ہم سب جانتے ہیں کہ اچھی صحت زندگی کی سب سے بڑی نعمت ہے، لیکن پھر بھی روزمرہ کی عادات میں ہم اکثر اسے نظرانداز کر دیتے ہیں۔ ذرا سوچیں، ہم جو کچھ کھاتے ہیں وہی ہمارے جسم اور مستقبل کی صحت کو تشکیل دیتا ہے۔ بعض اوقات چند لمحوں کا ذائقہ ہمیں برسوں کی بیماری دے سکتا ہے، اور فرنچ فرائز اس کی ایک بڑی مثال ہیں۔

فرنچ فرائز کا ذائقہ اور خوشبو جتنا دل لبھاتی ہے، یہ اتنا ہی ہماری صحت کے لیے خاموش خطرہ بھی ہے۔ حال ہی میں کی گئی ایک طویل المدتی تحقیق کے مطابق، اگر کوئی شخص ہفتے میں تین یا اس سے زیادہ بار فرنچ فرائز کھاتا ہے تو اس کے ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا امکان 20 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ یہ نتیجہ 30 سال تک جاری رہنے والے غذائی سروے اور دنیا بھر کے 2 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کے تجزیے کے بعد سامنے آیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تلے ہوئے آلو خون میں شکر کی سطح پر منفی اثر ڈالتے ہیں، اور یہ اثر وقت کے ساتھ بڑھ کر ذیابیطس جیسے سنگین مرض کا باعث بن سکتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر یہی آلو اُبالے، میش یا بیک کر کے کھائے جائیں تو یہ خطرہ تقریباً ختم ہو جاتا ہے۔

چھوٹی تبدیلی، بڑا فرق
غذائی ماہرین کے مطابق فرنچ فرائز کو صرف ہفتے میں چند بار ہول گرین غذا جیسے براون رائس یا ہول گرین بریڈ سے بدل دینا، ذیابیطس کے خطرے کو 19 فیصد تک کم کر سکتا ہے۔ یہ بظاہر ایک چھوٹا قدم ہے، لیکن اس کے اثرات طویل المدتی ہوتے ہیں۔

اپنی صحت کو بچانے کے آسان طریقے
فاسٹ فوڈ سے پرہیزکریں فرنچ فرائز، برگرو دیگر جنک فوڈز کا استعمال کم سے کم کریں۔

آلو کے پکانے کا صحیح طریقہ: بیک، اُبالے یا میش کیے ہوئے آلو خوراک میں شامل کریں — یہ جسم کے لیے زیادہ محفوظ ہیں۔

متوازن خوراک اپنائیں: سبزیاں، پھل اور پروٹین سے بھرپور غذائیں اپنی ڈائٹ کا لازمی حصہ بنائیں۔

روزانہ جسمانی سرگرمی: ورزش یا واک کو روزمرہ کی عادت بنائیں تاکہ جسم فعال اور وزن متوازن رہے۔

یہ تحقیق واضح پیغام دیتی ہے کہ مسئلہ صرف آلو کھانے میں نہیں بلکہ ان کو پکانے اور استعمال کرنے کے طریقے میں ہے۔ فرنچ فرائز اور دیگر تلی ہوئی غذائیں وقتی خوشی ضرور دیتی ہیں، لیکن یہ ہمارے جسم کو آہستہ آہستہ بیمار کر سکتی ہیں۔ اگر ہم اپنی پلیٹ میں صحت مند تبدیلیاں لائیں، تو ہم ذائقہ بھی برقرار رکھ سکتے ہیں اور بیماری سے بھی بچ سکتے ہیں۔

صحت مند زندگی کا راز صرف یہ جاننا ہے کہ ہم جو کھا رہے ہیں، وہ ہمارے جسم کے لیے کتنا فائدہ مند یا نقصان دہ ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع

ایران اور روس نے ایک دہائی سے تعطل کے شکار ایٹمی تعاون کے منصوبے کو آگے بڑھاتے ہوئے معاہدے پر دستخط کرنے کا اعلان کیا ہے۔

مجوزہ معاہدے کے تحت اسلامی جمہوریہ میں 8 نئے جوہری بجلی گھر تعمیر کیے جائیں گے۔

ایران کے نائب صدر اور اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی پیر کو ماسکو پہنچے، جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی۔

انہوں نے بتایا کہ  معاہدے کی بات چیت مکمل ہو چکی ہے اور اس ہفتے دستخط کے ساتھ دونوں ممالک عملی اقدامات کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گے۔

ایرانی اور روسی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ معاہدہ تہران کے اُس ہدف کا حصہ ہے جس کے تحت وہ 2040 تک 20 گیگاواٹ ایٹمی توانائی کی پیداواری صلاحیت حاصل کرنا چاہتا ہے۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایرنا نے مزید بتایا کہ نئے ری ایکٹروں میں سے 4 بوشہر میں قائم کیے جائیں گے۔

روس پہلے ہی ایران کا پہلا ایٹمی بجلی گھر بوشہر میں تعمیر کر چکا ہے، جو 2011 میں فعال ہوا اور 2013 میں مکمل ہوا تھا، حالانکہ اس پر امریکا نے سخت اعتراض کیا تھا۔

یہ اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایران کے مغرب کے ساتھ تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں۔

مغربی طاقتوں کا الزام ہے کہ تہران 2015 کے اُس جوہری معاہدے پر مکمل عمل درآمد کرنے میں ناکام رہا ہے جس کا مقصد ایران کو ایٹمی ہتھیار بنانے سے روکنا تھا۔

ایران ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے مؤقف اپناتا آیا ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام صرف پُرامن مقاصد کے لیے ہے۔

روس نے بھی ایران کے ایٹمی پروگرام کے دفاع میں کہا ہے کہ وہ تہران کے پُرامن ایٹمی توانائی کے حق کی حمایت کرتا ہے، لیکن ایک ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ایران کے خلاف ہے۔

اسی دوران، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کے روز ایک قرارداد کا مسودہ مسترد کر دیا تھا جس کے ذریعے ایران پر پابندیاں مستقل طور پر ختم کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے تجویز دی ہے کہ اگر ایران عالمی ایٹمی معائنہ کاروں کو مکمل رسائی دے، افزودہ یورینیم سے متعلق خدشات دور کرے اور امریکا کے ساتھ بات چیت دوبارہ شروع کرے تو وہ پابندیوں کے دوبارہ نفاذ کو 6 ماہ کے لیے مؤخر کرنے پر آمادہ ہیں۔

یورپی طاقتوں نے مزید ایک دہائی پرانے ایٹمی معاہدے کے تحت ’اسنیپ بیک‘ میکنزم کو فعال کرتے ہوئے تہران پر عدم تعمیل کا الزام لگایا اور ایران پر اقوام متحدہ کی منجمد پابندیاں بحال کرنے کے حق میں ووٹ بھی دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

افزودہ یورینیم اقوام متحدہ امریکا ایٹمی پروگرام ایٹمی معائنہ کار ایران تہران جرمنی جوہری بجلی گھر روس سلامتی کونسل فرانس

متعلقہ مضامین

  • آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار
  • انڈونیشیا: اسکول سے کھانا خرید کر کھانے کے بعد ایک ہزار سے زائد بچے فوڈ پوائزننگ کا شکار
  • ملک میں سولر پینلز کے استعمال کا بڑھتا رجحان، ماحولیاتی ماہرین نے خبردار کر دیا
  • پی ٹی اے نے موبائل فون صارفین کو خبردار کر دیا
  • سندھ موٹر وہیکل رولز کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری، شرجیل میمن نے عوام کو خبردار کر دیا
  • ایمیریٹس پر سفر کرنے والے ہوجائیں خبردار، یکم اکتوبر سے مسافروں کے لیے اہم پابندیوں کا اعلان
  • اکاؤنٹس افسران کے پروموشن کے مسائل ایک ہفتے میں حل کرنے کا حکم
  • سندھ: رواں ہفتے خواتین کو پنک اسکوٹیز دینے کا فیصلہ
  • حکومت سندھ رواں ہفتے خواتین کو پنک اسکوٹیز فراہم کرے گی: شرجیل انعام میمن
  • ایران میں 8 نئے جوہری بجلی گھر بنانے کے لیے روس سے معاہدہ اس ہفتے متوقع