امریکا کا بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد قرار دینے کا کریڈٹ فیلڈ مارشل اور حکومت کا ہے، بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو امریکا کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے اعلامیے کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سرف راز بگٹی نے امریکا کی جانب سے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کو دہشت گرد قرار دیئے جانے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ پاکستانی مؤقف امریکا تک پہنچانے کا کریڈٹ حکومت اور فیلڈ مارشل کو جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل اے اور مجید بریگیڈ نے معصوموں کا خون بہایا، عام شہریوں کو جان سے مارنے کی اجازت کسی بھی مقصد کیلیے نہیں دی جاسکتی، دنیا کو دہشت گردی کے خاتمے کے لیے متحد ہونا ہوگا۔
دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ امریکا نے بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کے حوالے سے پاکستان کا موقف تسلیم کیا اور یہ ہماری کامیاب سفارتی کاری کا نتیجہ ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ کالعدم بی ایل اے اور کالعدم مجید بریگیڈ بھارت کی پراکسیز ہیں، فتنہ الہندوستان کے اسپانسرز بھی جلد دہشتگردوں کی فہرست میں ہوں گے۔
انہوں نے کاہ کہ امریکی فیصلے سے پاکستان کو دہشت گردوں کے خلاف لڑنے میں مدد ملے گی، پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جتنا مضبوط ہو گا دنیا اتنی محفوظ ہوگی۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کی امریکی صدر سے ملاقات کا اعلامیہ جاری
تصویر بشکریہ سوشل میڈیاوزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ وزیراعظم آفس نے جاری کردیا۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے امریکی صدر کو امن کا علمبردار قرار دیا، یہ ملاقات گرمجوشی اور خوشگوار ماحول میں ہوئی۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے مخلصانہ کوششوں میں مصروف ہیں۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کی جرات مندانہ، دلیرانہ اور فیصلہ کُن قیادت کو سراہا اور کہا کہ صدر ٹرمپ نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی میں سہولت فراہم کی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ یہ ھائبرڈ نظام کی پارٹنر شپ کی کامیابیوں کا تسلسل ہے۔ اللّٰہ اکبر۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ نے جنوبی ایشیا میں ایک بڑی تباہی کو ٹالنے میں مدد فراہم کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیراعظم نے غزہ میں جنگ کے فوری خاتمے کے لیے صدر ٹرمپ کی کوششوں اور نیویارک میں مسلم دنیا کے اہم رہنماؤں کو مدعو کرنے کے اقدام کو بھی سراہا۔
واضح رہے کہ اوول آفس میں وزیراعظم شہباز شریف اور صدر ٹرمپ کی ملاقات ایک گھنٹہ 20 منٹ جاری رہی تھی۔
امریکی صدر سے ملاقات کے بعد وزیراعظم شہباز شریف واشنگٹن سے نیویارک پہنچ گئے ہیں جہاں وہ آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔