ترکی میں ہلاکت خیز گرمی جاری، 55 سال کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
ترکی نے گزشتہ 55 برسوں کا سب سے گرم جولائی ریکارڈ کیا ہے۔
وزارت ماحولیات کے مطابق ملک کے 220 میں سے 66 موسمی اسٹیشنز میں درجہ حرارت اوسطاً 1.9 ڈگری زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔
ماہ جولائی کے آخر میں جنوب مشرقی شہر سلوپی میں 50.5 ڈگری سینٹی گریڈ کی تاریخ کی بلند ترین گرمی ریکارڈ کی گئی، جو اگست 2023 میں صوبہ اسکی شہر میں قائم 49.
سلوپی، صوبہ شرناق میں واقع ہے اور عراق و شام کی سرحد سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
ترکی کئی ہفتوں سے شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے اور مختلف علاقوں میں جنگلاتی آگ بھڑک اٹھی ہے۔
گزشتہ ماہ مغربی حصے میں آگ بجھاتے ہوئے 14 افراد جان کی بازی ہار گئے، جبکہ شمال مغربی صوبہ چناق قلعہ میں دو بڑی آگ کے باعث جمعہ کے روز سیکڑوں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا اور بحری آمد و رفت کے مصروف دردانیلز اسٹریٹ کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان 2030 سیمینار: عوامی مسائل جلد حل کے لیے ہر ڈویژن کو صوبہ بنانے کی تجویز
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں منعقدہ قومی سیمینار ’2030 کا پاکستان، چیلنجز، امکانات اور نئی راہیں‘ کے مقررین نے کہا ہے کہ ملک میں بہتر حکمرانی، عوامی فلاح اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے مزید صوبے قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی اور نئے صوبوں کے قیام سے گورننس اور سروس ڈلیوری میں نمایاں بہتری آئے گی۔
رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کے چانسلر حسن محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ نئے صوبے بنانے سے گورننس کے مسائل حل ہوں گے اور عوام کو سہولتیں ان کی دہلیز پر میسر آئیں گی۔
مزید پڑھیں: فیلڈ مارشل نے نئے صوبے بنانے کی بات کی، ایم کیو ایم اس کی حمایت کرتی ہے، مصطفیٰ کمال
پنجاب گروپ آف کالجز کے چیئرمین میاں عامر محمود نے کہا کہ دہائیوں سے عوام سہولتوں کی کمی اور ناقص انتظامات کے باعث مشکلات کا شکار ہیں۔ ان کے مطابق مسائل کا واحد حل یہ ہے کہ ہر ڈویژن کو صوبہ بنایا جائے تاکہ عوام کو اپنے مسائل کے حل کے لیے صوبائی دارالحکومتوں یا اسلام آباد نہ جانا پڑے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت ملک میں اڑھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں جبکہ 44 فیصد غذائی قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے ورلڈ بینک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کمزور ادارے، کرپشن اور غیر منصفانہ منصوبہ بندی ترقی کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔
پروفیسر چودھری عبدالرحمن، چیئرمین آل پاکستان پرائیویٹ سیکٹر یونیورسٹیز، نے کہا کہ ملکی ترقی نوجوانوں کے بغیر ممکن نہیں، اصل مسئلہ ہنر کی کمی نہیں بلکہ نوجوانوں میں مقصدیت کا فقدان ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2030 کا پاکستان، پنجاب گروپ آف کالجز چانسلر حسن محمد خان رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی میاں عامر محمو نئے صوبے