بڑی آنت کے کینسر کی 5 علامات جنہیں ہرگز نظرانداز نہ کریں، ماہرین کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
امریکا میں کینسر کے کیسز نوجوانوں میں خطرناک حد تک بڑھ گئے ہیں، ہر سال لاکھوں نوجوان اس موذی مرض میں مبتلا ہونے لگے، ماہرین نے بڑی آنت کے کینسر کی 5 علامات بتائی ہیں جنہیں نظرانداز نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
امریکا میں بڑی آنت کا کینسر سب سے عام پائے جانے والے تیسرے نمبر کا کینسر ہے، ہر سال تقریباً 1 لاکھ 50 ہزار افراد اس مہلک بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں جو بڑی آنت یا ریکٹم میں خلیوں کی غیر معمولی افزائش کے باعث پیدا ہوتی ہے، ماضی میں اس مرض کو زیادہ عمر کے افراد سے جوڑا جاتا تھا، تاہم حالیہ برسوں میں نوجوانوں میں اس کی تشخیص کے کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بیوی کی آخری خواہش پوری، شوہر نے کینسر کے مریضوں کے لیے وِگ بینک قائم کردیا
ماہرین کے مطابق بڑی آنت کے کینسر کی ابتدائی علامات کو جاننا اس کے بروقت پتا لگانے کا بہترین طریقہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاخانے کی عادات میں نمایاں تبدیلی، مستقل قبض یا اسہال، پاخانے کا پتلا ہونا، اچانک اور غیر متوقع حاجت، یا آنتوں کے مکمل خالی نہ ہونے کا احساس خطرے کی نشانی ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ پاخانے میں خون آنا، خاص طور پر روشن سرخ دھاریاں نظر آنا، فوری طبی معائنے کا تقاضا کرتا ہے، اگرچہ یہ ہر بار کینسر کی علامت نہیں ہوتا اور بواسیر سمیت دیگر وجوہات بھی ہوسکتی ہیں۔ پیٹ میں مسلسل بھرا پن یا پھولا ہوا محسوس ہونا، شدید یا مسلسل مروڑ اور پیٹ درد بھی کینسر کی ممکنہ علامات میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی مٹھاس کینسر کے علاج میں رکاوٹ بن سکتی ہے، تحقیق
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ بغیر کسی وجہ کے وزن میں تیزی سے کمی کو بھی نظرانداز نہ کیا جائے، کیونکہ بڑی آنت میں رکاوٹ غذائی اجزا کے جذب ہونے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے جبکہ رسولیاں جسم کی توانائی استعمال کر کے کیلوریز کی کمی کا باعث بنتی ہیں۔
ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ ایسی علامات ظاہر ہونے پر فوری معالج سے رجوع کریں تاکہ بیماری کو ابتدائی مرحلے میں قابو کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکی نوجوان بڑی آنت کینسر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی نوجوان بڑی ا نت کینسر کینسر کی بڑی آنت
پڑھیں:
ایران کے جوہری سائنس دان خفیہ مقامات پر منتقل، اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ تیار
تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان جون میں ہونے والی بارہ روزہ خونریز جھڑپوں کے بعد ایک نیا اور سنسنی خیز مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، اسرائیلی حملوں میں درجنوں ایرانی جوہری ماہرین کی ہلاکت کے بعد تہران نے اپنے باقی ماندہ سائنس دانوں کو فوراً منظر عام سے غائب کر کے انتہائی محفوظ اور خفیہ مقامات پر منتقل کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، یہ مقامات یا تو تہران کے سخت سکیورٹی والے علاقے ہیں یا پھر شمالی ایران کے ساحلی شہروں میں ایسے محفوظ ٹھکانے جہاں عام لوگوں کا داخلہ ممکن نہیں۔ متعدد سائنس دان اچانک اپنے گھروں اور یونیورسٹیوں سے غائب ہو گئے ہیں، اور ان کی جگہ ایسے افراد تعینات کیے گئے ہیں جن کا جوہری پروگرام سے کوئی تعلق نہیں، تاکہ ممکنہ دشمن کو کوئی سراغ نہ مل سکے۔
برطانوی اخبار کے مطابق، اسرائیلی ماہرین کا خیال ہے کہ ایران نے نئی نسل کے جوہری سائنس دان تیار کر لیے ہیں جو مارے جانے والے ماہرین کا کام سنبھال سکتے ہیں۔ ان افراد کو 24 گھنٹے سکیورٹی، بکتر بند گاڑیاں اور خفیہ رہائش فراہم کی جا رہی ہے، مگر اس کے باوجود وہ اسرائیلی نشانے سے محفوظ نہیں سمجھے جا رہے۔
ایرانی حکمتِ عملی کے تحت، ہر اہم سائنس دان کے ساتھ کم از کم ایک نائب موجود ہے، اور ماہرین دو یا تین کے گروپ میں کام کرتے ہیں تاکہ کسی ایک کے ہدف بننے کی صورت میں دوسرا فوراً اس کی جگہ لے سکے۔
اسرائیلی دفاعی انٹیلی جنس کے سابق عہدیدار دانی سیترینووچ کے مطابق، یہ ماہرین اب دو ہی راستوں پر ہیں: یا تو ایران کو جوہری ہتھیار کے قریب لے جائیں گے، یا پھر اسرائیل کے اگلے نشانے پر ہوں گے۔ ان کے بقول، جو کوئی بھی اس منصوبے کا حصہ بنے گا، اس کے سامنے موت یا موت کی دھمکی کے سوا کوئی اور انجام نہیں۔
یاد رہے کہ جون میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران اسرائیل نے ایرانی فوجی اور جوہری مراکز پر بڑے حملے کیے تھے، جن میں درجنوں سائنس دان اور اعلیٰ فوجی افسر مارے گئے تھے۔ امریکا نے بھی بعض تنصیبات پر تباہ کن کارروائیاں کیں، اور اب ایران اپنے باقی ماندہ جوہری دماغوں کو محفوظ رکھنے کی دوڑ میں ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا وہ واقعی اسرائیل کی نئی ہٹ لسٹ سے بچ پائیں گے؟
Post Views: 6