آپریشن سندور غلط چال، معلوم ہی نہیں تھا پاکستان کا ردعمل اتنا تباہ کن ہوگا ، بھارتی آرمی چیف
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
بھارت کے آرمی چیف جنرل اپیندر دویدی نے پاکستان کے خلاف ہونے والی حالیہ جنگ اورآپریشن سندور کے حوالے سے ایک اور حیران کن بیان دے دیا ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ یہ آپریشن بغیر کسی واضح منصوبہ بندی کے شروع کیا گیا تھا، اور بھارتی قیادت کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ پاکستان کس قدر سخت اور مؤثر ردعمل دے گا۔
جنرل اپیندر دویدی نے آپریشن سندور کو شطرنج کے ایک غلط چال سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں پتہ ہی نہیں تھا کہ ہمیں کرنا کیا ہے، اور پاکستان کا ردعمل کتنا تباہ کن ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کھلے الفاظ میں اعتراف کیا کہ بھارت نے جنگ کے آغاز سے قبل زمینی حقائق اور ممکنہ نتائج کا اندازہ نہیں لگایا تھا۔ ہمیں علم ہی نہیں تھا کہ پاکستان ایسا سخت جواب دے گا۔
پاکستان کا بھرپور جواب: رافیل سمیت 6 بھارتی طیارے تباہ
یاد رہے کہ بھارت نے مئی کے پہلے ہفتے میں آپریشن سندور کے تحت پاکستان پر فضائی حملے کیے، جن میں بہاولپور سمیت مختلف شہروں کو نشانہ بنایا گیا۔ تاہم، پاکستان ایئر فورس نے نہ صرف فوری ردعمل دیا بلکہ بھارت کے چھ جنگی طیارے، جن میں جدید رافیل بھی شامل تھا، مار گرائے۔
فتح میزائلوں کا وار: بھارت کو بھاری نقصان
10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں *فتح میزائلوں* سے بھارتی ایئربیسز، میزائل ڈپو اور دیگر فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں بھارت کو شدید مالی و جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جس کی تفصیلات ابھی تک بھارت نے پوشیدہ رکھی ہوئی ہیں۔
بھارت کی پسپائی اور ثالثی کی اپیل
پاکستان کی جوابی کارروائی سے بوکھلا کر بھارت نے جنگ بند کرانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ثالثی کی اپیل کی، جسے پاکستان نے قبول کرتے ہوئے جنگ بندی کا اعلان کیا۔
نقصانات پر پردہ، بھارتی بیانات میں تضاد
بھارت کی جانب سے اب تک اپنے نقصانات کو چھپایا جا رہا ہے۔ عسکری حکام نے مبہم الفاظ میں طیارے تباہ ہونے کا ذکر تو کیا، مگر نہ طیاروں کے نام بتائے گئے اور نہ ہی تعداد۔
حیرت انگیز طور پر، جنگ کے تین ماہ بعد بھارتی ایئر چیف نے الٹا دعویٰ کیا کہ بھارت نے پاکستان کے 6 طیارے مار گرائے، لیکن اس دعوے کی کوئی ٹھوس شہادت پیش نہیں کی گئی۔
پاکستان نے شواہد کے ساتھ کامیابی ثابت کی
دوسری جانب، پاکستان نے جنگ کے دوسرے ہی روز بھارتی طیاروں کی تباہی کے واضح ڈیجیٹل شواہد ڈی جی آئی ایس پی آر اور ایئر وائس مارشل اورنگزیب کی پریس کانفرنس میں پیش کیے تھے۔ جنگ کے اختتام پر پاکستان ایئر فورس کے نائب سربراہ نے کہا تھااسکور 0-6 ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہی نہیں تھا پاکستان نے کہ بھارت بھارت نے جنگ کے
پڑھیں:
ایئر انڈیا کریش، پائلٹ کو قصور وار قرار دینے پر بھارتی سپریم کورٹ کا اہم بیان سامنے آگیا
بھارتی سپریم کورٹ نے ایئر انڈیا طیارہ حادثے کی آزاد اور عدالت کی نگرانی میں ہونے والی تحقیقات کے لیے دائر عوامی مفاد کی درخواست پر سماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر پائلٹس کو قصوروار ٹھہرانا غیر ذمہ دارانہ رویہ ہے۔
عدالت نے کہا کہ اگر کل کوئی یہ کہہ دے کہ پائلٹ اے یا بی کی غلطی تھی تو ان کے خاندان کو صدمہ پہنچے گا۔ اور اگر حتمی رپورٹ میں ان پر کوئی الزام ثابت نہ ہوا تو پھر کیا ہوگا؟ عدالت نے تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے افواہیں پھیلانے اور ذمہ داری عائد کرنے کے عمل کو خطرناک قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیے: ایئر انڈیا طیارہ کریش: زندہ بچ جانے والے واحد مسافر نے کیا قصہ سنایا؟
بینچ نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ بعض اوقات ایسے سانحات میں حریف ایئرکرافٹ کمپنیاں فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی ہیں۔ عدالت نے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن اور وزارتِ شہری ہوابازی کو شفاف، منصفانہ اور جلد تحقیقات کے حوالے سے نوٹس جاری کیا۔
عدالت نے زبانی ریمارکس میں کہا کہ حادثے کی ذمہ داری ایئر بس یا بوئنگ جیسے طیارہ ساز اداروں پر بھی عائد نہیں کی جا سکتی کیونکہ وہ یہ دلیل دے سکتے ہیں کہ طیارہ بروقت مینٹیننس اور کلیئرنس کے بعد اڑان بھر رہا تھا۔ عدالت نے کہا کہ کسی کو بھی افواہیں پھیلانے یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیے: احمد آباد میں ایئر انڈیا کا طیارہ کریش، امریکی اسٹاک مارکیٹ میں بوئنگ کمپنی کے شیئرز گر گئے
درخواست گزار کے مطابق ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو نے 12 جولائی کو اپنی ابتدائی رپورٹ میں حادثے کی وجہ فیول کٹ آف سوئچز کو ‘رن’ سے ‘کٹ آف’ پوزیشن پر منتقل ہونا بتایا جس سے بظاہر پائلٹ کی غلطی کا تاثر دیا گیا۔
تاہم درخواست میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ رپورٹ میں کئی اہم معلومات چھپائی گئی ہیں جن میں ڈیجیٹل فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر کا مکمل ریکارڈ، کاک پٹ وائس ریکارڈ کی ٹائم اسٹیمپ کے ساتھ مکمل ٹرانسکرپٹ اور الیکٹرانک ایئرکرافٹ فالٹ ریکارڈنگ کے اعداد و شمار شامل ہیں۔
درخواست گزار کے مطابق یہ معلومات شفاف اور معروضی تحقیقات کے لیے ناگزیر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
احمد آباد حادثہ ایئر انڈیا کریش جہاز سپریم کورٹ