خالصتان تحریک کے رہنما ڈاکٹر امرجیت سنگھ کی کتاب نے بھارت میں ہلچل مچادی
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
خالصتان تحریک کے باوقار اور مؤثر رہنما ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے 11 اگست کو شائع ہونے والی پاکستانی کتاب “The War That Changed Everything” کی بھرپور حمایت اور تعریف کی ہے، جس میں آپریشن سندور اور پہلگام سمیت دیگر اہم واقعات کے حقائق بے نقاب کیے گئے ہیں۔
ڈاکٹر امرجیت سنگھ کے اس بیان نے بھارت کے سیاسی حلقوں میں شدید کھلبلی مچا دی ہے، جہاں انہوں نے اپریل میں پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کی مذمت کی اور کہا کہ اس واقعے کو پاکستان پر جنگ کا بہانہ بنانے کے لیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 4 روزہ جنگ میں بھارت کا فوجی وقار اور سفارتی ساکھ مکمل طور پر متاثر ہوئی۔
ڈاکٹر امرجیت نے انکشاف کیا کہ بھارت نے 35 ممالک میں ایڈہاک ڈیلیگیشن بھیج کر سچائی چھپانے کی کوشش کی، مگر پاکستان کا عسکری اور سفارتی رتبہ عالمی سطح پر مزید بلند ہوا ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت اور میڈیا پر جھوٹے بیانیے چلانے کا بھی الزام عائد کیا۔
مزید پڑھیں: مودی سرکار پر دھاندلی الزامات اور عالمی تنہائی، سیاسی اور اقتصادی مشکلات میں اضافہ
تحقیقی صحافی احمد حسن العرابی اور مرتضیٰ سولنگی کی لکھی ہوئی یہ کتاب پہلگام اور دیگر واقعات پر مبنی شواہد کو تفصیل سے سامنے لاتی ہے۔ ڈاکٹر امرجیت سنگھ نے کہا کہ 20 مارچ کو چٹھی سنگھ پورہ میں 35 سکھوں کے قتل عام میں بھی بھارتی ایجنسیوں کا ہاتھ تھا، اور پلوامہ واقعہ میں بھی بھارت نے یہی جعلی داستان دہرائی۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام کا واقعہ پاکستان کے لیے بھارت کو سبق سکھانے کا ایک تاریخی لمحہ تھا اور آئی ایس پی آر کی بریفنگز کے حقائق اب کتاب کی صورت میں دنیا کے سامنے آ رہے ہیں۔ کتاب کے شائع ہونے کے بعد یہ حقائق عالمی سطح پر بے نقاب ہوں گے۔
بھارتی میڈیا ڈاکٹر امرجیت سنگھ کے بیان کو متنازع قرار دینے کی کوشش کر رہا ہے، لیکن عالمی سکھ برادری نے ان کے موقف کی بھرپور حمایت کی ہے، جس کی وجہ سے مودی سرکار شدید پریشانی کا شکار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
The War That Changed Everything بھارت بھارتی میڈیا ڈاکٹر امرجیت سنگھ صحافی احمد حسن العرابی عالمی سکھ برادری مودی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت بھارتی میڈیا صحافی احمد حسن العرابی عالمی سکھ برادری انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کی انڈس واٹر ٹریٹوری کی معطلی سے ملک میں بجلی مہنگی ہوسکتی ہے،ڈاکٹر خالد وحید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)ادارہ برائے پائیدار ترقیاتی پالیسی(ایس ڈی پی آئی) کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر خالد وحیدنے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے انڈس واٹر ٹیریٹوری کو معطل کرنے سے ملک میں بجلی مہنگی ہوسکتی ہے ،پاکستان میں پن بجلی سب سے سستی ہے، مگر اس میں اب جیو پولیٹیکل عنصر بھی شامل ہوگیا ہے،بھارت نے انڈس واٹر ٹیریٹوری کو معطل کر کے پاکستان کو آنے والے دریاؤں کا پانی روکنے کا اعلان کیا ہے ،پانی کی قلت سے ڈیمز کے زریعے بننے والی بجلی میں کمی ہوگی جس کو مہنگے فاسل فیول سے پورا کرنا ہوگا۔،اگر پاکستان کے دریاؤں میں پانی ایک فیصد کم ہوتا ہے تو اس سے بجلی کی پیدوار میں 5.8 ارب روپے کا اضافہ ہوجائے گا،روپے کی قدر ایک روپے کم ہونے سے بجلی کی پیدواری لاگت میں 8.2 ارب روپے کا اضافہ ہوگا۔ ڈاکٹر خالد وحید نے کونسل آف اکنامک اینڈ انرجی جرنلسٹ (سیج)کے سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ کلائمٹ ریزیلینس پروگرام پر دستخط کیئے ہیں، ماحولیاتی تحفظ کو بڑھانے کے اس پروگرام میں آئی ایم ایف نے بجلی کی قیمتوں کے حوالے سے شرائط رکھی تھیں،پاکستان نے اس پروگرام میں بجلی کے بلوں میں سلیں نظام کو ختم کرنے کی حامی بھری ہے،اس پروگرام کے تحت بجلی کو اس کی اصل لاگت پر تمام صارفین کو فراہم کی جائے گی،بجلی کے بلوں میں سلیں ختم کرنے کا مقصد زیادہ بجلی استعمال کرنے والی کو فائدہ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین جو کہ مجموعی صارفین کا 54 فیصد ہیں، سبسڈی کے اہل صرف چالیس فیصد رہ جائیں گے ،پروٹیکٹڈ صارفین کو سبسڈی بجلی کے بلوں کے بجائے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے دی جائے گی۔ایس ڈی پی آئی نے تجویز دی ہے کہ ماہانہ سبسڈی دینے کے بجائے ان صارفین کو سولر پینلز دیئے جائیں تاکہ ان کی بلوں سے جان چھوٹے جبکہ حکومت کو سبسڈی کا ہر ماہ اجرا نہ کرنا پڑے ۔ڈاکٹر خالدوحید نے کہا کہ یورپی یونین کا کاربن ٹیکس ،ٹیکسٹائل کے برآمد کنند گان کے لئے پریشان کن خبرہے،سال 2030 سے یورپ کو کی جانے والی تمام برآمدات پر کاربن ٹیکس لاگو ہوگا،کاربن ٹیکس ہر ملک میں ٹیکسٹائل سپلائی میں ہونے والے کاربن اخراج کی بنیاد پر لگایا جائے گا،پاکستان میں گرڈ کی سطح پر کوئلے سے چلنے والے بڑے پاور پلانٹس کام کررہے ہیں ،اس ٹیکس سے پاکستان کی یورپ کو برآمد کی جانے والی مصنوعات پر ٹیکس کا بوجھ بڑھ جائے گا،پاکستان ٹیکسٹائل صنعت سے وا ستہ افراد کو جلد از جلد پیداواری عمل میں کاربن اخراج کو یورپی یونین کی سطح پر لانا ہوگا۔