ترکی میں ہلاکت خیز گرمی جاری، 55 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
ترکی نے گزشتہ 55 برسوں کا سب سے گرم جولائی ریکارڈ کیا ہے۔
وزارت ماحولیات کے مطابق ملک کے 220 میں سے 66 موسمی اسٹیشنز میں درجہ حرارت اوسطاً 1.9 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
ماہ جولائی کے آخر میں جنوب مشرقی شہر سلوپی میں 50.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی تاریخ کی بلند ترین گرمی ریکارڈ کی گئی، جو اگست 2023 میں صوبہ اسکی شہر میں قائم 49.
سلوپی، صوبہ شرناق میں واقع ہے اور عراق و شام کی سرحد سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
ترکی کئی ہفتوں سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور مختلف علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی ہے۔
گزشتہ ماہ مغربی حصے میں آگ بجھاتے ہوئے 14 افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ شمال مغربی صوبہ چناق قلعہ میں دو بڑی آگ کے باعث جمعہ کے روز سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور بحری آمد و رفت کے مصروف دردانیلز اسٹریٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ڈی این اے تحقیق پر نوبیل انعام پانے والے جیمس واٹسن آنجہانی ہوگئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) ڈی این اے تحقیق پر نوبیل انعام پانے والے سائنسدان جیمس واٹسن 97برس کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔جیمس واٹسن کی موت کی تصدیق کولڈ اسپرنگ ہاربر لیبارٹری کے ترجمان نے کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جیمس بیماری کے بعد 97 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔جیمس واٹسن نے 1953 ء میں فرانسس کرک اور روزالنڈ فرینکلن کی مدد سے ڈی این اے کی ڈبل ہیلکس ساخت کی تحقیقات کی، جو جینیٹکس اور حیاتیات کی بنیاد بنی، اس کے لیے 1962 میں فزیالوجی یا میڈیسن میں انہیں نوبیل انعام ملا۔ اپنی موت سے قبل ایک انٹرویو میں جیمس واٹسن نے بتایا تھا کہ وہ اپنی زندگی میں کچھ اہم کام کرنا چاہتے تھے، وہ سچائی کی کھوج میں تھے اور یہی ان کے زندگی کا مقصد تھا۔جیمز ڈی وی واٹسن 6 اپریل 1928 ء کو شکاگو، الینوائے، امریکہ میں پیدا ہوئے۔ وہ 15 سال کی عمر میں یونیورسٹی آف شکاگو میں داخل ہوئے اور 1947 ئمیں بیچلر ڈگری حاصل کی۔ 1950 میں انڈینا یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔