اپنے بیان میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ سندھ حکومت حادثہ کے ذمہ دار ڈرائیور کو قرار واقعی سزا دلوائے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپر حادثے میں بہن بھائی کی موت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ اپنے بیان میں کامران ٹیسوری نے کہا کہ واقعے پر مشتعل شہری قانون ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔ گورنر نے کہا کہ سندھ حکومت حادثہ کے ذمہ دار ڈرائیور کو قرار واقعی سزا دلوائے، سندھ حکومت شہریوں کی جان سے کھیلنے والی ڈمپر مافیا کو لگام دے۔ واضح رہے کہ کراچی کے راشد منہاس روڈ پر ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق اور ان کا والد زخمی ہوگئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سندھ حکومت

پڑھیں:

کراچی میں چلنے والی گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ کیلئے ٹریکنگ سسٹم لازمی قرار

—فائل فوٹو

سندھ حکومت نے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کے لیے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969ء میں ترامیم کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ترجمان محکمۂ ٹرانسپورٹ کے مطابق ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پر عمل کرنا لازم قرار دیا گیا ہے، فٹنس سرٹیفکیٹ، گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا نفاذ لازمی ہو گا۔

اس حوالے سے وزیرِ ٹرانسپورٹ سندھ شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ بھاری کمرشل گاڑیاں اب محکمہ ٹرانسپورٹ کے قائم مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کریں گی، خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی مالکان پر بھاری جرمانے عائد کیے جائیں گے اور جرمانے کی تمام رقوم آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گی۔

ای سی سی نے 5 سال پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دیدی

وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کمرشل درآمد شدہ گاڑیاں ماحولیاتی اور حفاظتی معیار پر پورا اتریں گی۔

وزیرِ ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ یہ قانون ایک سال کے اندر نافذ العمل ہو گا، تمام گاڑیوں کے لیے روڈ ورتھ ٹیسٹ لازمی ہو گا، خلاف ورزی پر پہلے مرحلے میں معمولی جرمانہ، دوسری بار 2 لاکھ روپےجرمانہ ہو گا جب کہ تیسری بار خلاف ورزی پر 3 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ نئی ترامیم میں گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کر دی گئی ہے، انٹر پروونشل روٹس پر 20 سال سے زائد پرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا، انٹر سٹی روٹس پر 25 سال سے زائد پرانی گاڑیاں چلانے کی اجازت نہیں ہو گی جب کہ شہروں کے اندر چلنے والی گاڑیوں کے لیے عمر کی حد 35 سال مقرر کی گئی ہے۔

شرجیل میمن کا کہنا ہے کہ کسی بھاری یا ہلکی کمرشل گاڑی کو بغیر ٹریکنگ اور حفاظتی نظام چلنے کی اجازت نہیں ہو گی، ہر گاڑی میں جی پی ایس ٹریکنگ ڈیوائس، سامنے اور پچھلے رخ پر کیمرے لگانا لازمی ہو گا، ڈرائیور مانیٹرنگ کیمرا اور 360 ڈگری کیمرہ سسٹم لگانا ہو گا جبکہ ہر گاڑی میں انڈر رن پروٹیکشن گارڈز لگانا بھی لازمی کیا گیا ہے، اس سے حادثات کے دوران چھوٹی گاڑیاں یا موٹر سائیکلیں محفوظ رہ سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام آلات مکمل طور پر فعال حالت میں ہونا ضروری ہیں، اگر کسی گاڑی میں نظام نصب نہ پایا گیا یا جان بوجھ کر خراب کیا گیا تو بھاری جرمانہ ہو گا، اس صورت میں گاڑی کو عارضی طور پر بند کر دیا جائے گا اور 14 دن کے اندر اصلاح نہ ہونے پر رجسٹریشن مستقل منسوخ کر دی جائے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں چلنے والی گاڑیوں کی عمر کی حد مقرر، ہیوی ٹرانسپورٹ کیلئے ٹریکنگ سسٹم لازمی قرار
  • اسرائیل کو عالمی قوانین کا پاس نہیں ، اسے لگام ڈالی جائے،ترک صدر
  • کراچی: ہیوی ٹریفک کے باعث خونی حادثات کا سلسلہ جاری، ڈمپر نے 2 موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا
  • سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم
  • آزادی مارچ کیس،جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس،سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل اور اسد قیصر کے وارنٹ گرفتاری جاری
  • پاکستان اور چین کی دوستی فولاد سے بھی زیادہ مضبوط ہے: گورنر سندھ
  • سندھ میں 588 خطرناک عمارتیں منہدم نہ ہوسکیں، شہریوں کی زندگیاں خطرے میں
  • عدالت کا سابق گورنر سندھ کو گرفتار کرنے کا حکم، وارنٹ جاری
  • سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے
  • آزادی مارچ کیس: اسلام آباد کی عدالت نے سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے