غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر پھوٹ، وزیر خزانہ نے نیتن یاہو کی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
غزہ پر فوجی قبضے کے منصوبے پر پھوٹ، وزیر خزانہ نے نیتن یاہو کی حکومت گرانے کی دھمکی دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز
تل ابیب (سب نیوز) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے غزہ پر فوجی قبضے کی تجویز کو سیکیورٹی کابینہ سے منظور کرانے کے بعد حکومت میں شدید اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل اسموٹرچ نے اس منصوبے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکومت گرانے اور قبل از وقت انتخابات کرانے کی دھمکی دے دی۔
اسرائیلی سرکاری نشریاتی ادارے کان کے مطابق، جمعرات کی رات کابینہ اجلاس کے دوران اسموٹرچ نے کہا کہ اگر حکومت جنگ کے اصل اہداف سے پیچھے ہٹتی ہے تو یہ اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ ہوگا۔اسموٹرچ نے کہا کہ اب انہیں یقین نہیں رہا وزیراعظم نیتن یاہو اسرائیلی فوج کو فیصلہ کن فتح کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے وہ اس امید پر تحفظات نظرانداز کرتے رہے کہ فوج مکمل کامیابی کے لیے کوشاں ہے، مگر اب انہوں نے وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد کھو دیا ہے۔
یہ اختلافات اس وقت شدت اختیار کر گئے جب سیکیورٹی کابینہ نے دو روز قبل نیتن یاہو کے اس منصوبے کی منظوری دی، جس کے تحت غزہ پر فوجی کنٹرول قائم کر کے اسے حماس کے قبضے سے آزاد کرایا جائے گا۔ نیتن یاہو کے مطابق، مقصد غزہ پر طویل المدت قبضہ نہیں بلکہ ایک سول انتظامیہ قائم کرنا ہے جس میں نہ حماس کو جگہ ملے گی اور نہ ہی فلسطینی اتھارٹی کو۔
مزید برآں، ریلیجیس صیہونیت پارٹی کے رکن پارلیمنٹ زوی سوکوٹ نے بھی وارننگ دی کہ اگر حکومت جنگ کے اہداف ترک کرتی ہے تو وہ حکومت گرانے کے لیے ووٹ دیں گے۔ سوکوٹ نے کہا: اگر ہم 6 اکتوبر 2023 کی صورتحال پر واپس جاتے ہیں اور جنگ کے اہداف چھوڑ دیتے ہیں تو یہ اسرائیل کے لیے وجودی خطرہ ہوگا۔ ایسی صورت میں فوری انتخابات ضروری ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجارجیا: گھر پر گرنے والا خلائی پتھر زمین سے 2 کروڑ سال پرانا نکلا، سائنسدان حیران جارجیا: گھر پر گرنے والا خلائی پتھر زمین سے 2 کروڑ سال پرانا نکلا، سائنسدان حیران تل ابیب میں غزہ جنگ بندی کیلئے ہزاروں افراد کا نیتن یاہو کیخلاف احتجاج اسرائیل کی جانب سے جان بوجھ کر پیدا کردہ افراتفری سے امدادی سامان لوٹ لیا گیا ، غزہ میڈیا آفس وینزویلا کی پارلیمنٹ کی جانب سے وینزویلا میں امریکی مداخلت کی مذمت آپریشن سندور، پتہ نہیں تھا پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے، بھارتی آرمی چیف وزیراعظم کا 20 برس بعد جاپان کا تاریخی دورہ، معاشی پیکج اور معاہدے متوقعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیتن یاہو کی حکومت گرانے غزہ پر فوجی
پڑھیں:
نہیں چاہتا اسرائیلی وزیر اعظم اور ان کا خاندان میزائل حملے میں مارا جائے، چلی کے صدر کا خطاب
چلی کے صدر گیبریل بورک نے اقوام متحدہ میں غزہ کے انسانی بحران پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ان کے خاندان کے ساتھ میزائل سے ٹکڑے ٹکڑے ہوتے دیکھنا نہیں چاہتا۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چلی کے صدر نے کہا کہ 2025 میں اقوام متحدہ کی تشکیل کو 80 سال مکمل ہوں گے، 1945 کے بعد سے دنیا بہت زیادہ بدل چکی ہے پھر بھی، کچھ چیزیں جوں کی توں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے سلسلے میں کبھی کبھی بین الاقوامی برادری پر دوہرے معیار کا الزام لگایا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مخالفین کی مذمت کرتے ہیں، لیکن جب کوئی مبینہ دوست اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہم آنکھیں پھیر لیتے ہیں یا ابہام کا اظہار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود غزہ میں شہید کیے جانے والا فلسطینی نوجوان اور افغانستان میں اسکول سے نکالی جانے والی خواتین "سب سے بڑھ کر انسان ہیں۔
انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ تمام اقوام کو اپنی آواز کو ان کے حق میں بلند کرنا چاہیے۔
انہوں نے اپنے زبردست خطاب میں کہا کہ ’میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو ان کے خاندان کے ساتھ میزائل سے ٹکڑے ٹکڑے ہوتے نہیں دیکھنا چاہتا‘۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’نیتن یاہو اور فلسطینی عوام کی نسل کشی کے ذمہ داروں کو بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کٹہرے میں دیکھنا چاہتا ہوں‘۔