وزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان کا وجود ناممکن ہے، پاکستان ایک ایٹمی قوت اور مضبوط فوج کے ساتھ تا قیامت قائم رہے گا چند سو مسلح افراد کا جتھا 25 کروڑ عوام پر اپنا نظریہ مسلط نہیں کر سکتا۔

وزیر اعلیٰ کے مطابق قیامِ پاکستان میں بلوچستان کے عوام کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا کیونکہ صوبے کے قبائلی مشیران نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں جرگہ بلا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کا تاریخی فیصلہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

کوئٹہ میں فتح معرکہ حق اور جشنِ آزادی کی مناسبت سے منعقدہ قومی استحکام پاکستان کانفرنس سے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ حالیہ برسوں میں بعض عناصر نے نام نہاد قوم پرستی کے نام پر بلوچستان میں پاکستان دشمن ایجنڈا پھیلانے کی کوشش کی جس کا مقصد بلوچ قوم کو ایک لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلنا ہے۔

’یہ جنگ صرف خون خرابہ، دہشت اور معصوم جانوں کے ضیاع کا باعث بنتی ہے اس سے بلوچ قوم کو کوئی فائدہ نہیں، جن قوتوں کے اشاروں اور ڈالرز پر پاکستان کو توڑنے کی بات کی جا رہی تھی ان کا انجام دنیا نے معرکہ حق میں دیکھ لیا، جب افواجِ پاکستان نے اپنے سے 7 گنا بڑے دشمن کے دانت کھٹے کر دیے۔

مزید پڑھیں:

سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل ضرور ہیں لیکن پسماندگی کسی کو ہتھیار اٹھانے اور ریاست کے خلاف بغاوت کا جواز نہیں دیتی، آئینِ پاکستان کا آرٹیکل 5 ہر شہری پر ریاست سے غیر مشروط وفاداری لازم قرار دیتا ہے۔ ’جو لوگ معصوم شہریوں کا خون بہاتے ہیں وہ کسی صورت بلوچ کہلانے کے مستحق نہیں ان کی اصل شناخت دہشت گرد کی ہی ہے۔‘

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ پاکستان کو مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی ہر سازش ناکام ہوئی ہے بلوچستان میں تمام مکاتبِ فکر اور مذاہب کے لوگ مثالی مذہبی ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں اور اقلیتی برادری نے ہمیشہ ملکی سالمیت کے لیے کردار ادا کیا ہے، سینیٹر دھنیش کمار کی سینیٹ میں پاکستان کے حق میں جاندار آواز اسی اتحاد کی مثال ہے۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے کہا کہ 14 اگست 1947 کے بعد ہماری سب سے بڑی پہچان پاکستانی ہونا ہے اس کے بعد ہماری لسانی یا قبائلی شناخت آتی ہے، دشمن ہمیں کبھی نسلی، کبھی لسانی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی کوشش کرتا ہے، اور بدقسمتی سے اب معصوم لوگوں کے قتل کو بلوچ روایات کے برعکس قبائلی اور حقوق کے حصول کا رنگ دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیراعلیٰ نے سوشل میڈیا کو موجودہ دور کا سب سے بڑا فتنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ پلیٹ فارم جھوٹ اور اشتعال انگیزی پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہا ہے ہمارا معاشرہ اس کے لیے تیار نہیں تھا تحقیق کے بغیر مواد آگے بھیج دینا ایک خطرناک رجحان ہے جو معاشرتی گمراہی اورانتشار کوبڑھا رہا ہے انہوں نے علما، مشائخ اور سماجی رہنماؤں سے اس فتنہ کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

مزید پڑھیں:

انہوں نے بطورمثال کہا کہ حال ہی میں بلوچستان میں ایک ماہ طویل پاکستان فٹبال ٹورنامنٹ کامیابی سے منعقد ہوا، جس میں 30 ہزار شائقین اور ملک بھر کی ٹیموں نے شرکت کی لیکن سوشل میڈیا پر اس کامیابی کے بجائے ایک چھوٹا سا متنازع کلپ وائرل کر کے اصل مقصد کو پسِ پشت ڈال دیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کو ریاست سے قریب کرنے کے لیے صوبے بھر میں جرگے اور کھلی کچہریاں منعقد کی ہیں تاکہ زمینی حقائق سے آگاہی دی جا سکے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں امن لوٹ رہا ہے احتجاج کا حق سب کو ہے لیکن صوبے کی سڑکیں ہفتوں تک بند رہنے کا سلسلہ ختم کر دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:

’جو عناصر ہتھیار ڈال کر واپس آنا چاہیں ان کے لیے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں لیکن معصوم شہریوں کے خون کا جواب ریاست مظلوم کے ساتھ کھڑے ہو کر دے گی۔‘

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ریاست موسیٰ خیل کی اس لاچار عورت کے ساتھ کھڑی ہے جس کے شوہر اور بیٹے  کو اس کے سامنے گولیوں سے چھلنی کردیا گیا اور اس کے پاس سر ڈھانپنے اور لاشوں پر ڈالنے کے لئے ایک ہی چادر تھی، ایسے جرائم کو کم کرکے پیش کرنا ظلم کی انتہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان پاکستان فٹبال ٹورنامنٹ پلیٹ فارم سرفراز بگٹی سوشل میڈیا قائداعظم کلپ وائرل موسیٰ خیل وزیر اعلی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان پلیٹ فارم سرفراز بگٹی سوشل میڈیا کلپ وائرل موسی خیل وزیر اعلی بلوچستان میں مزید پڑھیں نے کہا کہ انہوں نے کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں، طلال چوہدری

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر مملکت برائےداخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں۔

ڈان نیوز کے پروگرام ان فوکس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف اور دہشت گردوں کی خیبرپختونخوا میں خاموش انڈر سٹینڈنگ ہے، کوئی بھی شخص جس نے ہتھیار اُٹھایا، بیرون ملک سے اسپانسرڈ ہو، ملک میں ان کی موجودگی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔طلال چوہدری نے واضح کیا کہ دہشت گردوں سے حکومتی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، کسی صوبے کو بھی ان لوگوں سے بات چیت کی اجازت نہیں ہے، خیبرپختونخوا حکومت اپنی زمہ داریوں سے بھاگ رہی ہے، وفاق کے ڈومین میں مداخلت کر رہی ہے۔

پاکستان ڈونلڈ ٹرمپ کا پسندیدہ ملک بناہواہے ، بھارت کو دباؤ کا سامناہے،  بلومبرگ

 وزیر مملکت برائے داخلہ نےمزید کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پورے پاکستان کا ایک پلان ہے، اس پلان میں صوبے اور وفاق شامل ہیں ، نیشنل ایکشن پلان میں کئی جگہوں پر مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے سوال اُٹھایا کہ کیسے پی ٹی آئی کی قیادت کہہ سکتی ہے کہ ہم صوبے میں آپریشن ہونے نہیں دیں گے، دہشت گرد ہمارے لوگوں کے گلے کاٹ رہے ہیں، اُن کے حملوں میں ہمارے فوجی اور عام شہری شہید ہو رہے ہیں۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • گوادر کے شہریوں کو بلاتعطل پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے
  • پرتگال اسکینڈل کی آزادانہ تحقیقات ہونی چاہئیں، مشیر اطلاعات وزیراعلیٰ کے پی
  • دشمن خطے میں خانہ جنگی چاہتا، مل کر ناکام بنائیں گے، سرفراز بگٹی
  • بلوچستان کو لاحاصل جنگ کی طرف دھکیلا جارہا ہے، سرفراز بگٹی
  • خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں، طلال چوہدری
  • گوادر: آبی پائپ لائن منصوبہ 15 روز میں مکمل کیا جائے: سرفراز بگٹی
  • بلوچستان حکومت کا پیپلز ٹرین سروس جلد فعال کرنے کا فیصلہ
  • دہشتگردی کے ہر واقعہ کا حساب لیا جائے گا: وزیراعلیٰ سرفرازبگٹی
  • بھارتی ریاست بہار کے الیکشن سے پتا چلے گا کہ بھارتی عوام کیا سوچتے ہیں، عبدالباسط