دبئی میں پاکستان کے یوم آزادی کی تقریب (کل)، 60ہزار سے زائد افراد کی شرکت متوقع
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اگست2025ء)ایکسپو سٹی میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کی شاندار تقریب کل ( اتوار) کو منعقد ہوگی۔تقریب میں 60 ہزار سے زائد شرکا کی شرکت متوقع ہے، پاکستانی ثقافت کی سب سے بڑی عوامی نمائندگی میں وزیر رواداری شیخ نہیان بن مبارک النہیان اور پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے۔
(جاری ہے)
تقریب ’’امارات لوز پاکستان ‘‘کے تحت منعقد کی جائے گی، پاکستان ایسوسی ایشن دبئی کے تعاون اور دبئی پولیس کی معاونت سے ایونٹ کی تیاری مکمل کر لی گئی، صوفی موسیقی، لوک رقص اور فنون لطیفہ کی بھرپور نمائندگی ہوگی، ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا جائے گا۔ پاکستانی فنکار ساحر علی بگا، نتاشا بیگ اور یوسف بشیر قریشی اپنی پرفارمنس پیش کریں گے، پاکستانی کمیونٹی کی نمایاں شخصیات کو خدمات کے اعتراف میں اعزازات سے نوازا جائے گا۔ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کو 50 سال سے زائد ہو چکے ہیں، متحدہ عرب امارات کی پاکستان میں سرمایہ کاری 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج طلب، 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وفاقی کابینہ سے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری آج متوقع ہے، جس کے لیے وزیرِاعظم شہباز شریف نے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں ارکان کو ترمیمی مسودے پر تفصیلی بریفنگ دی جائے گی، جس کے بعد کابینہ سے اس کی منظوری لی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ستائیسویں آئینی ترمیم کا مسودہ آج ہی سینیٹ کے اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ترمیم سے متعلق اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لے لیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے وفد سے ملاقات میں وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ ایم کیو ایم کے بلدیاتی مسودے کی تجاویز کو 27ویں آئینی ترمیم میں شامل کیا جائے گا، جس پر ایم کیو ایم نے ترمیم کی حمایت کا اعلان کر دیا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ انتخابات کے بعد بننے والی مقامی حکومتوں کو مالی، انتظامی اور سیاسی اختیارات دیے جائیں، ان کی مدت چار سال مقرر کی جائے اور آئندہ انتخابات نگران سیٹ اپ کے تحت کرائے جائیں۔