سٹی 42 : حکومت سندھ اور ٹرانسپورٹرز میں مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد ٹرانسپورٹرز کی جانب سے احتجاج ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

 کمشنر ہاؤس کراچی میں ٹرانسپورٹرز کے وفد نے حاجی یوسف اور جام عالم کی قیادت میں سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ملاقات کی، ملاقات میں کمشنر کراچی سید حسن نقوی، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو اور دیگر بھی موجود تھے۔ 

فیلڈ مارشل عاصم منیر کادورہ امریکا،اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں

 شرجیل انعام میمن نے حادثے میں ہونے والے جانی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا، واقعے کے بعد ہونے والے پرتشدد واقعات کی بھی شدید مذمت کی۔

 صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت ان کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی، انسانی جان کا ضیاع ناقابلِ تلافی ہے اور یہ ہمارے لیے انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد اور توڑ پھوڑ مسائل کا حل نہیں، ہم تمام فریقین کے ساتھ مل کر ٹرانسپورٹ سیکٹر کے مسائل حل کریں گے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ آئندہ ایسے واقعات رونما نہ ہوں۔

صبح سویرے شہر میں بارش سے موسم خوشگوار،رواں ہفتے مزید بارشوں کی  پیشگوئی

 صوبائی وزیر نے کہا کہ جنہوں نے قانون ہاتھ میں لیا اور فسادات کو ہوا دی ان پر انسداد دہشتگردی کے تحت مقدمات درج ہونگے، ڈمپر مالکان ڈمپرز میں کیمرا، ٹریکر کے ساتھ انشورنس اور ڈرائیورز کا لائسنس یقینی بنائیں گے، ٹرانسپورٹرز کے نقصان کے تعین کے لئے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: City 42

پڑھیں:

حکومت کا 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت آئینی عدالت قائم کرنے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حکومت نے مجوزہ 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت ایک نئی آئینی عدالت قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ابتدائی طور پر 7 ججز ہوں گے۔

حکومتی ذرائع کے مطابق یہ قدم ملک کے عدالتی ڈھانچے میں بڑی اصلاحات کا حصہ ہے اور اس حوالے سے اتحادی جماعتوں کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئینی عدالت کا تصور میثاقِ جمہوریت میں بھی موجود تھا جس پر 2006 میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے دستخط کیے تھے، اور اب اسی تجویز کو دوبارہ بحال کیا جارہا ہے۔ مجوزہ منصوبے کے مطابق آئینی عدالت کے ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 68 سال ہوگی جبکہ سپریم کورٹ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال ہے۔ توقع ہے کہ جسٹس امین الدین خان آئینی عدالت کے پہلے چیف جسٹس ہوں گے۔

آئینی عدالت کیلئے دو مقامات زیر غور ہیں، ایک تجویز یہ ہے کہ عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کی موجودہ عمارت میں قائم کی جائے جبکہ دوسرا اور زیادہ مضبوط امکان یہ ہے کہ اسے فیڈرل شریعت کورٹ کی عمارت میں قائم کیا جائے۔ آئینی عدالت کے 7 میں سے 5 ججز سپریم کورٹ بینچ سے لیے جائیں گے جبکہ دیگر ججز میں بلوچستان اور سندھ ہائی کورٹ کے ججز بھی شامل ہوسکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ عدالت صرف آئینی معاملات سے نمٹے گی جس سے سپریم کورٹ کا بوجھ کم ہوگا اور آئینی تنازعات کے جلد فیصلے ممکن ہوں گے۔ ساتھ ہی دفاعی اصلاحات کے حصے کے طور پر “کمانڈر آف ڈیفنس فورسز” کا نیا عہدہ بھی تجویز کیا جارہا ہے تاکہ تینوں مسلح افواج کے درمیان بہتر رابطہ اور متحدہ کمانڈ قائم ہوسکے، جس کی وجہ حالیہ خطے میں پیدا ہونے والی جنگی صورتحال اور جدید جنگی تقاضے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹنڈو جام: علاقے میں ترقیاتی کام نہ کروانے پر چیئرمین کیخلاف احتجاج
  • کراچی کی قسمت کا فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • آئی ایم ایف کا بنگلہ دیش کو قرض کی اگلی قسط نئی حکومت سے مذاکرات کے بعد جاری کرنے کا اعلان
  • کراچی کی قسمت کاُ فیصلہ امیر نہیں غریب کریں گے، گورنر سندھ
  • کراچی میں ترقی کے سفر کا آغاز ہوچکا، اب غریب اس شہر کا فیصلہ کریں گے، گورنر سندھ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا 3 ایم پی او، 16 ایم پی او اور دفعہ 144 میں تبدیلی کا فیصلہ
  • ماس ٹرانزٹ پروگرام، مسئلہ کا حل
  • کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو
  • پاکستان کا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر پھر شدید احتجاج
  • حکومت کا 27 ویں آئینی ترمیم کے تحت آئینی عدالت قائم کرنے کا فیصلہ