کراچی، ڈمپر نے بھائی اور بہن کو کچل دیا، والد شدید زخمی، مشتعل ہجوم کے ہاتھوں 7 ڈمپر نذرآتش WhatsAppFacebookTwitter 0 10 August, 2025 سب نیوز

کراچی:(آئی پی ایس) شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا میں لکی ون شاپنگ مال کے قریب ایک تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل پر سوار افراد کو کچل دیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں بہن بھائی اسپتال منتقل کیے گئے مگر وہ جانبر نہ ہوسکے، جبکہ ڈمپر کی ٹکر سے والد زخمی ہوا۔

جاں بحق ہونے والی بہن اور بھائی کی شناخت 22 سالہ ماہ نور دختر شاکر اور 14 سالہ احمد رضا ولد شاکر کے نام سے کرلی گئی ہے، جبکہ زخمی والد کی شناخت شاکر ولد صلاح الدین کے نام سے ہوئی ہے۔

حادثے کے بعد علاقہ میدانِ جنگ بن گیا، عینی شاہدین کے مطابق شہریوں نے ڈمپر ڈرائیوروں کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور قریب کھڑے ڈمپرز پر پتھراؤ کیا اور 7 ڈمپرز کو آگ لگا دی۔

چار ڈمپر کو گلشن چورنگی سہراب گوٹھ جانے والی سڑک پر نظر آتش کیا گیا، جبکہ 3 ڈمپرز کو سہراب گوٹھ سے گلشن چورنگی کی جانب جانے والی شاہراہ پر نظر آتش کیا گیا.

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور صورتِ حال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں بھی طلب کی گئیں، فائر بریگیڈ اور ریسکیو حکام نے ڈمپرز میں لگی آگ کو بجھا دیا ہے۔

ایس پی گلبرگ اقبال شیخ کے مطابق موٹر سائیکل پر باپ، بیٹا اور بیٹی سوار تھے جنہیں فیڈرل بی ایریا صغیر سینٹر کے قریب ڈمپر نے ٹکر ماری۔

ایس پی کا کہنا تھا کہ ٹکر کے نتیجے میں بیٹا، بیٹی جاں بحق جبکہ ان کا والد زخمی ہو گیا، حادثے کا سبب بننے والے ڈمپر کے ڈرائیور کو عوام نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈرائیور فردوس خان کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو نذرآتش کر دیا ہے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیوز کی مدد سے مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، دفاعی قیادت اور کمیونٹی سے ملاقاتیں فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، دفاعی قیادت اور کمیونٹی سے ملاقاتیں فلسطین فلسطینیوں کا ہے، بے دخلی کی کوشش ناقابل قبول ہے: ترک وزیرِ خارجہ بھارتی عوام اور حکومت سے دشمنی نہیں بلکہ پالیسیوں پر اختلاف ہے، وزیر مملکت پنجاب حکومت 31 سال بعد مقامی بینکوں کے قرضوں سے آزاد ہوگئی لاہور: 9 مئی جلا گھیرا ئوکے مزید 2 مقدمات کا فیصلہ محفوظ غزہ پر ملٹری کنٹرول؛ اسرائیلی مشیرِ قومی سلامتی نے نیتن یاہو کے منصوبے کو مسترد کردیا TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

ذریعہ: Daily Sub News

پڑھیں:

کراچی ڈمپر حادثہ: دلہن بننے والی ماہ نور اور بھائی جاں بحق، باپ اسپتال میں بے ہوش

کراچی(نیوز ڈیسک) راشد منہاس روڈ پر ایک تیز رفتار ڈمپر نے زندگی کے دو چراغ بجھا دیے۔ ایک بہن اور بھائی لمحوں میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے، اور باپ اسپتال میں بے ہوش پڑا ہے—اسے ابھی تک یہ خبر نہیں دی گئی کہ اس کے دل کے ٹکڑے ہمیشہ کے لیے جدا ہوچکے ہیں۔

بائیس سالہ ماہ نور کی شادی چند ہفتوں بعد ہونی تھی۔ گھر والے ایک ایک پیسہ جوڑ کر اس کا جہیز بنا رہے تھے۔ آج انہی ہاتھوں میں کپڑوں اور زیورات کے بجائے کفن کی تیاری ہے۔ مقتولہ کے چچا ذاکر، جن کی آواز دکھ سے لرز رہی تھی، کہہ رہے تھے: “ہم جہیز جمع کر رہے تھے، اب جنازے کا انتظام کر رہے ہیں۔ کہاں سے لائیں صبر؟”

حادثے کے بعد شہر کا صبر ٹوٹ گیا۔ مشتعل ہجوم نے سات ڈمپروں کو آگ لگا دی۔ ڈرائیور کو مارپیٹ کے بعد پولیس کے حوالے کیا گیا، اور دس سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔ دوسری طرف ڈمپر ڈرائیور ایسوسی ایشن نے جلتی گاڑیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سپر ہائی وے بند کر دی اور نیشنل ہائی وے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ حادثہ دراصل ٹینکر کی ٹکر سے ہوا، اور ڈمپروں کو جلانے کا ذمہ دار سندھ حکومت ہے۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈمپر مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن اور ملزم کو عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ عوام سے اپیل کی گئی کہ قانون کو ہاتھ میں نہ لیں۔

لیکن اصل سوال وہی ہے جو ہر ایسے حادثے کے بعد گلی کوچوں میں گونجتا ہے—کیا کراچی میں انسانی جان کی کوئی قیمت ہے؟ جب سڑکیں موت کا جال بن جائیں اور انصاف برسوں فائلوں میں دب جائے، تو عام آدمی کہاں جائے؟

آج ماہ نور اور علی رضا کے گھر خاموشی ہے۔ وہ گھر جہاں شادی کے گیت سننے تھے، وہاں اب بین اور نوحے ہیں۔ اور یہ خوف باقی ہے کہ اگر قانون نے وقت پر ہاتھ نہ ڈالا، تو کل یہی کہانی کسی اور دروازے پر دستک دے گی۔

کراچی ڈمپر حادثے میں جان بحق بچوں کے چچا کی گفتگو، 22 سال کی ماہ نور کی اگلے ماہ شادی تھی #Karachi #KarachiAccident #Dumper pic.twitter.com/cdYNckpkLq

— Shehzad Qureshi (@ShehxadGulHasen) August 10, 2025

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • کراچی، ڈمپر نے بہن بھائی  کچل دیے، والد زخمی، مشتعل ہجوم نے 7 ڈمپر جلا دئیے
  • کراچی ڈمپر حادثہ: دلہن بننے والی ماہ نور اور بھائی جاں بحق، باپ اسپتال میں بے ہوش
  • کراچی؛ واٹر ٹینکر سے حادثے کے بعد ڈمپرز ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے بند کر دی
  • کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق، 7 ڈمپر نذر آتش
  • کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق، والد زخمی، حادثےکے بعد مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپر جلادیے
  • گورنر سندھ کا ڈمپر حادثے میں بہن بھائی کی موت پر اظہار افسوس
  • کراچی کے حالات کشیدہ، واٹر ٹینکر حادثے کے بعد ڈمپر ایسوسی ایشن نے سپر ہائی وے بند کر دی
  • کراچی میں ڈمپر کی ٹکر سے بہن بھائی جاں بحق، والد زخمی
  • کراچی، ہیوی ٹریفک نے مزید دو افراد کو کچل دیا، مشتعل ہجوم کے ہاتھوں 7 ڈمپر نذرآتش