حکومتِ سندھ اور ڈمپر ایسوسی ایشن کے مذاکرات کامیاب، دھرنا ختم
اشاعت کی تاریخ: 10th, August 2025 GMT
ڈمپر ایسوسی ایشن نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کر دیا، سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن سے مذاکرات کے بعد دھرنا ختم کر دیا گیا۔
ڈمپرز جلائے جانے کے خلاف آل پاکستان ڈمپر ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے پر کئی گھنٹے تک دھرنا دیے رکھا، جس سے سہراب گوٹھ پر سڑک ٹریفک کے لیے بند ہو گیا، ٹریفک جام ہو گیا، اندرونِ ملک سے آنے اور جانے والی گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے دھرنے میں پہنچ کر ڈمپرز ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی، جس کے بعد دھرنا ختم کرنے کااعلان کر دیا گیا۔
مذاکرات کی کامیابی اور دھرنے کے خاتمے کے اعلان کے ساتھ ہی سہراب گوٹھ سے نیپا جانے والا ٹریک ٹریفک کے کھول دیا گیا ہےجبکہ جلائے گئے ڈمپر جائے وقوع سے نہیں ہٹائے گئے۔
ڈمپرز ایسوسی ایشن کے مطابق مذاکرات میں شرجیل میمن، سیکریٹری ٹرانسپورٹ، کمشنر کراچی موجود تھے، حکومت نے جلائے جانے والے ڈمپرز کا معاوضہ ادا کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
ڈمپر ایسوسی ایشن کے مطابق حکومت نے 15 روز میں ڈمپر میں کیمرے، ٹریکر لگانے اور انشورنس کرانے کا کہا ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن نے کہا ہے کہ راشد منہاس روڈ پر حادثے کے بعد گاڑیاں جلانے والوں کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا ٹریفک حادثہ افسوس ناک ہے، اگر ڈرائیور نے غلط کام کیا ہے تو اس کےخلاف کارروائی ہو گی۔
سینئر وزیر سندھ نے کہا کہ انسانی جان کا ضیاع ناقابلِ تلافی اور افسوس ناک ہے، تشدد اور توڑ پھوڑ مسائل کا حل نہیں، جنہوں نے فسادات کو ہوا دی ان پر مقدمات درج ہوں گے۔
اُن کا کہنا ہے کہ فریقین کے ساتھ مل کر ٹرانسپورٹ سیکٹر کے مسائل حل کریں گے، ڈمپر مالکان ڈمپرز میں کیمرا، ٹریکر کے ساتھ انشورنس یقینی بنائیں گے، ٹرانسپورٹرز کے نقصان کے تعین کے لیے کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈمپر ایسوسی ایشن ایسوسی ایشن کے شرجیل میمن
پڑھیں:
کمشنر کراچی تاجروں اور کراچی چیمبر کو آن بورڈ لیں، محبوب اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251111-08-7
کراچی (اسٹاف رپورٹر) آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے مرکزی جنرل سیکرٹری محبوب اعظم نے کراچی میں تجاوزات کے نام پر بیروزگاری آپریشن کی پر زور مذمت کی ہے اور اسے تاجروں کا معاشی قتل عام قرار دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم بھی تجاوزات کے حق میں نہیں مگر تجاوزات کے نام پر تاجروں کو بیروزگار نہیں ہونے دیں گے۔ وہ آج اسمال ٹریڈرز کے دفترمیں تاجر رہنماؤں سے خطاب کر رہے تھے ۔اجلاس سے اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد، سینئر نائب صدر سید لیاقت علی، پاکستان کنفیکشنری ایسوسی ایشن کے چیئرمین جاوید حاجی عبداللہ، الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن ایم اے جناح روڈ کے صدر سید نوید احمد، کراچی اسپورٹس مارکیٹ کے صدر سلیم ملک، انجمن تاجران قائد آباد کے رہنما شوکت ربانی، واٹر پمپ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے رہنما عارف اسماعیل، لیاقت آباد ٹریڈرز الائنس کے رہنما محمد اکرم قریشی، گلشن اقبال ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر جاوید اختر اور دیگر نے خطاب کیا ۔اسمال ٹریڈرز کے رہنما محبوب اعظم نے کمشنر کراچی سے اپیل کی کہ وہ اس آپریشن کو بند کرائیں اور تاجروں کو بے روزگار ہونے سے بچائیں انہوں نے کہا کہ کمشنر کراچی چھوٹے تاجروں اور کراچی چیمبر کو آن بورڈ لیں تاکہ اتفاق رائے سے تجاوزات کا خاتمہ ہوسکے، جس میں تاجر بھی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں گے۔ اسمال ٹریڈرز کراچی کے صدر محمود حامد نے کہا کہ قومی خزانے کو 70 فیصد ریونیو دینے والے شہر کے تاجر اس وقت معاشی طور پر تباہی کا شکار ہیں ،عوام کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے اور غیر یقینی حالات کی وجہ سے بعض تاجروں کی بسم اللہ بھی نہیں ہوتی ہے ،دوسری جانب شہریوں سے کروڑوں روپے کے ایم سی میونسپل ٹیکس کی وصولی کے باوجود انھیں کو سہولت نہیں دے رہی، پورا شہر کھنڈر بنا ہوا ہے ،ایسی صورتحال میں تجاوزات کا نام لے کے دکانوں پر بلڈوزر چلانا ان کے ترازو بانٹ اور دیگر سامان چھین لیناظلم کے مترادف ہے، ہم قانون پسند شہری ہیں لیکن ظلم کو برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی چیمبر اور انتظامیہ سے رابطہ کیا ہے اور اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر راشی اہلکاروں نے اپنا رویہ درست نہ کیا تو پھر ہم بھرپور احتجاج کریں گے۔