واشنگٹن ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست 2025ء ) چیف آف آرمی سٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ بھارت کی حالیہ جارحیت نے پورے خطے کو ایک خطرناک جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا، پاکستان نے بھارتی اشتعال انگیزی کا پُرعزم اور بھرپور جواب دیا، مستقبل کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ دورہ امریکہ کے دوران پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بھارت کی خفیہ ایجنسی “را” کی دہشت گرد سرگرمیوں، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل اور کلبھوشن یادیو کیس کو بھارت کے منفی عزائم کی واضح مثالیں قرار دیا، فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کی گئی جس پر عالمی سطح پر بھی تشویش پائی جاتی ہے۔

آرمی چیف کا کہنا ہے کہ بھارت خود کو دنیا کا رہنما کہنے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اس کے اقدامات حقیقت کے بالکل برعکس ہیں، بھارت کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف پاکستان نے ایک مؤثر اور کامیاب سفارتی جنگ لڑی ہے، مقبوضہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں بلکہ ایک نامکمل بین الاقوامی ایجنڈا ہے جس پر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے، قائداعظم محمد علی جناح نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا اور پاکستان آج بھی اس مؤقف پر قائم ہے۔

(جاری ہے)

فیلڈ مارشل نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملک کا سرمایہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کمیونٹی برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے، بیرون ملک پاکستانی پاکستان کے عزت و وقار کا سرچشمہ ہیں اور ان کا کردار ناقابلِ فراموش ہے، سوشل میڈیا دشمن عناصر کی جانب سے انتشار پھیلانے کا ذریعہ بن چکا ہے، نئی نسل کی سوچ اور ترجیحات کو سمجھنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے اور ممکنہ تجارتی معاہدے کے نتیجے میں بھاری سرمایہ کاری کی امید ہے، سعودی عرب، یو اے ای اور چین کے ساتھ جاری معاشی تعاون کو بھی سراہا گیا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیلڈ مارشل بھارت کی

پڑھیں:

فیلڈ مارشل سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے( امریکی جریدہ)

17 جون کوبھارتی وزیر اعظم کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر آرمی چیف عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں،جریدے کا دعویٰ
ٹرمپ اورمودی کی45 منٹ کی ٹیلی فونک گفتگو امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی،بلومبرگ

امریکی جریدے بلومبرگ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ممکنہ ملاقات کے ڈر سے امریکی صدر سے ملنے سے گریز کیا۔جریدے کے مطابق مودی نے 17 جون کو امریکی صدر کی کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کیا، مودی کو خدشہ تھا کہ امریکی صدر فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات نہ کرادیں۔امریکی جریدے نے دعویٰ کیا کہ 17جون کو امریکی صدر اورمودی کی 45 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو ہوئی تھی، یہ گفتگو ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات کے درمیان ٹرننگ پوائنٹ بنی۔اس تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکا اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی اور تناؤ کی جھلک اس وقت بھی سامنے آئی جب ٹرمپ نے بھارتی معیشت کومردہ کہا۔بعد ازاں امریکی صدر ٹرمپ نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی صدر کے مشکور ہیں جن کی وجہ سے پاک بھارت سمیت کئی جنگیں رُکیں، فیلڈ مارشل
  • پاکستان واضح کرچکا، کسی بھی بھارتی جارحیت کا بھر پور جواب دیا جائے گا: فیلڈ مارشل
  • امریکا کے ساتھ ممکنہ تجارتی معاہدہ ،پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری متوقع ہے،فیلڈمارشل
  • بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، فیلڈ مارشل
  • بھارت خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے پر بضد ہے، جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، فیلڈ مارشل
  • بھارت خود کو بطور ’وشوا گرو‘ پیش کرنا چاہتا ہے، عملی طور پر ایسا کچھ نہیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • ‎بھارت اپنے آپ کو ’’وشوا گرو‘‘ کے طور پر پیش کرنا چاہتا ہے، لیکن عملی طور پر ایسا کچھ بھی نہیں: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر
  • فیلڈ مارشل سے ممکنہ ملاقات کا خوف؛ مودی ٹرمپ سے ملنے نہیں گئے( امریکی جریدہ)
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کے خدشے پر مودی نے ٹرمپ کی دعوت سے انکار کیا: امریکی جریدہ