سندھ ہائیکورٹ کا 10 سے زائد لاپتا افراد سے متعلق مقدمات درج کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 12th, August 2025 GMT
کراچی:
سندھ ہائیکورٹ نے 10 سے زائد لاپتا افراد سے متعلق درخواستوں پر بازیابی کے مقدمات درج کرنے کا حکم دیدیا۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو 10 سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔
چاکیواڑہ تھانے کی حدود سے 4 لاپتا افراد بازیاب ہوکر گھر واپس آگئے۔ بازیاب ہونے والوں میں عبد الرحمان، رحیم بخش، اویس اور حمزہ شامل ہیں۔
درخواست گزار وکلا نے لاپتا افراد کی بازیابی سے متعلق عدالت کو آگاہ کردیا۔ عدالت نے 4 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستیں نمٹادیں۔
عدالت نے تھانہ گزری سے لاپتا شہری فیصل، سچل سے توصیف احمد، اسماعیل، شاہنواز اور دیگر کی بازیابی کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کردی۔
سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ کچھ لاپتا افراد کی بازیابی کا سراغ لگانے کے لیے جے آئی ٹی اجلاس تشکیل دیے جارہے ہیں۔
جسٹس ظفر احمد راجپوت نے ریمارکس دیے کہ کیا لاپتا افراد کے اہلخانہ کو جے آئی ٹی اجلاس سے متعلق آگاہ کردیا گیا ہے؟.
تفتیشی افسر نے کہا کہ جے آئی ٹی اجلاس کی سربراہی ایس ایس پی انویسٹی گیشن کررہے ہیں، انہوں نے آگاہ کردیا ہے۔
وکلا نے موقف دیا کہ مجاہد، سلمان، محمد فرحان، خوشخال بلوچ و دیگر علاقوں سے لاپتا ہیں۔ عدالت نے لاپتا افراد کی بازیابی سے مقدمات درج کرنے کا حکم دیدیا۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لاپتا افراد کی بازیابی افراد کی بازیابی سے
پڑھیں:
نو مئی مقدمات میں سزائیں پانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے کا حکم
نو مئی مقدمات میں سزائیں پانے والے پی ٹی آئی رہنماؤں کی جائیدادیں بھی ضبط کرنے کا حکم WhatsAppFacebookTwitter 0 12 August, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس)نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے دو مقدمات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔
پیر کے روز انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج منظر علی گل نے 9 مئی سے متعلق 2 مقدمات کی سماعت کوٹ لکھپت جیل میں کی۔ جہاں تھانہ شاد مان ٹاؤن نذر آتش کیس اور راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کیس کا فیصلہ سنایا گیا۔
عدالت نے گزشتہ روز دونوں مقدمات کا فیصلہ سناتے ہوئے چاروں ملزمان کو 10، 10 سال قید اور 6، 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ سزا یافتہ ملزمان کے خلاف تھانہ شادمان اور تھانہ سرور روڈ میں مقدمات درج تھے۔
فیصلے میں عدالت نے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو دونوں کیسز سے بری کردیا تھا۔
ڈاکٹر یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، محمود الرشید اور اعجاز چوہدری کو جیل بھیجنے کے لیے سپرنٹنڈنٹ جیل کو وارنٹ بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ ملزمان کی جائیدادیں ضبط کر کے سرکاری تحویل میں لی جائیں گی۔
اس کے علاوہ عدالت نے پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں 5، 5 سال قید کی سزا سنائی ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ شاد مان نذر آتش کیس میں 13 ملزمان کو سزا سنائی اور 12 ملزمان کو بری کردیا ہے۔ اسی طرح عدالت نے راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ کیس میں 7 ملزمان کو سزا سنائی اور 10 ملزمان کو بری کیا ہے۔
خیال رہے کہ 31 جولائی کو فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، سینیٹر شبلی فراز اور زرتاج گل سمیت پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 10 سال قید کی سزا سنائی تھی اور فواد چوہدری کو مقدمے سے بری کردیا تھا۔
22 جولائی کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور سرفراز چیمہ کو 10 10 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی اور حمزہ عظیم سمیت 6 ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
اسی روز ہی انسداد دہشت گردی عدالت سرگودھا نے 9 مئی 2023 کو میانوالی میں احتجاج کے مقدمے میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بچھر اور رکن قومی اسمبلی احمد چٹھہ سمیت پی ٹی آئی کے 32 رہنماؤں اور کارکنوں کو 10، 10 سال قید کی سزا سنادی تھی۔
عدالت نے سانحہ 9 مئی 2023 کے حوالے سے میانوالی کے تھانہ موسیٰ خیل میں درج مقدمہ نمبر 72 کا فیصلہ سنایا تھا۔ عدالت نے ملزمان پر پُرتشدد احتجاج، جلاؤ گھیراؤ اور دیگر سنگین الزامات عائد کیے گئے تھے۔
کیس کا پس منظر
9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو) کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعلاقہ چھوڑنے سے انکار، باجوڑ اور خیبرمیں فتنہ الخوارج کیخلاف کارروائی کا فیصلہ ژوب میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں، 4روز میں بھارتی حمایت یافتہ 50 خوارج ہلاک سعودی عرب سمیت 24ممالک میں 15ہزار 953پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف وزیراعظم شہباز شریف نے کیپٹن رفاقت حسین کوچیف ناٹیکل سرویئر تعینات کرنے کی منظوری دیدی علی ریاض ملک کی 405کنال اراضی 34 لاکھ 20 ہزار روپے فی کنال فروخت پاکستان کا سندھ طاس معاہدے کی تشریح پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم مریم نواز وزیراعلیٰ بعد میں ہے پہلے میری بیٹی ہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف کی استعفیٰ دینے کی خبروں کی تردیدCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم