور جامعات میں زیر تعلیم ہیں، جبکہ تعلیمی سیشن کو ختم ہونے میں کم وقت ہی رہ گیا ہے۔
بعض طلباء و طالبات فارن ریزروو سیٹس پر زیر تعلیم ہیں، مگر انہیں بھی تنگ کیا جا رہا ہے۔ اس لئے اس بابت عدالت احکامات جاری کریں۔ اس پر بنچ نے حکومت کو زیر تعلیم افغان طلباء و طالبات کے خلاف امتحانات تک کارروائی سے روک دیا اور انتظامیہ کو تاکید کی کہ زیر تعلیم افغان طلباء و طالبات کو تنگ کرنے سے گریز کیا جائے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ آئین کے آرٹیکل 25/A کے تحت حصول تعلیم سب کا بنیادی حق ہے۔ جس سے بنچ کے ججز نے اتفاق کیا اور ریمارکس دیئے کہ آئین سب کو حصول تعلیم کا حق دیتا ہے۔ سید نذیر آغا ایڈووکیٹ نے بنچ کو بتایا کہ افغان مہاجرین کے عزت نفس کو مجروح کرنے جیسی شکایات مل رہی ہے۔ اس لئے اس بابت پولیس و دیگر کو بھی ہدایات جاری کئے جائیں۔ بعد ازاں آئینی درخواست کی سماعت کو ملتوی کردیا گیا۔